ایس آئی ایف سی کے تحت گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو (جی سی آئی) کی کوششوں سے زرعی منظرنامے میں نمایاں تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے۔

جی سی آئی کی معاونت سے روایتی زراعت سے کارپوریٹ طرز کی زراعت کی طرف اہم قدم بڑھایا گیا ہے جبکہ دوسری طرف پنجاب کے جدید آبی انتظام سے زرعی پیداوار کے لیے ڈیڑھ لاکھ ایکڑ زمین کو سیراب کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: آرمی چیف نے تاجر برادری کو ایس آئی ایف سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کی دعوت دیدی

جی سی آئی  کی کامیاب حکمت عملی، کسانوں کو معیاری کھاد اور بیج فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوئی جس سے پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

زرعی شعبے کی ترقی اور جدت سے آگاہی کے لیے حکومتی شخصیات کے ماڈل فارمز کے دورے اور گرین پاکستان  انیشی ایٹو کی جانب سے کارپوریٹ فارمنگ میں استعمال ہونے والی جدید زرعی مشینری اور ٹیکنالوجی کی نمائش کا اہتمام بھی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ایس آئی ایف سی کا گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو، ملکی زراعت ترقی کی جانب گامزن

اس سلسلے میں پیرووال اور مظفرگڑھ میں تیار کردہ ماڈل فارمز کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں سے آگاہی فراہم کریں گے جس سے ان کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

model farms SIFC ایس آئی ایف سی زراعت؎ ماڈل فارمز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایس ا ئی ایف سی ماڈل فارمز ایف سی

پڑھیں:

موسمیاتی تبدیلی نے فصلوں میں نئی بیماریوں اور کیڑوں کو جنم دیا ہے. ماہرین کا انتباہ

 کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 فروری ۔2025 )سندھ میں تعلیمی، زرعی اور تحقیقی اداروں کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے فصلوں میں نئی بیماریوں اور کیڑوں کو جنم دیا ہے، بڑھتی ہوئی گرمی، بے ترتیب بارشوں اور کیڑوں کے حملوں نے زرعی پیداوار کو متاثر کیا ہے. سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی میں روایتی تکنیکس کے ذریعے گندم کی اقسامی پیداوار میں اضافے کے موضوع پر 2 روزہ قومی تربیتی ورکشاپ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا کہ زراعت موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ خطرے سے دوچارشعبہ ہے جس کے نتیجے میں پیداوار میں کمی واقع ہو رہی ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے آب و ہوا سے نمٹنے اور گندم کی پائیدار پیداوار کی ضرورت ہے گندم نہ صرف پاکستان کی بنیادی فصل ہے بلکہ قومی غذائی تحفظ اور معاشی استحکام کا ستون بھی ہے انہوں نے گندم کی زیادہ پیداوار کی حامل بیماریوں کے خلاف مزاحم اور آب و ہوا کے لحاظ سے سازگار اقسام تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے کہا کہ جدید بائیو ٹیکنالوجی اور جینیاتی انجینئرنگ نے نمایاں پیش رفت کی ہے لیکن گندم کی بہتری میں روایتی افزائش نسل کی تکنیک بھی ناگزیر ہے.

زرعی تحقیق سندھ کے ڈائریکٹر جنرل مظہر الدین کھیرو نے موسمیاتی خطرات کے تخمینے کو زرعی تحقیق میں ضم کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی انہوں نے کہا کہ محققین کو آب و ہوا سے پیدا ہونے والے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا. انہوں نے کہا کہ یہ ورکشاپ کاشتکاروں، بیج کی صنعت کے پیشہ ور افراد اور طلبہ کو آب و ہوا کے مسائل سے نمٹنے کے لیے جدید تحقیق اور تکنیکی مہارت سے لیس کرنے کے لیے مرتب کی گئی ہے سوشل پالیسی اینڈ ڈیویلپمنٹ سینٹر کے چیئرمین ڈاکٹر ظہور احمد سومرو اور ڈاکٹر تنویر فتح ابڑو نے یونیورسٹی کے تجرباتی فارمز میں گندم کے تحقیقی تجربات کے بارے میں تازہ ترین نتائج پیش کیے .

متعلقہ مضامین

  • موسمیاتی تبدیلی نے فصلوں میں نئی بیماریوں اور کیڑوں کو جنم دیا ہے. ماہرین کا انتباہ
  • تجارت کرنا حکومت کا کام نہیں، نجی شعبے کی مکمل معاونت کیلیے تیار ہیں، وزیرخزانہ
  • معاشی استحکام کے لیے زرعی شعبے کی ترقی ناگزیر ہے، احسن اقبال
  • معاشی استحکام کے لئے زرعی شعبے کی ترقی ناگزیر ہے: احسن اقبال
  • ایس آئی ایف سی کے گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو کے ذریعے ملکی زراعت ترقی کی جانب گامزن
  • زرعی پیداوارمیں غیرمعمولی حکومت کی ناکامی ہے ،سردارظفر
  • سندھ حکومت کیلے کی قیمت میں اضافے کے لیے ماڈل فارمز قائم کرے گی. ویلتھ پاک
  • ٹنڈوجام،صوبائی وزیر زراعت اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئر اینٹی کرپشن سردار محمد بخش مہر سندھ زرعی تحقیقاتی ادارہ میں زرعی کانفرنس خطاب اور افتتاح کر رہے ہیں
  • سندھ کے پانی پر کوئی معاہدہ نہیں کیا جائیگا،سردار محمد بخش