Nawaiwaqt:
2025-04-30@06:43:15 GMT

غیر ملکی شپنگ پر انحصار، پاکستان کو اربوں ڈالرز کا نقصان

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

غیر ملکی شپنگ پر انحصار، پاکستان کو اربوں ڈالرز کا نقصان

غیر ملکی شپنگ کمپنیوں پر انحصار کی وجہ سے پاکستان فریٹ چارجز کی مد میں سالانہ 6 سے 8 ارب ڈالرز خرچ کرتا ہے، ملک کی واحد شپنگ کمپنی پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن صرف 12 پرانے جہاز چلاتی ہے جبکہ کمپنی کے پاس ایک بھی کارگو کنٹینر جہاز نہیں۔ غیر ملکی بحری جہازوں پر انحصار کی وجہ سے پاکستان کا قیمتی زرمبادلہ خرچ ہو جاتا ہے، جس سے ملک کے معاشی چیلنجز بڑھ جاتے ہیں۔ وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق، میری ٹائم سیکٹر میں اصلاحات کیلئے قائم ٹاسک فورس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس رجحان کو تبدیل کرنے کیلئے پی این ایس سی نے کراچی شپ یارڈ میں مقامی طور پر پاکستان کے پہلے 1120 ٹوئنٹی ایکویولنٹ یونٹ (TEU) صلاحیت کے حامل کنٹینر جہاز کی تعمیر کیلئے ایک زبردست اقدام شروع کیا تھا اور اس منصوبے پر 24 ارب روپے خرچ ہونا تھے۔ اس طرح کی ساخت کے غیر ملکی جہاز کی لاگت 32 ارب روپے کے مقابلے میں مقامی پروجیکٹ بیحد سستا تھا تاہم، اس پروجیکٹ کو ایک سال قبل اچانک روک دیا گیا۔ اس تاخیر کی وجہ سے نہ صرف پاکستان کا مقامی سطح پر استعداد بڑھانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا موقع ضایع ہوا بلکہ اس کا نتیجہ آمدنی میں نمایاں حد تک نقصان اور پروجیکٹ کی لاگت میں اضافے کی صورت میں سامنے آیا۔ لیکن، اب اس پروجیکٹ ایک مرتبہ پھر بحال کر دیا گیا ہے جس سے ملک کے میری ٹائم سیکٹر میں بہتری کی امید پیدا ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، پی این ایس سی کے اس اقدام پر پہلے عمل ہو جاتا تو یہ مقامی جہاز سازی کی جانب ایک تاریخی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوتا، غیر ملکی شپنگ کمپنیوں پر پاکستان کا انحصار کم ہوتا جبکہ فریٹ چارجز کی مد میں بھی اربوں کی بچت ہوتی۔پروجیکٹ کیلئے ادائیگی کا ایک بڑا حصہ ملکی کرنسی (روپیہ) میں ہونا تھی، جس سے زر مبادلہ کے ذخائر پر بھی بوجھ میں کمی آتی لیکن پروجیکٹ پر عمل میں تاخیر سے نہ صرف آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے بلکہ لاگت میں اضافے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ اس سے ملک کے مالی شعبے پر دباؤ بڑھے گا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ کسی دور میں عالمی سطح پر صف اول کی صنعت سمجھی جانے والی پاکستان کی شپ بریکنگ انڈسٹری بھی ڈرامائی طور پر زوال پذیر ہے۔ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ، جو 1980ء کی دہائی میں دنیا کا تیسرا سب سے بڑا یارڈ تھا، اب صرف 0.

3 ارب روپے سالانہ کماتا ہے۔ فرسودہ انفراسٹرکچر، ناقص رابطہ کاری اور ہانگ کانگ کنونشن جیسے عالمی ضوابط کی تعمیل میں کمی جیسے عوامل نے گڈانی کو غیر مسابقتی بنا دیا ہے۔اس کے برعکس، بھارت اور بنگلا دیش بالترتیب 90 اور 6 ایچ کے سی کمپلائنٹ یارڈز کی حیثیت سے ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ خبردار کیا گیا ہے کہ جولائی 2025ء میں ایچ کے سی نافذ العمل ہونے سے قبل اگر پاکستان نے اپنی جہاز توڑنے کی انڈسٹری کو جدید نہ بنایا تو اس کے پاس جتنا کم کاروبار باقی رہ گیا ہے، اس سے بھی محروم ہو جائے گا۔ بڑے جہاز رانی کے راستوں کے سنگم پر پاکستان کا اسٹریٹجک مقام اس کے میری ٹائم سیکٹر کو تبدیل کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔ پی این ایس سی کے پائلٹ اقدام کی حمایت کرتے ہوئے اور غیر ملکی جہازوں پر انحصار کم کرنے کیلئے مقامی جہاز سازی کی سہولیات میں اضافہ کرکے قومی کنٹینر فلیٹس تیار کرنا ایجنڈے میں شامل ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری، ریگولیٹری اصلاحات، اور بین الاقوامی معیارات کے مطابق انفراسٹرکچر اپ گریڈ کے ذریعے گڈانی کو جدید بنانا بھی متعلقہ حکام کی توجہ میں آ چکا ہے۔ جو دیگر اقدامات کیے جا رہے ہیں؛ ان میں معروف عالمی جہاز سازوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے ذریعے پورٹ قاسم اور گوادر میں بین الاقوامی معیار کے شپ یارڈز کی تعمیر شامل ہے اور مقامی جہاز رانی کی سرگرمیوں میں اضافے اور اندرون ملک نقل و حمل کے اخراجات میں کمی لانے کیلئے ایک پورٹ سے دوسرے پورٹ تک کارگو کی نقل و حرکت کو کوسٹل ٹریڈ کے طور پر درجہ بند کرنا شامل ہے۔ کہا جاتا ہے کہ میری ٹائم سیکٹر پاکستان کی معیشت کیلئے بے پناہ مواقع کا حامل شعبہ ہے۔ جہاز سازی ایک ایسی صنعت ہے جو مزدوروں کیلئے ہزاروں ملازمتیں پیدا کر سکتی ہے، جبکہ ایک قومی بیڑا فریٹ چارجز کی مد میں اربوں کی بچت کر سکتا ہے، زرمبادلہ کے اخراج کم ہو سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، گڈانی کی اصلاح اور نئے شپ یارڈز کا قیام پاکستان کو ایک علاقائی سمندری مرکز کے طور پر منظر نامے پر سامنے لا سکتا ہے جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جا سکے گا اور خاطر خواہ آمدنی حاصل ہوگی۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: میری ٹائم سیکٹر پاکستان کا غیر ملکی کے مطابق گیا ہے

