سہ ملکی سیریز کے اہم ترین میچ میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرلیا۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جانے والا میچ سیمی فائنل کا روپ اختیار کرگیا ہے اور اس میچ میں جو ٹیم بھی کامیابی حاصل کرے گی وہ جمعے کو ایونٹ کے فائنل میں نیوزی لینڈ کا سامنا کرے گی۔

پاکستان نے آج کے میچ کے لیے ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی ہیں۔ انجری کے شکار حارث رؤف کی جگہ محمد حسنین ٹیم میں شامل ہوئے جبکہ کامران غلام کی جگہ سعود شکیل کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: سہ ملکی سیریز: کراچی میں میچز کے دوران جامع سیکیورٹی پلان مرتب کرلیا گیا

دوسری طرف جنوبی افریقہ نے بھی ٹیم میں تبدیلیوں کا فیصلہ کی اور ہینرچ کلاس اور کیشور مہاراج سمیت 4 کھلاڑیوں کی تبدیلی ہوئی۔

واضح رہے کہ دونوں ہی ٹیموں کو ایونٹ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور آج جو بھی ٹیم ہارے گی وہ ایونٹ سے باہر ہوجائے گی جبکہ جیتنے والی ٹیم فائنل کے لیے کوالیفائی کرجائے گی۔

پاکستان کو سیریز کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کو 78 رنز سے شکست ہوئی تھی جبکہ جنوبی افریقہ کو نیوزی لیںڈ نے 6 وکٹوں سے ہرایا تھا۔

اس سے قبل پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں 3 میچوں کی ون ڈے سیریز میں مدِمقابل آچکی ہیں، جس میں پاکستان نے میزبان ٹیم کو 0-3 سے کلین سویپ کیا تھا۔

مزید برآں، جنوبی افریقہ کو اپنے گزشتہ 5 میچوں میں مسلسل شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جبکہ پاکستان نے پچھلے 5 میں سے صرف ایک میچ ہارا ہے۔

اگر پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ایک روزہ کرکٹ میں مجموعی ریکارڈ کی بات کریں تو دونوں ٹیمیں اب تک 86 ون ڈے میچز میں آمنے سامنے آچکی ہیں، جن میں پاکستان کو 33 میچوں میں کامیابی حاصل ہوئی تو جنوبی افریقہ 52 میں فتحیاب ہوا جبکہ ایک میچ بے نتیجہ رہا۔

مزید پڑھیں: حارث رؤف سہ فریقی سیریز سے باہر، کیا چیمپیئنز ٹرافی کھیل پائیں گے؟

پلیئنگ الیون

پاکستان: فخر زمان، بابر اعظم، سعود شکیل، محمد رضوان (کپتان، وکٹ کیپر)، طیب طاہر، سلمان علی آغا، خوشدل شاہ، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، محمد حسنین اور ابرار احمد۔

جنوبی افریقہ: میتھیو بریٹزکی، ٹیمبا باووما (کپتان)، ٹونی ڈی زورزی، کائل ویریانے (وکٹ کیپر)، ہینرک کلاسین، ویان ملڈر، سینورن متھوسامی، کوربن بوش، کیشَو مہاراج، لُنگی نگیڈی، تبریز شمسی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ ٹیم میں

پڑھیں:

