آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے آغاز سے قبل بھارتی صحافیوں اور یوٹیوبرز نے اپنی ٹیم کو لیکر بڑے دعوے کرنا شروع کردیئے۔

اسپورٹس تجزیہ کار وکرانت گپتا سمیت کئی بھارتی صحافیوں نے اپنی ٹیم کو ٹورنامنٹ جیتنے کا بہترین دعویدار کہنا شروع کردیا ہے، انکا ماننا ہے کہ انڈین ٹیم چیمپئینز ٹرافی جیتنے کی مضبوط دعویدار ہے جبکہ دیگر ٹیموں میں کوئی نہ کوئی خلا موجود ہے۔

دیگر سوشل میڈیا پر موجود تجریہ کاروں نے بنگلادیش کیخلاف چیمپئینز ٹرافی میچ کو "پریکٹس میچ" تک قرار دیا۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستانی اسکواڈ پر بھارتیوں کو تشویش کیوں؟

ادھر یوٹیوبرز نے پاکستان کے اسکواڈ اور سلیکشن کمیٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ برصغیر میں ہونیوالے میچز کیلئے فاسٹ بولرز پر انحصار کرنا بیوقوفی ہے۔

دوسری جانب بھارتی ٹیم کے مداح اپنے ہیڈکوچ کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں اور اسکواڈ میں ہرشیت رانا کی سلیکشن کو جانبدار قرار دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: سراج کو اسکواڈ سے کیوں باہر کیا؟ گوتم گمبھیر پر مسلم مخالف ہونے کا الزام

قبل ازیں گزشتہ روز بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے فاسٹ بولر جسپرت بمراہ کی آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی 2025 میں عدم شرکت کی تصدیق کردی اور انکی جگہ ورن چکرورتی کو اسکواڈ کا حصہ بنایا ہے۔

گزشتہ ماہ جسپریت بمراہ سڈنی میں آسٹریلیا کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کے دوران کمر کے نچلے حصے میں انجری کا شکار ہوئے تھے، جس کی وجہ سے وہ ٹورنامنٹ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

چیمپئنز ٹرافی کیلیے بھارتی ٹیم:

روہت شرما (کپتان)، شبمن گل (نائب کپتان)، ویرات کوہلی، شریاس آئیر، کے ایل راہول (وکٹ کیپر)، رشبھ پنت (وکٹ کیپر)، ہاردیک پانڈیا، اکشر پٹیل، واشنگٹن سنڈر، کلدیپ یادو، ہرشیت رانا، محمد شامی، ارشدپ سنگھ، رویندر جڈیجا، ورون چکرورتی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی

پڑھیں:

ہمارے ملک کی حکومت پھٹی ہوئی قمیض کی طرح ہے، مولانا فضل الرحمن

پی ڈی ایم حکومت کررہی ہے اور صدر اپوزیشن میں ہے ، بجائے اس کے وہ صدر کی مانیں معلوم نہیں کس کی مان رہے ہیں

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ضروری ہے مسلمان اہل غزہ اور فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کریں اور دنیا کو یہ پیغام دیں کہ پاکستان کا مسلمان ہویا عالم اسلام کا کوئی فرد، آج وہ اپنے فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح مفتی تقی عثمانی صاحب اور ان سے قبل مفتی منیب الرحمن نے ارشاد فرمایا اور اجلاس کا جو اعلامیہ پیش کیا جس میں صراحت کے ساتھ فلسطینیوں کے شانہ بشانہ میدان جنگ میں شامل ہونے کا فتویٰ جاری کیا، یہ صرف پاکستان کے مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ عالم اسلام کے لیے ہے ۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارے ملک کی حکومت عجیب ہے جو پھٹی ہوئی قمیض کی طرح ہے ، پی ڈی ایم حکومت کررہی ہے اور صدر اپوزیشن میں ہے ، بجائے اس کے وہ صدر کی مانیں معلوم نہیں کس کی مان رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں قیام پاکستان کے مقصد کو بھی سمجھنا چاہیے ، مسلم امہ کے نام پر وجود میں آنے والی ریاست پورے دنیا کے مسلمانوں کی جنگ لڑنے کی ذمہ دار ہے ، اگر پاکستان آج فلسطین کی جنگ نہیں لڑتا ہے وہ قیام پاکستان کے مقصد کی نفری کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک ریاستی دہشت گرد ہے ، اسرائیل آج کا قاتل نہیں ہے ، یہ یہود انبیا کے قتل ہیں، ان کی تاریخ قتل وغارت گری ہے ، اس کے علاوہ ان کا کوئی مشغلہ نہیں، اللہ تعالیٰ نے ان کے چہرے سے نقاب اٹھایا، جب بھی انہوں نے جنگ کی آگ بھڑکائی اللہ نے اسے بھجائی۔مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ فلسطینیوں نے خود یہ جگہ اسرائیلیوں کو دی وہ اپنا ریکارڈ درست کرلیں، 1917میں جب اسرائیلی ریاست کی تجویز اور قرارداد پیش کی جارہی تھی اس وقت پورے فلسطین کی سرزمین پر صرف 2 فیصد یہودی آباد تھا، 98 فیصد علاقے پر مسلمان آباد تھا اور 1948میں اسرائیل کی ریاست کا باقاعدہ اعلان کیا تو 1947کے اعدادوشمار دیکھیں تو وہاں بھی 94فیصد علاقہ فلسطینیوں کا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
  • بھارتی فورسز نے ڈوڈہ میں ایک نوجوان کو کالے قانون کے تحت گرفتار کر لیا
  • پی ڈی ایم حکومت میں خیبر پختونخوا میں دہشت گرد پھر شروع ہوئی، ظاہر شاہ طورو
  • فواد چوہدری کا غیرملکی فاسٹ فوڈ شاپس پر حملوں اور بائیکاٹ مہم پر شدید ردعمل
  • پنجاب اور سندھ کا پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال سے چل رہا ہے: سعید غنی
  • پی ایس ایل میں سب سے زیادہ ٹرافی کس ٹیم نے اپنے نام کیں؟جانئے
  • پی ایس ایل 10کی افتتاحی تقریب کا راولپنڈی میں آغاز
  • پی ایس ایل جیتنے کیلئے پہلا قدم کل کا میچ ہے، ڈیوڈ وارنر
  • پی ایس ایل 10: فاسٹ بولر احسان اللہ کس بڑی ٹیم کا حصہ بن گئے؟
  • ہمارے ملک کی حکومت پھٹی ہوئی قمیض کی طرح ہے، مولانا فضل الرحمن