پڑھیں:

پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں 700 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان کرنے پر سرمایہ کاروں کا شکر گزار ہوں، وزیراعظم

اسلام آباد میں ڈیجیٹل ڈائرکٹ انویسمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ڈیجیٹل دنیا کے باصلاحیت لوگوں کے مجمع میں ہونا میرے لیے خوشی کی بات ہے، مجھے خوشی ہورہی ہے کہ ہمارے دوست ممالک سے آئی ٹی کے 11 وزرا اور نائب وزرا یہاں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے گزشتہ 4 دہائیوں میں بہت تبدیلی دیکھی ہے، اب دنیا مکمل طور پر بدل چکی ہے اور ڈیجیٹل دنیا تمام شعبوں میں غیرمعمولی اثررکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: آئی ٹی برآمدی ترسیلات زر سے متعلق وزیراعظم کی کمیٹی کا اجلاس، پالیسی جاری رکھنے پر اتفاق

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے پنجاب میں 4 لاکھ لیپ ٹاپس تقسیم کیے، پاکستان بدلتی ہوئی دنیا میں بہت سارے مواقع فراہم کرسکتا ہے، ہمارے پاس نوجوانوں کی بہت بڑی آبادی ہے، یہ نوجوان دنیا بھر میں کام کررہا ہے اور مارچ کے مہینے میں ریکارڈ ترسیلات زر پاکستان منتقل ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی ٹی اور مصنوعی ذہانت میں وفاق سمیت تمام صوبوں کے لیے بڑے منصوبوں کا اعلان کیا ہے جہاں آئی ٹی پارکس اور انکیوبیشن سینٹرز بن رہے ہیں۔

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ ہم ہواوے کمپنی کے ساتھ ایک منصوبہ شروع کررہے ہیں جس کے تحت سالانہ 2 لاکھ لڑکوں اور لڑکیوں کو ڈیجیٹل مہارتوں کی تربیت دی جائے گی، ہم نے اس کمپنی کے اشتراک سے لاہور میں پہلی سیف سٹی بھی بنائی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب کی دیہاتی خواتین کے لیے آن لائن ڈیجیٹل اینڈ آئی ٹی پروگرام، اپلائی کیسے کریں؟

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی، انہوں نے پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں 700 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان کرنے پر سرمایہ کاروں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ سرمایہ کاری آئی ٹی سیکٹر میں نوجوانوں کی صلاحیتیں اجاگر اور انہیں مواقع فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے امریکا اور یورپ سمیت دنیا کے تمام ممالک کی کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ زراعت، درآمدات، صنعت اور پیداواری صلاحیتوں میں اضافے میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ٹی ڈیجیٹل دنیا ڈیجیٹل ڈائرکٹ انویسمنٹ کانفرنس وزیراعظم شہباز شریف

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں 700 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان کرنے پر سرمایہ کاروں کا شکر گزار ہوں، وزیراعظم
  • ملکی دفاع کیلئے گلگت بلتستان والے ہر اول دستے کا کردار ادا کرینگے، تقی اخونزادہ
  • ہم بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے، ملکی سلامتی کیلئے سب یکجا ہیں، سینیٹ ارکان
  • سیر و تفریح کیلئے دبئی گئے کراچی کنگز کے غیرملکی کھلاڑی آج واپس آجائیں گے
  • روڈ ٹو مکہ منصوبے کیلئے 45 رکنی وفد پاکستان پہنچ گیا
  • روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ: انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے سعودی وفدکی پاکستان آمد
  • روڈ ٹو مکہ منصوبے کیلئے 45 رکنی وفد پاکستان پہنچ گیا۔
  • شاہ رخ نے ایک گھنٹے میں پرائیوٹ جہاز کھلاڑیوں کیلئے منگوادیا تھا
  • روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ: انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے سعودی وفد پاکستان پہنچ گیا
  • ٹائٹینک کے 4 لاکھ ڈالرز میں نیلام ہونے والے خط کی خاص بات کیا ہے؟