بجلی صارفین کے لیے خوشخبری,بجلی کی قیمت میں بڑی کمی کاامکان
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے خوشخبری سامنے آئی ہے، بجلی کی قیمت میں تقریباً 2 روپے فی یونٹ کمی کا امکان ہے۔ تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) نے نیپرا کو درخواست دی ہے کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخ کم کیے جائیں۔ اگر درخواست منظور کر لی گئی تو صارفین کو 52 ارب 12 کروڑ روپے تک ریلیف ملنے کی امید ہے۔ نیپرا آج اس درخواست پر سماعت کرے گا۔ ذرائع کے مطابق، کیپیسٹی چارجز کی مد میں 50 ارب 66 کروڑ روپے کی کمی مانگی گئی ہے، جبکہ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نقصانات کی مد میں 2 ارب 66 کروڑ روپے کی کمی کی درخواست دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ آپریشنز اور مینٹیننس کی مد میں 2 ارب 69 کروڑ روپے کی رقم کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔یہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اکتوبر سے دسمبر 2024 کے عرصے کے لیے ہوگی اور اس کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑی خوشخبری، بجلی کی قیمتوں میں بھی کمی متوقع
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے اور بجلی صارفین کو ریلیف دینے کی خوش خبری سنا دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں میں مزید کمی پر بھی کام جاری ہے، آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے گا، جولائی یا اس سے پہلے بجلی کے بلوں میں مزید کمی پر بھی کام جاری ہے اور اس حوالے سے آئی ایم ایف کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ مئی میں سٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا، تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا مکمل پلان بنایا جا چکا ہے جسے آئی ایم ایف کو بھی دکھایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: مزید 11 آئی پی پیز ٹیرف میں کمی پر تیار، کیا بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ جولائی یا اس سے پہلے بجلی کے بلوں میں مزید کمی پر بھی کام جاری ہے، آئی ایم ایف کے تمام اہداف پورے کر دیے گئے ہیں۔ کچھ کی تکمیل میں تھوڑی تاخیر ضرور ہوئی لیکن وہ بھی مکمل کر لیے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط اور کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں بھی فنڈز ملیں گے۔ بجٹ کی تیاری کے لیے سرکاری اور نجی شعبے سے 98 فیصد تجاویز موصول ہو چکی ہیں جن پر حکومت اور نجی شعبہ مل کر کام کر رہے ہیں۔ بجٹ کو اسمبلی میں پیش کرنے سے قبل متعلقہ شعبوں کو آگاہ کر دیا جائے گا کہ کن تجاویز پر عمل درآمد ممکن ہو گا، جن تجاویز پر عمل نہ ہو سکا ان کی وجوہات بھی بتائی جائیں گی۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یکم جولائی سے بجٹ حتمی شکل میں نافذ کر دیا جائے گا اس کے بعد اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی تاکہ فوری عمل شروع کیا جاسکے، تاجروں سے ٹیکس وصولی میں بہتری آئی ہے لیکن تاجر دوست اسکیم کو ٹیکس وصولی سے نہ جوڑا جائے، ٹیکس کا ایک آسان فارم بنایا جا رہا ہے جو ہر شخص خود بھر سکے گا، ٹیکس پالیسی کا شعبہ اب وزارتِ خزانہ کے ماتحت کام کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں