وزیراعظم سے سربراہ آئی ایم ایف کی ملاقات, طویل مدتی معاشی استحکام کے لیے موثر گورننس پر زور
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کی اور طویل مدتی معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل مالیاتی نظم و ضبط، ادارہ جاتی اصلاحات اور موثر گورننس کی اہمیت پر زور دیا۔وزیر اعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کرسٹالینا جارجیوا کی گزشتہ روز ورلڈ گورنمنٹس سمٹ (ڈبلیو جی ایس) 2025 کے موقع پر دبئی میں ملاقات ہوئی۔ملاقات میں پاکستان کے جاری آئی ایم ایف پروگرام اور حکومتی اصلاحات کے ذریعے حاصل ہونے والے میکرو اکنامک استحکام پر گفتگو کی گئی۔ بات چیت میں ادارہ جاتی اصلاحات کے نفاذ اور مالیاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا گیا، جو کہ پاکستان کے معاشی استحکام کی بحالی اور ملک میں پائیدار ترقی و مستقبل کیلئے کلیدی اہمیت کے حامل ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ای ایف) کے تحت ہونے والی پیش رفت کی اہمیت کو اجاگر کیا، جس نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم اور اسے طویل مدتی بحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اصلاحات کی رفتار بالخصوص ٹیکس اصلاحات، توانائی کے شعبے کی بہتر کارکردگی اور نجی شعبے کی ترقی جیسے اہم شعبوں میں پیش رفت کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کو پاکستان کے معاشی استحکام کے لائحہ عمل، مؤثر کارکردگی اور منصوبہ بندی کی پائیداری کیلئے حکومت کے عزم کا یقین دلایا جو پاکستان میں جامع اور پائیدار ترقی کے حصول کیلئے اہم اجزاء ہیں۔ مینجنگ ڈائیریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے آئی ایم ایف کے تعاون سے چلنے والے پروگرام کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے میں حکومتِ پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت استحکام کے بعد ترقی کی سمت میں گامزن ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں افراط زر میں کمی کے ساتھ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ پاکستان معاشی بحالی کے حصول کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے ملک کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت اور ذاتی عزم کی بھی تعریف کی، جنہوں نے پاکستان کے معاشی استحکام اور ترقی کے حصول میں اہم کردار ادا کیا۔آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے طویل مدتی معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل مالیاتی نظم و ضبط، ادارہ جاتی اصلاحات اور موثر گورننس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے کی حمایت کے لیے آئی ایم ایف کے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی منیجنگ ڈائریکٹر ا ئی ایم ایف کی معاشی استحکام شہباز شریف پاکستان کے طویل مدتی کے لیے کے عزم
پڑھیں:
بی جے پی نے وقف بل میں اصلاحات پر ملک گیر بیداری مہم شروع کردی
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کیلئے ترامیم لائے ہیں کہ وقف اراضی کے فوائد غریب مسلمانوں تک پہنچیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف اپوزیشن کی مہم کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ وقف ترامیم بل پر بی جے پی کی جانب سے ملک گیر مہم شروع کی جائے گی۔ بی جے پی نے کہا کہ وقف ترمیمی ایکٹ کی وضاحت کے لئے 20 اپریل سے 5 مئی تک مہم چلاتے ہوئے ملک گیر سطح پر مسلمانوں سے رابطہ کیا جائے گا۔ دہلی میں بی جے پی کے قومی دفتر میں منعقدہ میٹنگ میں اس سلسلے میں فیصلہ کیا گیا۔ اس میں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا اور مرکزی وزیر کرن رجیجو سمیت دیگر لیڈروں نے شرکت کی۔ میٹنگ میں وقف ایکٹ میں ترامیم کے بارے میں مسلمانوں میں بیداری پیدا کرنے کا فیصلہ کیا گیا، بشمول کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے پھیلائی جا رہی غلط معلومات کی تردید کی جائے گی۔
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ترامیم لائے ہیں کہ وقف اراضی کے فوائد غریب مسلمانوں تک پہنچیں، اس کے نتیجے میں غریب مسلمانوں کی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتیں خوش کرنے کی سیاست کر رہی ہیں، وہ وقف ایکٹ کے بارے میں مسلمانوں میں غلط معلومات پھیلا رہی ہیں۔ بی جے پی کے ہر کارکن کو اس پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیئے اور مسلمانوں کے گھروں پر جاکر انہیں اس قانون کے بارے میں بتانا چاہیئے۔
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اس اجلاس میں ہر ریاست سے اقلیتی مورچہ سمیت چار لیڈروں کو مدعو کیا اور انہیں تربیت دی۔ بی جے پی کو امید ہے کہ یہ پروگرام مسلم کمیونٹی تک پہنچنے کا موقع فراہم کرے گا۔ امید کی جا رہی ہے کہ یہ آنے والے اسمبلی انتخابات کے لئے بہت مفید ثابت ہوگا۔ دریں اثنا وقف ترمیمی ایکٹ 2025 جسے حال ہی میں پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا، نافذ ہوگیا ہے۔ اس مقصد کے لئے اقلیتی امور کی وزارت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون 8 اپریل سے نافذ ہوگیا ہے۔ اس بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے منظور کیا تھا اور صدر دروپدی مرمو نے بھی اس کی منظوری دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی وقف (ترمیمی) بل ایک ایکٹ بن گیا۔
دوسری طرف مسلم تنظیموں کی جانب سے وقف ایکٹ کی شدید مخالفت کی جارہی ہے۔ مرکز کی طرف سے لائے گئے نئے وقف ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیا جارہا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ مسلم تنظیموں کے نمائندوں نے اس مسئلہ پر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ اب تک وقف ایکٹ کے خلاف کل 15 عرضیاں دائر کی گئی ہیں، جبکہ ان پر سپریم کورٹ میں 16 اپریل کو سماعت ہوگی۔ مرکزی حکومت نے اس پر کیویٹ داخل کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ ان کی رائے لئے بغیر کوئی حکم جاری نہ کیا جائے۔