ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس: شواہد چھپانے پر میڈیکو لیگل افسر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
— جنگ فوٹو
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میرپورخاص نے ڈاکٹر شاہنواز کے ماورائے عدالت قتل کیس میں پوسٹ مارٹم میں تشدد اور حقائق چھپانے کے الزام میں میڈیکو لیگل افسر (ایم ایل او) کو گرفتار کر لیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد کے شواہد چھپانے کے الزام میں میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر منتظر مہدی کو میرپورخاص سے گرفتار کیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شاہنواز کے قتل میں ملوث پولیس افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ ملزمان کے خلاف قتل، دہشتگردی، کسٹوڈیل ٹارچر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے۔
ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں آئی جی سندھ کی انکوائری کمیٹی کے اہم انکشافات سامنے آ گئے۔
حکام نے بتایا کہ ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر شاہنواز
پڑھیں:
سودی نظام، آئی ایم ایف معاہدوں کیخلاف درخواست، حلف لینے والا ہر افسر رشوت لیتا ہے، پشاور ہائیکورٹ
جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار محدود ہے، ہر افسر حلف لیتا ہے پھر بھی رشوت لی جاتی ہیں، یہاں ہر کام کرنے کے لیے رشوت دینی پڑھ رہی ہے، آپ یہ بتائیں کہ آپ کیسے متاثر ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سودی نظام اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدوں کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران پشاور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ ہر افسر حلف لیتا ہے پھر بھی رشوت لی جاتی ہیں۔ جسٹس اعجاز انور اور جسٹس کامران میاں خیل نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ صدر اور وزیر اعظم پاکستان اپنے حلف کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، حکومت نے سودی شرائط پر آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کیے۔ جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار محدود ہے، ہر افسر حلف لیتا ہے پھر بھی رشوت لی جاتی ہیں، یہاں ہر کام کرنے کے لیے رشوت دینی پڑھ رہی ہے، آپ یہ بتائیں کہ آپ کیسے متاثر ہوئے ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ سودی نظام پورے قوم پر نافذ کیا ہے، آپ صاحبان بھی متاثر ہیں۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل فصیح اللہ خان نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار نے پہلے بھی ایسی ہی درخواست دائر کی تھ اور وہ عدالت نے نمٹا دی ہے، وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ 2028 میں سودی نظام کا خاتمہ ہو جائے گا۔ جسٹس کامران میاں خیل نے ریمارکس دیے کہ آپ سپریم کورٹ میں یہ درخواست دائر کریں۔