سندھ میں ڈاکو راج قائم ہے، ڈاکٹر کو بھتہ وصولی کیلئے راکٹ بھیجنا قابل مذمت ہے، حلیم عادل شیخ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اپنے بیان میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا پی ٹی آئی ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتی ہے، سندھ میں امن امان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، جلد عوام کے ساتھ مل کر احتجاج کریں گے، عوام کے ساتھ کھڑے ہیں جلد ڈاکو راج سے عوام کو خاتمہ دلوائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے ایک پیشہ ور ڈاکٹر سندر بالانی کو بھتہ کے لئے راکٹ بھیجا گیا، سندھ میں امن امان کی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے، ایسے واقعات پر بھی سندھ حکومت اور متعلقہ ادارے خاموش بیٹھے ہیں، عام لوگوں کے ساتھ ساتھ ہماری اقلیتی برداری کے ساتھ بھی ظلم کیا جارہا ہے، ایک ڈاکٹر کے کلینک پر بھتہ وصولی کے لئے راکٹ بھیجا گیا۔ حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ میں ڈاکو راج قائم ہے گزشتہ روز کرم پور کے قریب شکارپور کے 9 مزدور اغوا ہوگئے، گھوٹکی، شکارپور، کشمور، کندھکوٹ، سکھر کے علاقے نوگو ایریا بن چکے ہیں دن دھاڑی شہریوں کو بھتہ کی پرچیاں موصول ہوتی ہیں، نہ دینے پر شہریوں کا اغوا کر لیا جاتا ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے ڈاکو راج کو توسیع دی ہوئی ہے، حکمران جماعت کے لوگ ڈاکوؤں کے سرپرست بنے ہوئے ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا ہے، پولیس اپنی کارکردگی بہتر بنانے کے بجائے سیاسی غلامی میں مصروف ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتی ہے، سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، جلد عوام کے ساتھ مل کر احتجاج کریں گے، عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، جلد ڈاکو راج سے عوام کو خاتمہ دلوائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حلیم عادل شیخ نے عوام کے ساتھ ڈاکو راج کریں گے نے کہا
پڑھیں:
حکومت کو کیپٹیو پاور پلانٹس سے لیوی وصولی کی اجازت
اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو کیپٹیو پاور پلانٹس سے گیس لیوی وصولی کی اجازت دے دی، تاہم پارلیمنٹ سے متعلقہ آرڈیننس کی توثیق تک رقم کے استعمال سے روک دیا۔
عدالت نے کیپٹیو پاور پلانٹس استعمال کرنیوالے فیکٹری مالکان سے 791روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ گیس لیوی وصولی کے خلاف تین ہفتے قبل جاری حکم امتناع مشروط طورپر ختم کر دیا، اس سے آئی ایم ایف کے خدشات وقتی طور پر دور ہو گئے۔ یہ لیوی آئی ایم ایف کی ہدایات پر لگائی گئی تاکہ صنعتیں نیشنل گرڈ پر منتقل کی جا سکیں۔ حکومت لیوی کی رقم بجلی کی قیمتوں میں ایک روپیہ فی یونٹ کمی کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ لیوی کی مد میں وصول رقم متعلقہ آرڈیننس کی مدت تک فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں جمع اور اسے آرڈیننس میں بیان مقصد کے علاوہ کسی اور مد میں استعمال نہ کی جائے، نیز آرڈیننس کی پارلیمنٹ توثیق نہ کرے تو اس کی مدت ختم ہونے پر پوری رقم درخواست گزاروں کو بلا تاخیر واپس کی جائے۔
حکومت نے فروری میں آرڈیننس کے ذریعے کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی عائد کی مگر ریٹس جاری نہ کیے۔آئی ایم ایف کے ساتھ اس معاملے پر مذاکرات کے بعد حکومت نے سات مارچ کو کیپٹیو پاور پلانٹس کے لیے گیس کے نرخوں میں23 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 791 روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ لیوی عائد کر دی، جس کا مقصدکیپٹیو پاور پلانٹس کی حوصلہ شکنی اور صنعتوں کو نیشنل گرڈ پر منتقل کرنا تھا۔ اس حکومتی فیصلے کے خلاف 20 بڑی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ اور کیمیکل کمپنیاں عدالت پہنچ گئیں۔
دوران سماعت اٹارنی جنرل نے حکم امتناع کو آرٹیکل 199اور 89 کی خلاف ورزی قرار دیا جوکہ صدر کو آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار دیتے ہیں، اس لئے آرڈیننس کو غیر آئینی قرار دینا مناسب نہیں۔
درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ آرڈیننس کو غیر آئینی قرار دے ، وہ پہلے ہی گیس پر سیلز ٹیکس ادا کر رہے ہیں، دوہرا ٹیکس آئین کی خلاف ورزی ہے۔