WE News:
2025-02-12@10:40:32 GMT

آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کی نااہلی ختم

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کی نااہلی ختم

آزاد کشمیر سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کی نااہلی ختم کر دی۔ ‎سردار تنویر الیاس ایک ماہ بعد انتخاب میں حصہ لینے کیلئے اہل قرار دے دیے گئے۔

یاد رہے کہ  اپریل 2023 میں آزادکشمیر ہائیکورٹ نے سردار تنویر الیاس کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دے کر 2 سال کے لیے نا اہل قرار دیدیا تھا۔

‎عدالتی  فیصلے کی بنیاد پر تنویر الیاس کو وزارت عظمیٰ سے الگ ہونا پڑا تھا۔

‎سردار تنویر الیاس نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی۔

‎سپریم کورٹ کی جانب سے دیے گئے توہین عدالت کے نوٹس پر سردار تنویر الیاس نے عدالت سے معافی مانگ لی تھی۔

‎ یاد رہے کہ ججز کے خلاف تقریر کی بنیاد پر سردار تنویر الیاس کو سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ نے ایک ہی وقت میں توہین عدالت کے نوٹس جاری کئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سردار تنویر الیاس سپریم کورٹ

پڑھیں:

ججز تقرریاں،حکومت، چیف جسٹس کی گرفت مزید مضبوط

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد تحریک انصاف اور ان کے حامی وکلاء کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہاہے،حکومت کی گرفت اداروں پر مضبوط ہوتی جارہی ہے،تحریک انصاف کے رہنماؤں سپریم کورٹ کے چاراور ہائیکورٹ کے پانچ ججزکے خطوط کے باوجود جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ میں چھ نئے ججز
کی تقرری کی منظوری دے دی،نئے ججز کی تقرری کے بعد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سپریم کورٹ میں گرفت مزید مضبوط ہوگئی ہے،کمیشن کے اجلاس کے موقع پر ملک بھر سے وکلاء کی اسلام آباد آمداور احتجاج کے باعث انتظامیہ نے ریڈزون کو سیل کئے رکھا،سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس کاچارج سنبھالنے کے بعدسینئرججزجسٹس منصورعلی شاہ اورجسٹس منیب اخترمسلسل خطوط کا سہارالے رہے ہیں اور وہ روزانہ کی بنیادپرکسی نہ کسی معاملے میں اعتراض عائد کرکے چیف جسٹس کوخطوط لکھتے رہتے ہیں،چندروزقبل جب اسلام آبادہائیکورٹ میں تین ججز کا تبادلہ کیاگیاتو ہائیکورٹ کے پانچ ججزنے ایک خط لکھ کرسنیارٹی متاثرہونے کاجوازبناکر اپنے چیف جسٹس کو خط لکھا،اس خط میں یہ موقف بھی اختیارکیاگیاکہ ٹرانسفرہونے والے ججز کو نیاحلف اٹھانے کی ضرورت ہے ،تاہم چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ عامرفاروق نے پانچ ججز کے خط کو مستردکردیااور واضح طورپرکہاکہ ٹرانسفرہونے والے ججز کو نیاحلف اٹھانے کی ضرورت نہیں،جسٹس سرفرازڈوگرکو8جون2015 میں لاہورہائیکورٹ کا جج تعینات کیاگیاتھااور وہ ہائیکورٹ کے سینئرترین جج برقراررہیں گے،ماضی میں یہ ہوتاتھا کہ ججز فیصلے لکھتے تھے لیکن سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کی برطرفی اور بحالی کے بعد سے عدلیہ میں جو ماحول پیداہوااس کا فائدہ ہونے کے بجائے جوڈیشل ایکٹوازم کے الزامات لگے،اب ججز فیصلے کم اور خطوط زیادہ لکھتے ہیںجب افتخارچوہدری کو برطرف کیاگیاتھا توسندھ سے تعلق تعلق رکھنے والے عبدالحمید ڈوگر کو سابق صدر جنرل ریٹائرڈ نے تین نومبر دوہزار سات کو ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد سپریم کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا جب کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت عدالت عظمی کے تیرہ ججوں کو برطرف کردیا گیا تھا۔ افتخار محمد چوہدری کے علاوہ جسٹس رانا بھگوان داس اور جاوید اقبال، جسٹس عبدالحمید ڈوگر سے سینئر جج تھے۔ رانا بھگوان داس ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے ڈیڑھ ماہ کے بعد ریٹائر ہوگئے تھے۔جسٹس عبدالحمید ڈوگر سپریم کورٹ کے چند ایک ان ججوں میں سے ہیں جن کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر فل کورٹ ریفرنس نہیں ہوا تھااس کے بعد حمیدڈوگرکوپی سی او چیف جسٹس ہونے کا طعنہ دیاجاتارہا،وکلاء تحریک اور نوازشریف کے کامیاب لانگ مارچ کے نتیجے میں جسٹس عبدالحمیدڈوگرکوہٹاکرافتخارچوہدری کو بحال کیاگیااب جسٹس عامرفاروق کے سپریم کورٹ کا جج مقررہونے کے بعد ایک اور ڈوگرجن کا پورا نام جسٹس سرفرازڈوگرہے وہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقررہوں گے اور ہائیکورٹ کے پانچ ججز ان کے خلاف صف آراء ہیں دیکھتے ہیں اس معاملے میں وکلاء آگے چل کرکیاکوئی موثرتحریک چلانے میں کامیاب ہوتے ہیں یانہیں،دوسری جانب اگردیکھاجائے تو جوڈیشل کمیشن اجلاس کا جسٹس منصورعلی شاہ،جسٹس منیب اختراورتحریک انصاف کے دوارکان بیرسٹرگوہر علی خان اور بیرسٹرعلی ظفرنے بائیکاٹ کیا،کمیشن کے اجلاس میں جب اس بات پر رائے لی گئی کہ چارارکان بائیکاٹ کررہے ہیں تو اکثریت نے اجلاس جاری رکھنے کے حق میں ووٹ دیاجس کے بعد اجلاس کی کارروائی جاری رکھی گئی،دلچسپ بات یہ ہے کہ اس معاملے میں تحریک انصاف اور سپریم کورٹ کے دوسینئرججزایک طرف اصولی موقف لے کر کھڑے ہوگئے ہیں جب کہ دوسری طرف چیف جسٹس یحییٰ آفریدی،پیپلزپارٹی،ن لیگ ،بارکونسلزاور اقلیتی نمائندے ایک طرف ہیں اور ان کایہ موقف ہیکہ 26ویں ترمیم کے تحت جوڈیشل کمیشن کواکثریت کی بنیادپرججز تقرری کااختیاردیاگیاہے ،خطوط کے ذریعے اعتراض کرنے کی بجائے بائیکاٹ کرنے والوں کو اجلاس میں بیٹھ کر اپنی رائے دینی چاہئے تھی۔

متعلقہ مضامین

  • سابق وزیرِ اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی نااہلی ختم
  • سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی نااہلی ختم
  • سپریم کورٹ آزادکشمیر : سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس الیکشن لڑنے کیلئے اہل قرار
  • سپریم کورٹ میں ججوں کی تعیناتی: پس منظر اور پیش منظر
  • سپریم کورٹ میں نئے تعینات ہونے والے ججز کون ہیں؟
  • ججز تقرریاں،حکومت، چیف جسٹس کی گرفت مزید مضبوط
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز سے قانونی امورکی ذمے داری واپس لے لی گئی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: افتخار چوہدری کو اضافی سیکیورٹی فراہم کرنے کی انٹرا کورٹ اپیل خارج
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی اضافی سیکیورٹی کی درخواست خارج کردی