جناح ہاؤس حملہ کیس: علیمہ خان اور عظمیٰ خان بے قصور نکلیں، تفتیش افسر
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
انسداد دہشتگری عدالت لاہور میں سابق وزیراعظم اور بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی ہمشیرگان علیمہ خان اور عظمی خان کے خلاف جناح ہاؤس حملہ کیس میں بڑی پیش رفت دیکھنے کو ملی ہے۔
پولیس نے 9 مئی کو جناح ہاؤس حملہ کیس میں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو بے قصور قرار دے دیا۔
دوران تفتیش تفتیشی افسر نے موقف اختیار کیا کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے خلاف تفتیش مکمل ہوچکی ہے، علیمہ خان اور عظمی خان جناح ہاؤس کیس میں بے قصور ہیں۔
یہ بھی پڑھیے جناح ہاؤس حملہ کیس، عمران خان کی بھانجی سمیت پی ٹی آئی کی 4 خواتین قصور وار قرار
تفتیشی افسر نے اپنے بیان میں کہا کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی جناح ہاؤس کیس میں گرفتاری درکار نہیں۔ بعدازاں علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے جناح ہاؤس کیس میں درخواست ضمانتیں واپس لے لیں۔
جناح ہاؤس حملہ کیس میں بے قصور قرار دیے جانے کے بعد علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 20 مہینے گزارنے کے بعد اللہ تعالی نے ہمیں سرخرو کیا۔ اس نظام کے حوالے سے بہت کچھ سیکھا۔ آج کہا گیا کہ آپ 9 مئی کے مقدمات میں مطلوب نہیں۔
یہ بھی پڑھیےجناح ہاؤس حملہ کیس: بانی پی ٹی آئی قصور وار ہیں، انسدادِ دہشتگردی عدالت
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی کسی دشمن کو بھی اس اذیت سے نہ گزارے۔ تفتیشی افسر پہلے دن ہی پیش ہوجاتا تو شاید نوبت یہاں تک نہیں پہنچتی۔
ریکارڈ کی عدم دستیابی کے باعث 20 مہینے عدالتوں کے چکر لگانا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ تفتیشی افسران کی غیرذمہ داری کی وجہ سے کئی لوگوں نے سزائیں بھگتیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جناح ہاؤس حملہ کیس عظمیٰ خان علیمہ خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جناح ہاؤس حملہ کیس علیمہ خان علیمہ خان اور عظمی جناح ہاؤس حملہ کیس تفتیشی افسر کیس میں کہا کہ
پڑھیں:
چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کو جیل بھیجنے کا حکم
چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کو پولیس کی جانب سے انسداد دہشت گردی منتظم عدالت کے جج ذاکر حسین کے روبرو پیش کیا گیا ان کے خلاف جلاوُ گھیراوُ اور دہشتگردی کی دفعات تحت مقدمات درج ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لانڈھی پولیس نے 10 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، گرفتار ملزمان میں 2 مہاجر قومی موومنٹ کے کارکن ہیں، گرفتار کارکنان نے 21 مزید ساتھیوں کے نام بتائے ہیں، آفاق احمد کو دونوں مقدمات میں ریمانڈ کے لیےعدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
پولیس کی جانب سے عدالت میں آفاق احمد سمیت 10 کارکنوں کو پولیس کے حوالے کرنے کی استدعا کی گئی پولیس کا موقف تھا کا ملزموں سے مزید تفتیش کرنی ہے جس کے لیے انہیں پولیس کے حوالے کیا جائے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ خدشہ ہے کہ ڈمپرکے لاپتا ڈرائیوراور کنڈکٹران کی تحویل میں ہیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کے پاس ایسے کیا شواہد ہیں جس کی بنیاد پرریمانڈ مانگ رہےہیں، تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ 2 انسانی جانوں کا مسئلہ ہے لاکھوں روپے کی چینی کی بوریاں مسنگ ہیں۔
مزید پڑھیں:
اس موقع پر آفاق احمد کے وکیل کا کہنا تھا کہ آفاق احمد کی رہائی کے لیے درخواست دائر کی ہے، جس پر جج نے کہا کہ اس درخواست کو بعد میں دیکھیں گے۔
تفتیشی افسر کے مطابق آفاق احمد کے کہنے پر ڈمپر جلائے گئے، عدالت نے استفسار کیا کہ ایف آئی آر کس تھانےکی ہیں، سیکشن کیا ہیں؟ پہلے بتائیں یہ کیس دہشت گردی کا بنتا ہے؟ جس پر وکیل سرکار نے بتایا کہ یہ آپ کو تفتیشی افسر بتائیں گے۔
مزید پڑھیں:
جج نے ریمارکس دیے کہ تفتیشی افسر کیا بتائیں گے، ان کا پیٹ بتائے گا، آفاق صاحب سامنے آئیں سنا ہےاچھا بولتےہیں، لیکن اس قوم نے آپ کی باتوں سے فائدہ نہیں اٹھایا ہے، سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ پوری ڈمپربرادری ان کی وجہ سے خوف زدہ ہے، جس پر آفاق احمد کے وکیل بولے؛ خوف زدہ تو ہم ہیں لوگوں کو ڈمپر تلے کچلا جارہا ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کی ریمانڈ کی استدعا خارج کرتے ہوئے آفاق احمد سمیت 10 افراد کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر مقدمات کا چالان طلب کر لیا ہے۔
مزید پڑھیں:
عدالت کی جانب سے آفاق احمد کو جیل بھینے کے حکم کے بعد ان کے وکیل نے ان کی 2 مقدمات میں ضمانت کی درخواست دائرکردی ہے، درخواست ضمانت عوامی کالونی اور لانڈھی تھانےمیں درج مقدمات میں جمع کرائی گئی ہے، آفاق احمد کو جیل میں بی کلاس کی سہولت فراہم کرنےکی بھی درخواست دائر کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آفاق احمد چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