Islam Times:
2025-02-12@15:28:23 GMT

ہفتہ بارہ بجے کے بعد

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

ہفتہ بارہ بجے کے بعد

اسلام ٹائمز: خوش گمانوں کی ایک فوج ظفر موج تھی جن کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ برسر اقتدار آ کر جنگوں کو ختم کریں گے لیکن جاننے والے جانتے تھے کہ ان کا مقصد محض ان جنگوں کا خاتمہ تھا جنہیں وہ امریکہ کے لیے غیر ضروری سمجھتے تھے۔ لیکن وہ ایسی جنگ کو امریکہ کے لیے لازم و ملزوم گردانتے ہیں جس کے نتیجے میں گریٹر اسرائیل کا خواب پورا ہو سکے۔ لہذاء اقتدار میں آتے ہی انہوں نے اپنی اس دیرینہ خواہش کو عملی جامہ پہنانے کے لیے وہ کام شروع کر دیے جن کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ تحریر: سید تنویر حیدر

فرعون کے مقابلے میں اگر موسٰی اپنے عصا کے ساتھ کھڑے تھے تو فرعون کو خدا ماننے والے بھی کچھ کم نہ تھے۔ جہاں ایک طرف فرعون نوزائیدہ بچوں کا قاتل تھا وہاں دوسری جانب لوگ اسے اپنے بچوں کا خالق بھی سمجھتے تھے۔ اسی طرح آج کی دنیا میں بعض لوگ جسے شیطان بزرگ کہتے ہیں وہ کچھ لوگوں کے لیے ان کا مسیحا بھی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دوراقتدار میں جس طرح فلسطینیوں کے بعض مقبوضہ علاقوں کو غاصب صیہونی حکومت میں باقاعدہ طور پر مدغم کرنے میں اس ناجائز حکومت کی معاونت کی اور بیت المقدس کو باقاعدہ طور پر اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کا اعلان کیا، اس سے یہ بات ظاہر تھی کہ ٹرمپ کس طرح غاصب صیہونی حکومت کی بنیادوں کو مضبوط کرنے میں اپنا بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں۔ خوش گمانوں کی ایک فوج ظفر موج تھی جن کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ برسر اقتدار آ کر جنگوں کو ختم کریں گے لیکن جاننے والے جانتے تھے کہ ان کا مقصد محض ان جنگوں کا خاتمہ تھا جنہیں وہ امریکہ کے لیے غیر ضروری سمجھتے تھے۔ لیکن وہ ایسی جنگ کو امریکہ کے لیے لازم و ملزوم گردانتے ہیں جس کے نتیجے میں گریٹر اسرائیل کا خواب پورا ہو سکے۔ لہذاء اقتدار میں آتے ہی انہوں نے اپنی اس دیرینہ خواہش کو عملی جامہ پہنانے کے لیے وہ کام شروع کر دیے جن کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

جوبائیڈن نے اپنے دور اقتدار میں غزہ کو کھنڈر بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا لیکن ٹرمپ اس سے دو قدم آگے بڑھ کر فلسطینیوں سے وہ کھنڈر بھی چھیننا چاہتے ہیں۔ ”اوسلو امن معاہدہ“ کرکے بعض عرب حکمران سمجھ رہے تھے ہم اسرائیل کے مقابلے میں اپنے ہتھیاروں کی جگہ زیتون کی شاخ پکڑ کر اسرائیل کو رام کر لیں گے اور اس طرح اپنے اقتدار اور اپنی حکومتوں کو دوام دینے کا سامان کر لیں گے اور پھر ہمیشہ کے لیے اپنے عشرت کدوں میں چین کی بانسری بجاتے رہیں گے لیکن ”طوفان اقصیٰ“ نے جہاں اسرائیل کی سلامتی کے لیے کھڑی کی گئی دیوار کو گرا دیا ہے وہاں بعض حکمرانوں کے تعمیر کردہ خوابوں کے محل کو بھی زمیں بوس کردیا ہے اور ان کی سہانی راتوں کو ڈراونی راتوں میں تبدیل کر دیا ہے۔ یہ عرب شیوخ اسلامی جمہوری ایران کو اسرائیل سے زیادہ اپنے اقتدار کے لیے خطرہ سمجھتے تھے اور چاہتے تھے کہ ایران اسرائیل کے ساتھ لڑ کر تباہ ہو جائے۔ یہ صاحبان اقتدار غاصب صیہونی حکومت کا دامن پکڑنے کے لیے اپنی آخری حدوں کو چھو چکے تھے۔

