حکومت کے پاس سب کچھ خود کرنے کی گنجائش نہیں: وزیرِ خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نفع نقصان سے قطع نظر، کاروباری ادارے پرائیوٹ سیکٹر کو ہی چلانے چاہئیں، حکومت کے پاس اتنی گنجائش نہیں کہ سب کچھ خود کرے۔
کراچی میں ایس ای سی پی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام پالیسی فریم ورک مہیا کرنا ہے، انشورنس سیکٹر ایک اچھے موڑ پر ہے، ایگری کلچر کے شعبے میں کچھ جدت آئی ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف اور منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ہوئی۔
محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ایم ڈی آئی ایم ایف کی دبئی میں ملاقات ہوئی، کرسٹالینا جارجیوا نے اعتراف کیا کہ ہماری معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کرسٹالینا جارجیوا نے آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،وفاقی وزیرِ خزانہ
امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،وفاقی وزیرِ خزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے پاکستان امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر کسی بھی قسم کا جواب دینے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے، پاکستان ٹرمپ ٹیرف سے پریشان ضرورہے کیونکہ یہ غیریقینی صورتحال ہے، ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈرکے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، میرے خیال میں اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے،امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت اور دیگر شعبوں میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے لیکن چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر پریشان ضرور ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے۔خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے بیشتر ممالک پر نئے محصولات کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ دنوں امریکا نے اضافی محصولات کے اطلاق کو 90 روز کے لیے روک دیا ہے۔ابتدائی طور پر امریکا نے پاکستان پر بھی 29 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں کے اعلان کے بعد یہ معاملہ 90 روز کے لیے رک گیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس کے بدلے میں امریکا کو کوئی جواب دینے جا رہے ہیں تو اس کا جواب نہیں میں ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان رسہ کشی میں پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت سمیت دیگر شعبہ جات میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