واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے میڈیا گفتگو میں امریکی عوام کے ٹیکس کی رقم کے غلط استعمال اور کرپشن پر سخت تحفظات کا اظہار کیا۔

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ عوام کے پیسوں کی صحیح طریقے سے نگرانی کی جانی چاہیے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی عوام کے ٹیکس کی رقم کے ساتھ فراڈ کیا گیا ہے۔ اربوں ڈالر کی کرپشن کی گئی ہے جو اب سامنے آ چکی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام اکثر سوال کرتے ہیں کہ ان کے ٹیکس کے پیسے کہاں خرچ ہو رہے ہیں، اور یہ ایک اہم مسئلہ ہے جس پر فوری طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

ٹرمپ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایلون مسک کی ٹیم نے بھی مختلف سرکاری اداروں میں خرابیوں کی نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایلون مسک کی ٹیم نے کئی خرابیوں کی نشاندہی کی ہے جو عوام کے پیسوں کے غلط استعمال کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔”

ایلون مسک نے اس موقع پر کہا کہ میری کہی ہوئی کچھ چیزیں درست ثابت ہو سکتی ہیں، اور میں اس پر غور کر رہا ہوں۔

انہوں نے غیر جمہوری بیوروکریسی کو ملک کے لیے مسائل پیدا کرنے کا سبب قرار دیا اور کہا کہ ایسے لوگ موجود ہیں جو امریکی عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے امیر ہو گئے ہیں، اور ہمیں اس غلط استعمال کو روکنا ہوگا۔

مسک نے مزید کہا کہ محکمہ خزانہ میں یہ تک معلوم نہیں ہے کہ کس کو کتنے پیسے دیے جا رہے ہیں، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔

انہوں نے یو ایس ایڈ کے حوالے سے بھی تنقید کی اور کہا کہ یو ایس ایڈ بہت زیادہ کرپشن کر رہا ہے، اور ہمیں غزہ اور موزمبیق میں پیسے دینے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کا بھی عزم ظاہر کیا کہ وہ عدالتی فیصلوں کے خلاف اپیل کریں گے تاکہ عوام کے مفادات کی حفاظت کی جا سکے۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے سے معاملات میں تاخیر ہوتی ہے، اور اس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آرڈر پاس کرنے کے بعد ایوان کی اجازت کی ضرورت نہیں پڑے گی۔”

آخر میں ٹرمپ نے کہا کہ پینٹاگون، فوج، تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہتری کی ضرورت ہے، اور ہم ان شعبوں پر خصوصی توجہ دیں گے تاکہ عوامی خدمات میں بہتری لائی جا سکے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: غلط استعمال ایلون مسک نے اس بات انہوں نے کی ضرورت عوام کے کے ٹیکس کہ عوام کہا کہ

پڑھیں:

گورنر سٹیٹ بینک نے عوام کو خوشخبری سنا دی 

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن ) گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہےکہ تیل کی قیمتوں میں کمی سے امریکی ٹیرف کا منفی اثر کم ہو جائے گا۔ 

نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ امریکی ٹیرف سے ٹیکسٹائل انڈسٹری پر اثر پڑے گا مگر تیل کی قیمتوں میں کمی سے امریکی ٹیرف کا منفی اثر کم ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ  شرح سود میں کمی سے حکومت کو ادائیگیوں میں ایک کھرب روپے کا ریلیف ملنے کی توقع ہے۔ جمیل احمد کا کہنا تھا کہ 30 جون سے پہلے 4 سے 5 ارب ڈالرز آنے کی توقع ہے جب کہ جون کے آخر تک زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر ہونے کا ہدف ہے۔

حکومت کی بجٹ میں عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری، کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونیکا امکان

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کی شرح 3 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔ 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سوناکشی سنہا کا طلاق کی پیشگوئی کرنے والے صارف کو کرارا جواب
  • ٹرمپ انتظامیہ کا سخت قدم: ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹیکس استثنیٰ ختم
  • ٹرمپ انتظامیہ کا ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹیکس استثنا ختم کرنے کا حکم
  • عوام کو پیٹرول میں ریلیف نہ دینے کا فیصلہ، کیا معاملہ عدالت تک جاسکتا ہے؟ سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
  • سوشل سیکیورٹی سے متعلق اقدامات پر جو بائیڈن کی ٹرمپ انتظامیہ پر کڑی تنقید
  • گورنر سٹیٹ بینک نے عوام کو خوشخبری سنا دی
  • دلچسپ:چین کا لباس پہن کر چین پر تنقید! امریکی ترجمان کا دہرا معیار بے نقاب
  • صدر ٹرمپ کی ذہنی ٹیسٹ میں تاریخی کامیابی، سب کو پیچھے چھوڑ دیا
  • ٹرمپ انتظامیہ کا محکمہ خارجہ کی فنڈنگ تقریباً نصف کرنے پر غور، امریکی میڈیا
  • گورنر سٹیٹ بینک نے عوام کو خوشخبری سنا دی