UrduPoint:
2025-04-15@06:41:56 GMT

بھارت: جوہری طاقت کو مزید وسعت دینے کے لیے قانون میں ترمیم؟

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

بھارت: جوہری طاقت کو مزید وسعت دینے کے لیے قانون میں ترمیم؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 فروری 2025ء) یہ وعدے اس ماہ کے اوائل میں بھارت کی وزیر خزانہ نے بجلی کی پیداوار کو بڑھانے اور نقصان دہ گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے منصوبے کے تحت کیے۔ نیوکلیئر پاور بجلی بنانے کا ایسا طریقہ ہے جو کرہ ارض کو گرم کرنے والی گیسوں کا اخراج نہیں کرتی ہے، حالانکہ یہ تابکار فضلہ پیدا کرتی ہے۔

بھارت دس نئے جوہری پلانٹ تعمیر کرے گا

بھارت کرہ ارض کو گرم کرنے والی اور دنیا کے سب سے زیادہ نقصان دہ گیسوں کا اخراج کرنے والے ملکوں میں سے ایک ہے اور اس کی 75 فیصد سے زیادہ بجلی اب بھی فوسل ایندھن، بالخصوص کوئلے سے پیدا ہوتی ہے۔

بھارت 2047 تک 100 گیگا واٹ جوہری توانائی حاصل کرنا چاہتا ہے جو کہ تقریباً 60 ملین بھارتی گھروں کو سالانہ بجلی فراہم کرنے کے لیے کافی ہے۔

(جاری ہے)

توانائی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کو کوئلہ، تیل اور گیس جیسے کاربن آلودگی پھیلانے والے ایندھن سے دور ہونے کے لیے جوہری توانائی جیسے ذرائع کی ضرورت ہے، جو سورج اور ہوا پر انحصار نہیں کرتے ہیں لیکن یہ ہمیشہ دستیاب نہیں ہوتے۔

تاہم کچھ لوگ بھارت کے عزائم کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہیں کیونکہ ملک کا جوہری شعبہ اب بھی بہت محدود ہے، اور اس صنعت کے بارے میں منفی عوامی تاثرات برقرار ہیں جوہری توانائی شمسی توانائی سے تقریباً تین گنا مہنگی

کولمبیا یونیورسٹی کے سینٹر آن گلوبل انرجی پالیسی کے ایک سینیئر ریسرچ ایسوسی ایٹ شیک سین گپتا نے کہا کہ اس شعبے کو بڑھانے کے لیے، ٹرمپ انتظامیہ کی تجارت کو دوبارہ ترتیب دینے کی خواہش فائدہ مند ہو سکتی ہے۔

’بھارتی ایٹمی ری ایکٹر نئی دہلی کی سڑکوں سے کم خطرناک‘

بھارت کا جوہری ترقی کا منصوبہ امریکی برآمدات کے لیے "کافی مواقع" فراہم کرتا ہے، کیونکہ وہاں جوہری توانائی کا شعبہ بہت زیادہ پختہ ہے، اور کمپنیاں ٹیکنالوجی، جیسے چھوٹے اور سستے جوہری ری ایکٹر، کی ترقی پر کام کر رہی ہیں۔ بھارت بھی چھوٹے ری ایکٹرز میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بدھ کو صدر ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ بھارت کے وزیر تیل کے مطابق، دونوں رہنما دیگر موضوعات کے علاوہ جوہری توانائی پر بھی بات چیت کریں گے۔

جوہری توانائی بھارت میں شمسی توانائی سے تقریباً تین گنا مہنگی ہے اور شمسی توانائی کی اتنی ہی مقدار کے مقابلے میں اسے نصب ہونے میں چھ سال لگ سکتے ہیں، جس میں عام طور پر ایک سال سے بھی کم وقت لگتا ہے۔

نئے چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹر سستے ہیں اور تیزی سے بن سکتے ہیں، لیکن وہ بجلی بھی کم بناتے ہیں۔

بھارت پچھلی دہائی میں ملک میں نصب جوہری توانائی کی مقدار کو دوگنا کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے، لیکن اس سے وہ اب بھی اپنی مجموعی بجلی کا صرف تین فیصد ہی بناتا ہے۔

ماحولیاتی تھنک ٹینک، امبر کی توانائی کی تجزیہ کار روچیتا شاہ، کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود "عوام کو اس بات پر قائل کرنا کہ وہ پراجیکٹس کو ان کے آس پاس کے علاقوں میں لگانے کی اجازت دے دیں، پہلا چیلنج ہے۔

" عوام کو قائل کرنا ایک بڑا چیلنج

مقامی کمیونٹیز نے سلامتی اور ماحولیاتی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے گزشتہ دہائی میں جنوبی بھارت کے کڈانکولم جوہری پاور پلانٹ اور مغربی ریاست مہاراشٹر میں مجوزہ جوہری پلانٹ کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

بین الاقوامی توانائی ایجنسی(آئی ای اے) میں پاور سیکٹر یونٹ کے سربراہ برینٹ وینر کا خیال ہے کہ (جوہری توانائی میں) "سرمایہ کاروں اور حکومتوں کے لیے، "دلچسپی کی سطح 1970 کی دہائی میں تیل کے بحران کے بعد سے اب سب سے زیادہ ہے۔

" اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ قابل اعتماد اور صاف توانائی ہے۔

آئی ای اے نے پایا کہ دنیا بھر میں اس وقت 63 جوہری ری ایکٹر زیر تعمیر ہیں، جو 1990 کے بعد سے سب سے زیادہ ہیں۔

ہائیڈروجن اکانومی: ایک خواب یا حقیقت

وینر نے کہا کہ حکومتیں جوہری توانائی کے منصوبوں کو شروع کرنے میں اہم ہیں اور جوہری صنعت کے لیے بھارت کا منصوبہ "بہت مثبت" ہے۔

ماحولیاتی تھنک ٹینک تھری ای جی کی مدھورا جوشی نے کہا کہ نیوکلیئر انرجی پر نظر رکھتے ہوئے بھی، بھارت کو توانائی کے ان دیگر ذرائع کو نہیں بھولنا چاہیے جو گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج نہیں کرتے۔

جوشی کا کہنا تھا، شمسی، دیگر قابل تجدید ذرائع اور اسٹوریج کو بہت تیز اور جلد بنایا جاسکتا ہے، یہ "فوری حل ہیں، جن کی ضرورت ہے۔"

ج ا ⁄ ص ز (ایسوسی ایٹڈ پریس)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سے زیادہ ری ایکٹر کے لیے

پڑھیں:

پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا۔

ملک میں مہنگی بجلی اور بجلی مسائل  کے باعث  پاکستان نے سولر پینلز درآمد کرنے میں پوری دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔برطانوی توانائی تھنک ٹینک "ایمبر" کی عالمی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ اِس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نہ کوئی بڑی قانون سازی ہوئی، نہ عالمی سرمایہ کاری کی یلغار اور نہ ہی وزیرِاعظم نے سبز انقلاب کا اعلان کیا، اس کے باوجود 2024 کے آخر تک پاکستان نے دنیا کے تقریباً تمام ممالک سے زیادہ سولر پینلز درآمد کیے۔  پاکستان نے صرف 2024 میں ہی 17 گیگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے، جس سے وہ دنیا کی صفِ اول کی سولر مارکیٹس میں شامل ہو گیا ہے، یہ اضافہ 2023 کی نسبت دوگنا ہے۔  رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سولر درآمدات کی یہ وسعت خاص طور پر اِس لیے حیران کن ہے کیونکہ یہ کسی قومی پروگرام یا بڑے پیمانے پر منظم منصوبے کے تحت نہیں ہوا بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں سے ہوا ہے۔  زیادہ تر مانگ گھریلو صارفین، چھوٹے کاروباروں اور تجارتی اداروں کی طرف ہے جو مہنگی اور غیر یقینی سرکاری بجلی کے مقابلے میں سستی اور قابلِ اعتماد توانائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔  ماہرین کے مطابق سولر پر منتقلی اُن لوگوں اور کاروباروں کی بقاء کی کوشش ہے جو غیر مؤثر منصوبہ بندی اور غیر یقینی فراہمی کے باعث قومی گرڈ سے باہر ہوتے جا رہے ہیں، یہ پاکستان میں توانائی کی سوچ میں ایک بنیادی تبدیلی کی علامت ہے۔  صرف مالی سال 2024 میں ہی پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کُل طلب کا تقریباً نصف بنتی ہیں۔  ماہرین کا کہنا ہے کہ اب قومی گرڈ کو اپنی اہمیت برقرار رکھنے کے لیے خود کو ڈھالنا پڑے گا کیونکہ موجودہ انفرااسٹرکچر اس تیز رفتار تبدیلی کے ساتھ قدم نہیں ملا پا رہا، اس منتقلی کو پائیدار اور منظم بنانے کے لیے نظام کی اپڈیٹڈ منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔  صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ریگولیٹرز نے نیٹ میٹرنگ کی اجازت دی ہے اور درآمدات پر کچھ نرمی بھی کی گئی ہے، لیکن پاکستان کی سرکاری گرڈ سے منسلک سولر پیداوار اب بھی بہت کم ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ زیادہ تر نئی تنصیبات گرڈ سے باہر کام کر رہی ہیں اور قومی بجلی کے اعدادوشمار میں شامل نہیں ہو رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کا اسرائیل کو نیا تحفہ! 18 کروڑ ڈالر کے فوجی انجن دینے کی منظوری
  • ایرانی نمائندے کا آئی اے ای اے کے آزاد، تکنیکی و غیر جانبدارانہ کردار پر زور
  • بھارت میں وقف قوانین کے خلاف ملک گیر تحریک
  • بھارت کی وکلا تنظیم نے وقف ایکٹ کو متعصبانہ قانون قرار دے دیا
  • پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا۔
  • پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
  • پاکستان نے سولر پینلز درآمد کرنے میں دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا
  • بھارت میں وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد سے 3 افراد ہلاک
  • 26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون
  • 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری  کا احتساب ہے؛ وزیر قانون