”ابراھیم اکورڈ“ کے تحت وقت کے نمرود کے پہلو میں بیٹھنے والوں کو خبر نہیں تھی کہ اس جھوٹے خدا نے اولاد ابراھیم کے لیے جو آگ دہکائی ہے وہ اس میں ان حکمرانوں کو بھی جھونکنے کے لیے تیار ہو جائے گا جو خود کو اس ستم کار کے سایہء عاطفت میں محفوظ سمجھتے ہیں۔ یہ وہ مسلم حکمران ہیں جو اسرائیل کی ناراضی سے بچنے کے لیے اسرائیل کے ہاتھوں ہزاروں فلسطینیوں کے قتل عام کا تماشا دیکھتے رہے۔ امام حسین علیہ السلام کے قیام کے وقت جنہوں نے یزید کے عتاب سے بچنے کے لیے امام کا ساتھ نہیں دیا آخرکار ”واقعہ حرہ“ میں اس یزید کے ہاتھوں ہی اپنے جان و مال اور اپنی عزت و ناموس سے ہاتھ دھو بیٹھے اور تاریخ میں نشان عبرت بن گئے۔ غزہ میں جو آگ بڑھکائی گئی تھی اب اس کی اگلی منزل ”غرب اردن“ ہے۔ فطری طور پر اس کے بعد یا اس کے ساتھ ہی اردن اور مصر اس آگ کی لپیٹ میں آئیں گے۔ ٹرمپ نے اپنے ایک شاہی فرمان میں اردن اور مصر کی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ غزہ کے فلسطینیوں کو اپنے ممالک میں بسا لیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان سے اب یہ ثابت ہوگیا ہے کہ ان کی ذہنی حالت کے حوالے سے ان کی میڈیکل رپورٹس جو کہتی ہیں ان میں مبالغہ آرائی نہیں ہے۔ اردن اور مصر کی امریکہ کے سامنے جو حیثیت ہے اس کے تناظر میں ان حکومتوں کے لیے مشکل ہوگیا ہے کہ وہ ٹرمپ کی اس فرمائش کو آسانی سے رد کریں۔

”ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات “ صدر ٹرمپ نے اپنے اس منصوبے کا آغاز کرتے ہوئے اردن کے شاہ عبداللہ کو مختصر نوٹس پر اپنے دربار عالیہ میں طلب بھی کر لیا ہے۔ شاہ عبداللہ نے اپنے سر سے وقتی طور پر اس بلا کو ٹالنے کے لیے دو ہزار بیمار اور معذور فلسطینیوں کو اپنے ملک میں آباد کرنے کی پیش کش کی ہے لیکن اس طرح کے حیلوں سے اسرائیل اور امریکہ کے آئندہ کے منصوبوں کو ٹالا نہیں جا سکتا۔ امریکی صدر نے شاہ عبداللہ کو بتایا ہے کہ ہم غزہ کو خریدنے نہیں جا رہے بلکہ اسے اپنے ماتحت کرنے جا رہے ہیں گویا وہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ اس علاقے کی حیثیت کسی خریدے ہوئے غلام کی طرح کی نہیں ہوگی بلکہ اس کا اسٹیٹس مفت کے غلام کا سا ہوگا۔ اس موقع پر انہوں نے مغربی کنارے کے اسرائیل کے ساتھ الحاق کا بھی ارادہ ظاہر کیا۔ اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز حماس کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آئندہ آنے والے ہفتے کو 12 بجے دن تک تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو صورت حال قابو سے باہر ہو جائے گی۔ اردن اور مصر نے اسرائیل کے ممکنہ حملوں کے بعد کی صورت حال کا اندازہ کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ جڑی ہوئی اپنی سرحدوں پر اپنی افواج کی تعیناتی شروع کردی ہے۔ ”آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا“۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امریکہ کے لیے اردن اور مصر اسرائیل کے نے اپنے کے ساتھ

پڑھیں:

ہمیں حماس کی باقیات کو بھی ختم کرنا ہوگا، نیتن یاہو

امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کے سب سے بڑے دوست ہیں، ٹرمپ اسرائیل اور امریکا کے اتحاد کو مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہ دینے پر ٹرمپ اور ہم متفق ہیں۔ ہمیں حماس کی باقیات کو بھی ختم کرنا ہوگا۔ امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے باوجود اپنے مذموم عزائم کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کے سب سے بڑے دوست ہیں، ٹرمپ اسرائیل اور امریکا کے اتحاد کو مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔

نیتن یاہو نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں اب اسرائیل کا امریکا سے بہتر کوئی دوست نہیں، صدر ٹرمپ کے ساتھ مل کر ہم تاریخ بدل سکتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر ہم مزید امن معاہدے حاصل کرسکتے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ہم ایک وسیع تر اور دیرپا امن حاصل کرسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل ٖغزہ میں اپنے اہداف کے حصول میں ناکام رہا، لیاقت بلوچ
  • حماس نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی موخر کردی، جنگ بندی ختم ہونے کا خدشہ
  • یرغمالی ہفتے تک رہا نہ ہوئے تو سیز فائر ختم کردوں گا: ٹرمپ کی حماس کو دھمکی
  • اسرائیلی یرغمالی ہفتہ تک رہا نہ ہوئے تو جنگ بندی ختم، صدر ٹرمپ کی دھمکی
  • معاہدے کی خلاف ورزی،حماس نے یرغمالیوں کی رہائی روک دی،ہر قسم کی صورتحال کیلیے تیار ہیں‘ اسرائیل
  • ٹرمپ کا غزہ کنٹرول کرنے کے عزم کا اعادہ
  • غزہ سے فلسطینی انخلا کا ٹرمپ منصوبہ ،اپنے حصے کا کام کرینگے، اسرائیل
  • غزہ اور امریکی نیو ورلڈ آرڈر
  • ہمیں حماس کی باقیات کو بھی ختم کرنا ہوگا، نیتن یاہو