رجب طیب اردوان کا پاکستان دورہ، دو روزہ دورے میں اہم تجارتی اور سیاسی معاہدے متوقع
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اسلام آباد: ترک صدر رجب طیب اردوان آج دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے، جو پانچ سال بعد ان کا پہلا دورہ پاکستان ہے۔ دورے کے دوران ترک صدر وزیراعظم شہباز شریف سمیت پاکستانی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔
دورے کے دوران ساتویں پاک ترک ہائی لیول اسٹریٹیجک کونسل کا اجلاس ہوگا، جس کی مشترکہ صدارت وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر کریں گے۔ اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان اہم معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط ہوں گے۔ اس کے علاوہ، ترک صدر پاکستان میں ترکیہ-پاکستان بزنس انویسٹمنٹ فورم سے بھی خطاب کریں گے، جس سے دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو مزید تقویت ملنے کی توقع ہے
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ ہورہیں، برادر ملک لگام ڈالے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ ہورہیں ہیں، برادر اسلامی ملک انہیں لگام ڈالے۔قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف سے ملاقات کے لئے ایون فیلڈ لندن پہنچے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بیلاروس کا دورہ نہایت ہی کامیاب رہا، اپنے دورے کے دوران وہاں کی فیکٹریوں کا معائنہ کیا۔انہوں نے کہا کہ معدنیات کے حوالے سے مشینری بھی بیلا روس میں بنتی ہے،اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو معدنیات کےخزانے سے نوازا ہے، وہاں کی زراعت کی مہارت سے ہم بھی فائدہ اٹھائیں گے. بیلاروس زراعت کے حوالے سے خصوصی تعاون کرے گا. دورے کے دوران وہاں مختلف شعبوں کے افراد سے ہماری سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ لاکھ نوجوانوں کو بیلا روس میں روزگار ملے گا. میاں نوازشریف کی قیادت میں ملک وقوم کی خدمت کررہا ہوں . تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہماری منزل ہے۔وزیر اعظم نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ایران میں قتل ہونے والی مزدورں کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، انہوں نے حکام کو میتوں کو جلد از جلد پاکستان لانے کی ہدایت کردی۔ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سمیت دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ کررہی ہیں، افغان حکومت دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے، افغانستان برادر اور ہمسایہ ملک ہے. اب یہ افغانستان پر منحصر ہے کہ ہمسایے کے طور پر رہتا ہے یا تنازعات کے ساتھ۔شہباز شریف نے کہا کہ دوحہ معاہدہ تھا کہ افغان حکومت اپنی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی. ہم نے افغان عبوری حکومت کو کئی بار اس حوالے سے پیغام بھی بھیجا ہے، پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ آج سے پاکستان میں اوورسیز کنونشن کا آغاز ہو رہا ہے جو تاریخی قدم ہے. ہم سپر پاکستان سپیڈ سے قوم کی خدمت کررہے ہیں. اجتماعی کاوشوں، قوم کی دعاؤں اور شبانہ روز محنت سے کامیابی مل رہی ہے۔