آفاق احمد انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں ملوث ڈمپر کا ڈرائیور اور کنڈیکٹر لاپتہ ہیں اور خدشہ ہے کہ وہ آفاق احمد کے پاس ہیں۔ مزید کہا گیا کہ دو انسانی جانوں کا نقصان ہوا ہے اور لاکھوں روپے مالیت کی چینی کی بوریاں غائب ہیں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین آفاق احمد کو انسداد دہشتگردی منتظم عدالت میں پیش کردیا گیا۔ انہیں سخت سیکیورٹی میں بکتر بند گاڑی کے ذریعے عدالت لایا گیا جبکہ بڑی تعداد میں کارکنان بھی عدالت کے باہر موجود تھے اور نعرے بازی کرتے رہے۔ آفاق احمد پر الزام ہے کہ انہوں نے عوام کو اشتعال دلا کر کراچی میں ہیوی ٹریفک کے خلاف کارروائیوں پر اکسایا، جس کے نتیجے میں مال بردار گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا۔ پولیس کے مطابق، کورنگی میں ٹرک جلانے کے مقدمے میں انہیں گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف جلاؤ گھیراؤ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں کورنگی میں ٹرک نذر آتش کرنے کے مقدمے کی سماعت کے دوران پولیس نے عدالت سے آفاق احمد کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، تاہم عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آفاق احمد کے کہنے پر عوام نے مال بردار گاڑیوں کو آگ لگائی، جس کے باعث ٹینکر کمیونٹی انڈر تھریٹ ہے اور شہر میں خوف و ہراس پھیل چکا ہے۔ عدالت نے سوال اٹھایا کہ اس مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات کیوں لگائی گئی ہیں؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ جلاؤ گھیراؤ کی وجہ سے اے ٹی اے (انسداد دہشت گردی ایکٹ) کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں ملوث ڈمپر کا ڈرائیور اور کنڈیکٹر لاپتہ ہیں اور خدشہ ہے کہ وہ آفاق احمد کے پاس ہیں۔ مزید کہا گیا کہ دو انسانی جانوں کا نقصان ہوا ہے اور لاکھوں روپے مالیت کی چینی کی بوریاں غائب ہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے مزید شواہد طلب کرلیے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: آفاق احمد کے ہے اور
پڑھیں:
مچھر مار کر نام، وقت اور جگہ کا ریکارڈ رکھنے کی شوقین انوکھی لڑکی
نئی دہلی(نیوز ڈیسک)دنیا بھر میں لوگ مختلف مشاغل رکھتے ہیں، لیکن حال ہی میں بھارت کی ایک نوجوان لڑکی کا منفرد اور عجیب مشغلہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔
یہ لڑکی مردہ مچھروں کی لاشیں نہ صرف جمع کرتی ہے بلکہ انہیں نام دیکر موت کا وقت اور جگہ کا ریکارڈ بھی رکھتی ہے۔
بھارت کی 19 سالہ آرٹسٹ اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی (NIFT) کی طالبہ شریا موہاپاترا نے اپنی اس انوکھی عادت کے ذریعے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by ????Akku???? (@akansha_rawat)
شریا نے ہر اُس مچھر کو، جو انہوں نے مارا، ایک نوٹ بک میں محفوظ کیا ہے، جس میں اب تک 187 مردہ مچھر چپکائے جا چکے ہیں۔
شریا ہر مردہ مچھر کو ایک مخصوص نام دیتی ہے، اس کی موت کا وقت اور مقام نوٹ کرتی ہے، اور پھر انہیں ترتیب سے محفوظ کرتی ہے۔
ویڈیو میں شریا نے کاغذ کی ایک شیٹ دکھائی جہاں مردہ مچھروں کو ٹیپ سے چپکایا گیا تھا، ان مچھروں کو ‘سگما بوائے’، ‘رمیش’، ‘ببلی’ اور ‘ٹنکو’ جیسے نام دیے گئے تھے۔
شریا کا کہنا ہے کہ یہ عمل اسے مچھروں کی زندگی اور ان کے رویوں کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔
شریا نے مچھروں کو مارنے کا یہ سلسلہ اس وقت شروع کیا جب وہ 14 سال کی عمر میں ڈینگی کا شکار ہوئیں، اس تجربے کے بعد انہوں نے مچھروں سے بچاؤ کے لیے انہیں مارنا شروع کیا اور بعد میں انکی لاشیں جمع کرنے کو ہی اپنا مشغلہ بنالیا۔
انہوں نے مچھر مارنے کے لیے ایک خاص تکنیک بھی اپنائی تاکہ مچھر مکمل طور پر کچلے نہ جائیں اور انہیں محفوظ کیا جا سکے۔
شریا کی اس غیر معمولی عادت نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کرلی ہے، کچھ لوگ اسے تخلیقی سرگرمی اور دلچسپ قرار دے رہے ہیں، جبکہ دیگر لوگ اسے عجیب اور غیر ضروری سمجھتے ہیں۔
کچھ لوگوں نے انہیں ‘سیریل کلر’ اور ‘سائیکوپیتھ’ جیسے القابات سے بھی نوازا، جبکہ دیگر نے ان کی تخلیقی صلاحیتوں کی تعریف کی۔
شریا کا کہنا ہے کہ وہ مچھروں کی لاشوں سے بھری اپنی اس نوٹ بک سے بہت زیادہ لگاؤ رکھتی ہیں اور ان کے گھر والے بھی اب ان کی اس عادت کو قبول کر چکے ہیں، جب گھر میں مچھر نظر آتا ہے تو ان کے والدین انہیں بلاتے ہیں تاکہ وہ اسے مار کر اپنے کلیکشن میں شامل کر سکیں۔
شریا نے بتایا کہ وہ اب بھی مچھر مارتی ہیں، لیکن وقت کی کمی کے باعث انہیں نوٹ بک میں چپکانے کا سلسلہ کچھ سست پڑ گیا ہے۔
وہ مستقبل میں اپنے اس شوق کو فیشن ڈیزائننگ کے شعبے میں استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں، مثلاً مچھروں سے متاثرہ ٹیکسٹائل پرنٹس بنانا وغیرہ۔
شریا کی یہ منفرد عادت نہ صرف ان کی عجیب و غریب تخلیقی صلاحیتوں کا مظہر ہے بلکہ یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ایک دلچسپ موضوع بھی بن گئی ہے، جس پر مختلف آراء سامنے آ رہی ہیں۔
مزیدپڑھیں:جیا بچن کے جذباتی پیغام پر ایشوریا آبدیدہ