وزیراعظم کا بیلا روس دورہ، معاہدوں سے عملی اقدامات تک

پاکستان اور بیلا روس کے درمیان دوطرفہ تعلقات عالمی سفارتی منظرنامے میں ایک خاص اہمیت کے حامل بنتے جا رہے ہیں۔ دونوں ممالک جغرافیائی طور پر اگرچہ ایک دوسرے سے فاصلے پر واقع ہیں، مگر مشترکہ اقتصادی، تجارتی، تعلیمی اور تکنیکی مفادات کے باعث ان کے تعلقات میں گزشتہ چند برسوں کے دوران غیر معمولی بہتری آئی ہے۔بیلا روس، جو سوویت یونین کے خاتمے کے بعد 1991 ء میں ایک خودمختار ریاست کے طور پر سامنے آیا، نے جلد ہی دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنا شروع کیے۔ پاکستان اور بیلا روس کے درمیان باضابطہ سفارتی تعلقات 1992 ء میں قائم ہوئے۔ ابتدائی دہائی میں ان تعلقات میں خاص پیش رفت نظر نہیں آئی، لیکن 2000 ء کے بعد عالمی حالات اور علاقائی تعاون کے تناظر میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ساتھ قریبی روابط استوار کرنے کا آغاز کیا۔2015 ء میں بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ کیا، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کے بعد 2024 ء میں دوبارہ ان کا دورہ، اور اس دوران مختلف معاہدوں پر دستخط، تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی علامت ہیں۔2024 ء کے آخر میں بیلا روس کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کئے۔ ان معاہدوں کا دائرہ صنعت، تجارت، زراعت، دفاع، تعلیم، آئی ٹی اور معدنیات جیسے وسیع شعبوں تک پھیلا ہوا ہے۔ابھی وزیراعظم شہباز شریف دو دن کے سرکاری دورے پر بیلاروس پہنچے جہاں میزبان صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا، مسلح افواج نے انہیں سلامی دی اور گارڈ آف آنر پیش کیا، دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔استقبالیے کے بعد تقریب منعقد ہوئی جس میں دونوں ممالک کی جانب سے حکام نے مختلف معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کئے۔
پاکستان اور بیلا روس نے ایک جامع صنعتی تعاون کا معاہدہ کیا جس میں بیلا روس کی مشہور کمپنیوں جیسے ’’منسک ٹریکٹر پلانٹ‘‘ اور ’’بیلشینا‘‘ نے پاکستانی مارکیٹ میں صنعتی مشینری اور دیگر سامان کی برآمد کے معاہدے کئے۔زراعت پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ بیلا روس نے اس شعبے میں اپنی مہارت فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے، جس میں جدید زرعی مشینری، بیجوں کی بہتری، فصلوں کے تحفظ کی تکنیک اور پانی کے انتظام کی جدید حکمتِ عملی شامل ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے فروغ کے لیے کئی مفاہمت کی یادداشتیں طے پائیں۔ پاکستان کے طلباء کو بیلا روس کی یونیورسٹیوں میں اسکالرشپس اور سائنسی تحقیق کے مواقع مل سکتے ہیں، جبکہ بیلا روس کے طلباء پاکستان کی زبان، تاریخ اور ثقافت سے روشناس ہو سکتے ہیں اس کا مقصد یونیورسٹیوں کے مابین مشترکہ تحقیق، فیکلٹی اور طلباء کے تبادلے، اور سائنسی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اس سے نہ صرف تعلیمی معیار میں بہتری آئے گی بلکہ دونوں قوموں کے درمیان ثقافتی ہم آہنگی بھی بڑھے گی۔دفاعی شعبے میں بھی دونوں ممالک نے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس میں فوجی تربیت، سازوسامان کی فراہمی اور تکنیکی مہارت کا تبادلہ شامل ہے۔ پاکستان کی دفاعی صنعت کے لیے یہ معاہدے نئی راہیں کھول سکتے ہیں۔یہ تعاون پاکستانی نوجوانوں کے لیے ترقی کے نئے دروازے کھول سکتا ہے۔بیلا روس نے پاکستان میں معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ یہ معاہدے ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے اور قدرتی وسائل کے مؤثر استعمال کی راہ ہموار کریں گے۔دونوں ممالک نے ثقافتی پروگرامز، فنکاروں کے تبادلے اور مشترکہ ثقافتی تقریبات کے انعقاد پربھی اتفاق کیا۔
