وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے سربراہ نے بہت اچھے انداز میں پاکستانی حکومت کی تعریف کی ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے جو کھٹکا تھا کہ آئی ایم ایف نہیں مانے گا وہ اب نہیں رہا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دبئی میں ہماری پاکستانی سرمایہ کاروں کے ساتھ میٹنگ ہوئی، جنہوں نے بڑی مثبت تجاویز دیں، انہوں نے کہا کہ آپ سرمایہ کاری کے لیے ماحول ساز کرنے کے حوالے سے جو بھی اقدامات کرسکتے ہیں وہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف سے ایم ڈی آئی ایم ایف کی ملاقات، آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد کو سراہا

’میں نے ان کو کہا کہ پاکستان میکرواکنامک استحکام حاصل کرچکا ہے، اب ہم نے شرح نمو کی بہتری کے لیے دن رات محنت کرنی ہے، میں نے ان کا کہا ہے کہ آپ پاکستان آئیں، اپنی تجاویر دیں تو نہ صرف ہم ان تجاویز پر غور کریں گے بلکہ عمل بھی کریں گے۔‘

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دبئی میں ڈی پی ورلڈ کے سی ای او کے ساتھ ملاقات ہوئی، ان کا کراچی سے پپری پروگرام تیار ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے دبئی سمٹ میں غزہ کے حوالے سے پاکستان کے موقف کو بھرپور طور پیش کیا، 50 ہزار فلسطینی شہید کیے جاچکے ہیں، نسل کشی کی اس سے بدترین مثال تاریخ میں نہیں ملتی، اب امید کی جانی چاہیے کہ وہاں امن قائم ہوگا اور بحالی کے بعد انہیں زندگی گزارنے کے مواقع ملیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کی خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت کے لیے پاکستان نے ہمیشہ عالمی فورمز پر بھرپور بات کی ہے، سعودی عرب پاکستان کا برادر ملک اور بااعتماد ساتھی ہے، سعودی عرب کی خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت پر پاکستان کبھی آنچ نہیں آنے دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف محنت کررہے ہیں، پاکستان کا تنزلی کی طرف جاری سفر رک گیا، نواز شریف

وزیراعظم نے بتایا کہ کل آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا وزیراعظم جب یہ پروگرام ہمارے فورم پر زیر بحث تھا تو بہت سی منفی باتیں کی گئیں، ہم نے دیکھا کہ ماضی کی باتوں کو دہرایا گیا، سربراہ آئی ایم ایف نے کہا کہ وزیراعظم میں نے رسک لے کر یہ فیصلہ کیا ہے اور میں باور کرانا چاہتی ہوں کہ ماضی گزر چکا اور اب صورتحال مختلف ہے۔ ’ میں نے ایم ڈی آئی ایم ایف کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ ہم مل کر مخالفین کو غلط ثابت کرکے دکھائیں گے۔‘

شہباز شریف نے کہا کہ سربراہ آئی ایم ایف نے بہت اچھے انداز میں پاکستانی حکومت کی تعریف کی، میں نے حالیہ سالوں میں بین الاقوامی فورم کے سربراہ کے اس قسم کے الفاظ نہیں سنے، میں نے نائب وزیراعظم کو ہدایت کی ہے کہ صوبوں کے ساتھ مل کر آئی ایم ایف کے پاس جائیں، وہ بات کرنے کے لیے تیار ہیں، وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا، اگر ہمیں اپنی صنعتوں اور معیشت کو توانا کرنا ہے تو محنت کریں اور یہ منصوبہ بناکر لائیں۔‘

اس موقع پر وزیراعظم نے وزیر خزانہ، وزیر تجارت سمیت وفاقی کابینہ کے ارکان کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے تالیاں بجائیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت رواداری اور باہمی احترام کے ماحول کو فروغ کے لیے پرعزم ہے، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی سربراہ نے وزیر توانائی، وزیر تجارت، ڈپٹی وزیراعظم، وزیر دفاع سمیت سب کی تعریف کی لیکن میں نے انہیں کہا کہ اب صنتعیں، برآمدات اور معیشت تب ہی چلیں گی جب پیداواری قیمتیں کم ہوں گی، نمو تب ہی ہوگی جب ہمارا ڈیوٹی اسٹرکچر اور توانائی کی قیمتیں کم ہوں گی، روزگار اور پیداوار تب بڑھے گی جب ہم دنیا کے ممالک کا مقابلہ کرسکیں۔

وزیراعظم نے بتایا کہ اس بات پر سرابراہ آئی ایم ایف نے بہت مثبت بات کی اور کہا کہ آپ اپنا منصوبہ لے کر آئیں میں بات کرنے کے لیے تیار ہوں، وزیراعظم نے کہا کہ جو کھٹکا تھا کہ آئی ایم ایف نہیں مانے گا وہ اب نہیں رہا۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ پرسکون ہونے اور خوشیاں منانے کا وقت نہیں ہے، مزید محنت، انتھک کوششوں اور راتوں کی نیند قربان کرکے ہی خوشیاں منائی جاسکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آئی ایم ایف بجلی پاکستان سعودی عرب کابینہ اجلاس وزیراعظم شہباز شریف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف بجلی پاکستان کابینہ اجلاس وزیراعظم شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ کہ آئی ایم ایف ا ئی ایم ایف کے حوالے کے لیے

پڑھیں:

بجٹ: صنعتکاروں، تاجروں سے مشاورت کی جائے: وزیراعظم

 اسلام آباد( خبرنگار خصوصی ) وزیراعظم محمد شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر بیلاروس کے دارالحکومت منسک پہنچ گئے۔  منسک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بیلاروس کے وزیراعظم الیگزینڈر تورچن اور بیلاروس میں پاکستانی سفارت خانے کے افسران نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں ۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم مشترکہ طور پر پاکستان اور بیلاروس کے درمیان باہمی فائدہ مند تعاون کو آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ جمعرات کو سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ منسک پہنچنے پرہوائی اڈے پر بیلاروس کے وزیراعظم الیگزینڈرٹورچن کی طرف سے پرتپاک استقبال پر دلی تسکین ہوئی جہاں انہیں بیلاروس کی قدیم روایت اور مہمان نوازی کے طور پر کورووائی، نمک کے ساتھ سجی ہوئی روٹی پیش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی سرکاری مصروفیات خاص طور پر اپنے دوست صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ساتھ ملاقات کا منتظر ہوں، کیونکہ ہم مشترکہ طور پرپاکستان اور بیلاروس کے درمیان باہمی فائدہ مند تعاون کو آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعرات کو منسک کے وکٹری مونومنٹ کادورہ کیا۔ یادگار آمد پر بیلاروس کی مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔اس موقع پر دونوں ممالک کے ترانے بجائے گئے ۔وزیراعظم نیوکٹری مونومنٹ پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی وزیراعظم کے ہمراہ تھے ۔وکٹری مونومنٹ ، جنگ عظیم دوئم میں جاں بحق ہونے والے فوجی اہلکاروں کی یاد میں تعمیر کیا گیا۔ دوسری طرف مسلم لیگ کے صدر نواز شریف بھی پریذیڈنٹ ہوٹل پہنچ گئے۔ وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور اسحاق ڈار جبکہ وزیر اطلاعات عطاء تارڑ بھی نواز شریف کے ہمراہ ہیں۔بیلاروس کے  صدر نے مسلم لیگ کے صدر نواز شریف اور وزیر اعظم شہباز شریف کے اعزاز  میں عشائیہ دیا۔  اس اے قبل وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے برآمدات بڑھا کر ملکی آمدن میں اضافے کو حکومتی ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی صنعت کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔  وزیر اعظم کی زیر صدارت برآمدات سہولت سکیم (ای ایف ایس) کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں برآمدات سہولت سکیم کو موثر بنانے اور برآمدی شعبے کا اس سے استفادہ یقینی بنانے کیلئے قائم کمیٹی کی عبوری سفارشات پیش کی گئیں۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی آمدن میں برآمدات سے اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ برآمدی صنعتوں کے خام مال اور مشینری کی درآمد پر سہولت کیلئے اس سکیم کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات پر شعبے کے ماہرین سے مزید مشاورت یقینی بنائی جائے۔ وزیرِاعظم نے  ہدایت کی کہ کمیٹی مزید مشاورت سے عبوری سفارشات کو حتمی شکل دے کر رپورٹ جلد پیش کرے۔ انہوں نے آئندہ بجٹ کی تیاری میں صنعتوں اور کاروباری تنظیموں سے مشاورت اور ان کی تجاویز کو بجٹ شامل کرنے کی ہدایت کی۔  وزیر  اعظم نے حکم دیا کہ مقامی صنعت کو لیول پلیئنگ فیلڈ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اجلاس میں بتایاگیاکہ پیداواری لاگت کو کم کرنے اور ملکی برآمدات کی عالمی منڈیوں میں مسابقت کیلئے اس سکیم کا اجرا کیا گیا تھا۔ 

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم اور وزیر خزانہ ایک پیج پر نہیں، بیرسٹر سیف
  • وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر لندن پہنچ گئے
  • لوٹن، وزیراعظم کی ایئرپورٹ سے سلیمان شہباز کے گھر آمد
  • وزیر اعظم لندن پہنچ گئے
  • وزیراعظم شہباز شریف کا بیلاروس سے تعلقات نئی بلندی تک لےجانے کی خواہش کا اظہار
  • پاکستان اور بیلاروس کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں: وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف کا بیلاروس کے ایوان آزادی آمد پر پرتپاک استقبال
  • وزیراعظم شہباز شریف کا بیلا روس کے ایوان آزادی آمد پرشاندار خیر مقدم
  • بجٹ: صنعتکاروں، تاجروں سے مشاورت کی جائے: وزیراعظم
  • شہباز شریف بیلاروس پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر پُرتپاک استقبال