Daily Sub News:
2025-02-12@13:27:46 GMT

ایف آئی اے کی کارکردگی جانچنے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

ایف آئی اے کی کارکردگی جانچنے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل

ایف آئی اے کی کارکردگی جانچنے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل WhatsAppFacebookTwitter 0 12 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)ملک میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی کارکردگی جانچنے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی کارکردگی جانچنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں کارکردگی رپورٹ تیار کرنے اور پرفارمنس آڈٹ کے لیے 5رکنی اسپیشل کمیٹی تشکیل دے دی گئی گئی ہے،

ڈائریکٹر جنرل نیشنل پولیس بیورو کو ایف آئی اے کی کارکردگی جانچنے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کا کنوینیئر مقرر کیا گیا ہے جب کہ ڈائریکٹر پولیس بیورو، جوائنٹ سیکرٹری وزارت داخلہ،ڈپٹی کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹی اوسی یونٹ این پی بی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی کارکردگی کیسی رہی اس حوالے سے کمیٹی اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوائے گی۔ کمیٹی ایف آئی اے کا پرفارمنس آڈٹ بھی کرے گی۔ ایف آئی اے نے کتنے مقدمات درج کیے اور کتنے ملزمان پکڑےگئے، کمیٹی تمام امور کا جائزہ لے گی۔

کمیٹی میں انسداد انسانی اسمگلنگ ،اینٹی کرپشن، کارپوریٹ کرائم، سائبر کرائم سمیت تمام شعبہ جات کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے کی کارکردگی جانچنے کی کارکردگی جانچنے کے لیے کمیٹی تشکیل وزارت داخلہ

پڑھیں:

این ایل سی اور ایف ڈبلیو او بتائیں کہ کام کرنا ہے یا نہیں؟ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ

چیئر مین قومی اسمبلی  قائمہ کمیٹی برائے داخلہ---فائل فوٹو

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین راجہ خرم نواز کہا ہے کہ این ایل سی اور ایف ڈبلیو او بتائیں کہ کام کرنا ہے یا نہیں؟

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز کی زیرِ صدارت ہوا، جس میں اسلام آباد میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق سی ڈی اے حکام نے بریفنگ دی۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سہالہ پل کا منصوبہ 2019 ء سے جاری ہے، اگر یہ منصوبہ ایف ڈبلیو او کے پاس ہے تو انہیں کہیں کہ یہ مکمل کریں۔

ڈی جی سی ڈی اے نے جواب دیا کہ ایف ڈبلیو او فنڈز کی بروقت فراہمی یقینی چاہتا ہے۔

پی پی پی کے رکنِ قومی اسمبلی آغا رفیع اللّٰہ نے کہا کہ ایف ڈبلیو او جیسے ادارے منصوبہ لے کر دیر کر دیتے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی کو انشور کرنے کے لیے ایسا کرتے ہیں۔

وزارتِ داخلہ کے حکام نے بتایا کہ پچھلے سال ہم نے اس منصوبے کے لیے 400 ملین کے فنڈز دیے تھے، یہ لوگ کام نہیں کر سکے تو ہم نے یہ فنڈز واپس لے لیے تھے۔

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے سوال کیا کہ اصل مسئلہ کیا ہے؟ سی ڈی اے سے پوچھیں۔

ڈی جی سی ڈی اے نے اجلاس میں بتایا ہے کہ ہمیں فنڈز دیے گئے تھے لیکن پہلے رقبے سے متعلق کلیئرٹی نہیں تھی۔

چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز نے کہا کہ ڈر نے کی کوئی بات نہیں، اگر ایف ڈبلیو او کام نہیں کر رہا تو اسے فارغ کریں، 6 سال ہو گئے ہیں آپ اسے مکمل نہیں کر سکے، ویسے تو چیئرمین سی ڈی اے نے پورے جہاں کا ٹھیکہ لیا  ہوا ہے، چیئرمین سی ڈی اے داخلہ کے کام بھی کر رہے ہوتے ہیں، وہ اگلی میٹنگ میں ہمیں اس سے متعلق واضح جواب دیں۔

اجلاس میں پارلیمنٹ لاجز کام مکمل نہ ہونے اور وہاں چوہے دوڑنے کا معاملہ بھی زیرِ بحث آیا، چیئرمین کمیٹی نے سی ڈی اے حکام سے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز سے متعلق ہمیں بریفنگ دی جائے۔

تحریکِ انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی جمشید دستی نے بتایا کہ میرے لاجز میں چوہے دوڑ رہے ہوتے ہیں۔

جس کے جواب میں سی ڈی حکام نے بتایا کہ ہم فنڈز کے منتظر ہیں، فنڈز ملتے ہیں تو ہم ری ٹینڈر کی طرف جائیں گے۔

چئیرمین کمیٹی نے ہدایت کہ کہ ایک ہفتے بعد میٹنگ میں سی ڈی اے ممبر پلاننگ سمیت متعلقہ حکام یقینی آئیں اور ہمیں بتائیں تو سی ڈی اے والے کیا کام کر رہے ہیں۔

جس پر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ سی ڈی اے کے کنٹریکٹر کے ساتھ جھگڑے ہی  ختم نہیں ہو رہے، تو یہ کیسے منصوبے مکمل کریں گے؟ پارلیمنٹ لاجز کا یہ 2008ء کا کنٹریکٹ تھا، ہم کنٹریکٹر کو بھی جانتے ہیں، منصوبے میں تاخیر ہوئی جس کے باعث لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت نے وزارت انسداد منشیات کووزارت داخلہ میں ضم کر دیا ، نام بھی تبدیل
  • ایف آئی اے کی کارکردگی جانچنے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل
  • وزارت داخلہ کا ایف آئی اے کی کارکردگی جانچنے کا فیصلہ
  • اپوزیشن جماعتوں کا گرینڈ اتحاد تشکیل، اسٹیرنگ کمیٹی کی سربراہی شاہد خاقان عباسی کے سپرد
  • اپوزیشن جماعتوں کا گرینڈ اتحاد تشکیل، اسٹیرنگ کمیٹی کی سربراہی شاہد خاقان کے سپرد
  • ایم این ایز کو اسلحہ لائسنس دیے جائیں: چیئرمین کمیٹی برائے داخلہ
  • این ایل سی اور ایف ڈبلیو او بتائیں کہ کام کرنا ہے یا نہیں؟ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ
  • قائمہ کمیٹی کی وزارت داخلہ کو قومی اسمبلی کے اراکین کو اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی ہدایت
  • حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان مذاکرات کامیاب،دھرنا موخر