نیوز کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کریم آباد انڈر پاس کا سعید غنی ہی بتاسکتے ہیں اس کی کیا ضرورت ہے، 20 ماہ ہوگئے ہیں لیکن کریم آباد انڈر پاس 35 فیصد ہی مکمل ہوا ہے، 24 ماہ میں یہ پراجیکٹ مکمل ہونا تھا، لیکن اب تک تکمیل کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا ہے کہ شہر میں سیوریج کا کوئی نظام نہیں لائٹس ہے نہیں، شہریوں کا معاشی قتل ہورہا ہے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کریم آباد پر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جس مقام پر ہم کھڑے ہیں وہ عرصہ دراز سے زیرتعمیر ہے، کریم آباد انڈر پاس کا سعید غنی ہی بتاسکتے ہیں اس کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 20 ماہ ہوگئے ہیں لیکن کریم آباد انڈر پاس 35 فیصد ہی مکمل ہوا ہے، 24 ماہ میں یہ پراجیکٹ مکمل ہونا تھا، لیکن اب تک تکمیل کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں منصوبوں پر تو کام شروع کردیا جاتا ہے لیکن پھر کوئی پرسان حال نہیں ہوتا، 1.

5 کلو میٹر کا انڈر پاس جو جون 2025ء میں مکمل ہونا تھا لیکن نہیں ہورہا ہے، کریم آباد انڈر پاس کے قریب تمام مارکیٹیں موجود ہیں۔ منعم ظفر نے کہا کہ کریم آباد انڈر پاس کے قریب دکانوں میں 10 ہزار لوگ کام کرتے ہیں، ایسی صورت حال میں کاروبار کیسے چلے گا؟ دکاندار کیا کریں گے؟، ڈاکخانے کے قریب سڑک کو 6 ماہ سے کھودا ہوا ہے لیکن کوئی پرسان حال نہیں، سندھ حکومت شہر کراچی والوں کو دینا کچھ نہیں جانتی۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کریم آباد انڈر پاس نے کہا کہ

پڑھیں:

حکومت سندھ پاکستان کے معاشی حب کراچی کے انفراسٹرکچر پر توجہ دے، احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ کراچی پاکستان کا معاشی مالیاتی حب ہے، صوبائی حکومت کراچی کے انفراسٹرکچر پر توجہ دے اور کے فور منصوبے پر کام کرے۔

پاکستان بزنس کونسل کے اراکین سے ملاقات  کے بعد میڈیا بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ  وزیر اعظم کے اڑان پاکستان پروگرام پر عمل درآمد پر بات کی، پاکستان کی ترقی میں کارپوریٹ سیکٹر کا کردار اہمیت ہے، بحرانوں کی وجہ سے سرمایہ کاری لانے کے لیے پبلک سیکٹر کی صلاحیت کم ہوئی ہے، نجی شعبے کو انجن آگ گروتھ بنانے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کارپوریٹ سیکٹر کے پاس بہترین انتظامی صلاحیت ہے، اڑان پروگرام کے اہداف کے حصول میں کارپوریٹ سیکٹر کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جاسکتا ہے، حکومت نے نوجوانوں میں آئی ٹی کی صلاحیتوں میں اضافے کے پروگرام شروع کیے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے عالمی معیارات پر عمل درآمد کے لیے بھی کارپوریٹ سیکٹر کی مدد لیں گے، خواتین اور خصوصی افراد کے لیے بھی کارپوریٹ سیکٹر کے اقدامات قابل تعریف ہیں انہیں مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، پائیدار ترقی کے عالمی اہداف کے حصول میں بھی کارپوریٹ سیکٹر کا کردار اہم ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ سرکاری اداروں کےںغہر کارآمد اثاثے اور اراضی کو پبلک پرائیویٹ سرمایہ کاری سے فعال کیا جائے گا، وزارت منصوبہ بندی میں ورکنگ گروپ تشکیل دینے جارہے ہیں، ورکنگ گروپ نجی شعبے کے مسائل کو ترجیح طور پر حل کرنے میں معاونت کرے گا، کراچی اڑان پاکستان کگ رن وے کی حیثیت رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بزنس کونسل نے تعاون کا یقین دلایا، پاکستان بزنس کونسل کی تحقیق معاشی پالیسیوں کی بہتری میں معاونت کرتی ہے، تک پاکستان کو ایک ٹریلین اکانومی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی مالیاتی حب ہے، ضروری ہے کہ کاروبار کو ہر قسم کی سہولتیں مہیا کی جائیں، وفاقی حکومت نے سائٹ ایریا کی سڑکوں کی تعمیر کے لیے 5 ارب روپے منظور کیے ہیں، صوبائی حکومت کراچی کے انفراسٹرکچر پر توجہ دے، حکومت کے فور پر 125 ارب روپے خرچ کررہی ہیں، اس کے ڈائون اسٹریم پر سنڈھ حکومت کو کام کرنا ہے،سنڈھ حکومت سے کہا ہے کہ اس پر کام کرے۔

احسن اقبال نے کہا کہ کراچی میں ویسٹ واٹر کو ری سائیکل کرنے کی ضرورت ہے، سمندر میں بغیر ٹریٹمنٹ پھینکنے کے بجائے زراعت اور صنعت کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، کراچی کا پانی ٹریٹ کیا جائے تو انڈسٹری کے لیے کافی ہوگا،  کراچی میں انفرااسٹرکچر کی بہتری میں وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کریگی، وفاق نے واحد مکمل گرین لائن  منصوبہ 25 ارب روپے کی سرمایہ کاری سے مکمل کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ  حیدرآباد سکھر موٹر وے پر 2025 میں کام شروع ہوگا، تین سال میں یہ منصوبہ بھی مکمل کرلیا جائے گا، حیدرآباد کراچی موٹر وے کی نیو الائنمنٹ پر بھی وزارت مواصلات نے فزیبلیٹئ پر کام شروع کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہمارا نظریاتی و سیاسی اختلاف ہوسکتا ہے لیکن ریاست پر کوئی اختلاف نہیں، گورنر سندھ
  • اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے ، بیرسٹر گوہر
  • اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے، بیرسٹر گوہر
  • پی ٹی آئی والے 26 نومبر کی ٹھکائی کے بعد اب اسلام آباد نہیں آئیں گے، طلال چوہدری
  • حکومت سندھ پاکستان کے معاشی حب کراچی کے انفراسٹرکچر پر توجہ دے، احسن اقبال
  • ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران ہوئی جہاز کی بتیاں بجھا کیوں دی جاتی ہیں؟اصل وجہ جانئے
  • ڈی چوک احتجاج، 86 پی ٹی آئی کارکنان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
  • فتنے کےساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوسکتی، حکومت کسی اصول پر کمپرومائز نہیں کرے گی، اسحاق ڈار
  • جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں شارع فیصل پر عزہ یکجہتی مارچ
  • فلسطین کی حمایت اب ایک سوچ بن گئی ہے، اس سوچ کو شکست نہیں دی جاسکتی، منعم ظفر