دنیا کے کئی ممالک میں چینی لالٹین فیسٹیول کی تقریبات کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
دنیا کے کئی ممالک میں چینی لالٹین فیسٹیول کی تقریبات کا انعقاد WhatsAppFacebookTwitter 0 12 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ:چینی لالٹین فیسٹیول کے موقع پر دنیا بھر کے بہت سے ممالک نے رنگا رنگ تقریبات کا انعقاد کیا ۔ زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی دوست روایتی چینی ثقافت کی کشش کو محسوس کرنے کے لیے ان تقریبات میں شرکت کر رہے ہیں ۔
گیارہ تاریخ کو زیمبیا کے دارالحکومت لوساکا اور انگولا کے دارالحکومت لوانڈا میں چائنا میڈیا گروپ کے لالٹین فیسٹیول گالا کی پروموشنل ویڈیو کو بڑی اسکرینوں پر پیش کیا گیا اور مقامی لوگوں کی جانب سے اسے بھرپور پذیرائی ملی۔
اسی طرح ،اٹلی کے شہر فلورنس نے چینی نئے سال کے استقبال اور شان دار “لالٹین فیسٹیول”کے موضوع پر رنگا رنگ تقریب کا انعقاد کیا ۔ اس موقع پر ڈریگن اور لائن ڈانس کے ذریعے شرکاء کے لئے نئے سال کی خوشیوں اور نیک تمناوں کا اظہار کیا گیا ۔تقریب میں موسیقی، رقص، مارشل آرٹس سمیت پرفارمنس اور رنگا رنگ پروگراموں نے بڑی تعداد میں مقامی لوگوں، سمندر پار چینیوں اور سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا انعقاد
پڑھیں:
صدر شی جن پنگ ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں، چینی سفیر
ایک ہزار پاکستانی گریجویٹس کو چین بھیجنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے دوران دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر گفتگو ہوئی اور مختلف امور پر اتفاق رائے پایا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں تعینات چینی سفیر کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات تیزی سے درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، جس کا عملی مظاہرہ وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ کامیاب دورہ چین اور دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے زرعی تعاون سے واضح ہے۔ ایک ہزار پاکستانی گریجویٹس کو چین بھیجنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عہدہ سنبھالنے کے چند ماہ بعد چین کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر گفتگو ہوئی اور مختلف امور پر اتفاق رائے پایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں، اور چین کی سفارتی پالیسی کا مقصد دوستانہ اور شراکت دارانہ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ سی پیک کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (BRI) کا ایک ابتدائی اور اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے چینی سفیر نے بتایا کہ اس کے تحت اب تک 25.4 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی جا چکی ہے، جس سے پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج کا دن پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے ایک انتہائی اہم دن ہے، کیونکہ 1000 پاکستانی زرعی گریجویٹس اعلیٰ تعلیم و تربیت کے لیے چین جا رہے ہیں۔ انہوں نے چین کی حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ وہ پاکستانی طلبہ کو اسکالرشپ فراہم کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ اپنے حالیہ دورہ چین میں انہوں نے زرعی یونیورسٹی کا دورہ کیا، جہاں کی جدید تحقیق اور ٹیکنالوجی سے وہ بے حد متاثر ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے زرعی گریجویٹس کو تربیت کے لیے چین بھیج کر پاکستان کے زرعی شعبے میں انقلاب لانا چاہتے ہیں۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر ان طلبہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ٹیکنالوجی اور تحقیق کے ذریعے زراعت میں غیر معمولی ترقی کی ہے، اور اب پاکستانی طلبہ بھی چین میں تربیت حاصل کر کے واپس آ کر اپنے کسانوں کو جدید زرعی معلومات فراہم کریں گے۔