پاکستان اور بیلا روس کے مابین ہونے والے یہ معاہدے محض کاغذی کارروائی نہیں، بلکہ ان کے عملی فوائد اور اثرات دونوں ممالک کے لئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ ان معاہدوں کے نتیجے میں نہ صرف باہمی تعلقات میں مضبوطی آئے گی بلکہ اقتصادی، معاشرتی، اور سٹریٹجک سطح پر بھی نمایاں ترقی کے امکانات پیدا ہوں گے۔ماضی میں پاکستان اور بیلا روس کے درمیان تجارتی حجم محدود تھا، لیکن ان معاہدوں کے نتیجے میں تجارت میں تیزی سے اضافہ متوقع ہے۔ پاکستانی مصنوعات جیسے چاول، آم، ٹیکسٹائل، اسپورٹس گڈز، فارماسیوٹیکل مصنوعات اور چمڑے کی اشیاء بیلا روسی مارکیٹ میں متعارف کرائی جا سکتی ہیں۔ اس کے برعکس، بیلا روس سے زرعی مشینری، کیمیکلز، ٹائر، صنعتی ساز و سامان اور الیکٹرانکس پاکستان کو درآمد کئے جا سکتے ہیں۔پاکستان کے مغربی اتحادیوں کے ساتھ تعلقات میں اتار چڑھاؤ کے پیشِ نظر، روسی اتحادی ممالک جیسے بیلا روس کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا بین الاقوامی سفارتی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ یہ توازن پاکستان کو سفارتی سطح پر زیادہ خودمختاری فراہم کرتا ہے۔دونوں ممالک شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے رکن ہیں، جو ایک ابھرتا ہوا علاقائی اتحاد ہے۔ اس تنظیم کے پلیٹ فارم پر پاکستان اور بیلا روس نہ صرف سیکیورٹی بلکہ اقتصادی، تجارتی، اور ماحولیاتی امور میں مشترکہ ایجنڈا پر کام کر سکتے ہیں۔پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) اور CPEC کا اہم حصہ ہے، جبکہ بیلا روس وسطی یورپ اور روس سے قریب تر ہے۔ ان دونوں کا باہمی رابطہ نہ صرف دوطرفہ فائدے کا باعث بنے گا بلکہ وسطی ایشیا اور یوریشیا میں تجارتی کنیکٹیویٹی کے نئے دروازے کھولے گا۔پاکستان اور بیلا روس کے درمیان تعلقات میں حالیہ پیش رفت ایک مثبت اور خوش آئند علامت ہے۔ بیلا روس کے ساتھ طے پانے والے معاہدے اگر سنجیدگی سے نافذ کیے جائیں تو نہ صرف یہ دونوں ممالک کے لیے سود مند ہوں گے بلکہ خطے میں اقتصادی توازن قائم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔ماضی میں ایسے کئی معاہدے محض اعلانات تک محدود رہے۔ حکومت پاکستان کو اس بار ادارہ جاتی سطح پر فالو اپ میکانزم بنانا ہو گا تاکہ ہر معاہدے کی پیش رفت پر نظر رکھی جا سکے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ پاکستانی سرمایہ کاروں اور برآمدکنندگان کو بیلا روس کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم کرنے میں سہولت فراہم کرے، ٹیکس میں ریلیف دے اور مشترکہ منصوبوں کے لیے مالی معاونت فراہم کرے۔بیلا روس کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد کی نگرانی کے لیے ایک مشترکہ ’’مانیٹرنگ سیل‘‘ قائم کیا جائے، جس میں وزارتِ خارجہ، تجارت، دفاع، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے نمائندگان شامل ہوں۔پاکستان اور بیلا روس کو ہر سال تجارتی نمائشوں اور بزنس فورمز کا انعقاد کرنا چاہیے تاکہ تاجروں کو براہِ راست روابط قائم کرنے کے مواقع میسر آئیں۔دونوں ممالک کو بینکنگ چینلز کو مضبوط بنانا ہو گا تاکہ ادائیگی کے مسائل نہ ہوں اور کرنسی ایکسچینج میں سہولت ہو۔ اس مقصد کے لئے ’’کرنسی سویپ‘‘ معاہدہ یا ’’ٹریڈنگ اکاؤنٹ‘‘ کا قیام مفید ثابت ہو سکتا ہے۔اگر ان معاہدوں کو مؤثر حکمتِ عملی کے تحت نافذ کیا جائے تو آنے والے برسوں میں پاکستان اور بیلا روس کا تعلق نہ صرف اقتصادی ترقی کا ذریعہ بنے گا بلکہ بین الاقوامی منظرنامے پر پاکستان کے لئے ایک نئی سفارتی طاقت کے طور پر بھی ابھر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ایل 10 : لاہور قلندر ز کی گلیڈی ایٹرز کے خلاف بیٹنگ جاری
  • پی ایس ایل سیزن 10، کوئٹہ گلیڈی ایٹر کا لاہور قلندر کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
  • وزیراعظم کا بیلا روس دورہ، معاہدوں سے عملی اقدامات تک
  • پی ایس ایل سیزن 10، کراچی کنگز کا ملتان سلطانز کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
  • پی ایس ایل 10: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو شکست دیدی
  • پی ایس ایل 10:  اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت لیا، لاہور قلندرز کیخلاف بیٹنگ کا فیصلہ
  • ٹرمپ کا ممکنہ فیصلہ جنوبی کوریا کے لیے مصیبت کھڑی کرسکتا ہے، امریکی جنرل
  • جنوبی افریقی کرکٹر پر ایک سال تک پی ایس ایل کھیلنے پر پابندی عائد
  • وفاقی حکومت نے ملک سے باہر جاکر بھیک مانگنے والوں کے خلاف شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ
  • ملک سے باہر جاکر بھیک مانگنے والوں کے خلاف انسداد دہشتگردی طرز کی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