پختونخوا اسمبلی کے ممبران پر کرپشن کے الزامات، تحقیقات کیلئے وزیر اعلیٰ کو خط ارسال
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو ممبران صوبائی اسمبلی پر کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کیلئے خط ارسال کر دیا گیا۔اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو ممبران صوبائی اسمبلی پر کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کیلئے خط ارسال کیا ہے۔بابر سلیم سواتی کی جانب سے لکھے گئے خط کے متن کے مطابق سابق سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے مانسہرہ کے عوامی نمائندگان پر کرپشن کے الزامات کی غیر جانبدار تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کی جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پر کرپشن کے الزامات
پڑھیں:
عمران خان کے الزامات احتساب سے بچنے، سیاسی عدم استحکام کو ہوا دینے کیلئے ہیں، شرجیل میمن
ایک بیان میں سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام عمران خان اور ثاقب نثار کے گٹھ جوڑ کو آج تک نہیں بھولے ہیں، ثاقب نثار نے جس طرح پانی پی ٹی آئی کے لئے بطور کارکن کام کیا اس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ عمران خان کے الزامات احتساب سے بچنے اور سیاسی عدم استحکام کو ہوا دینے کی مہم کا حصہ ہیں۔ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے آرمی چیف کو کھلے خط پر سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی خود 2018ء میں الیکٹورل انجینئرنگ کے الزامات کے درمیان برسر اقتدار آئے، عمران خان کے الزامات احتساب سے بچنے اور سیاسی عدم استحکام کو ہوا دینے کے لیے ان کی جاری مہم کا حصہ ہیں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ تمام آئینی ترامیم جمہوری عمل سے گزرتی ہیں، منتخب ججوں کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کے الزامات گمراہ کن ہیں، بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور اقتدار میں ثاقب نثار کو استعمال کیا، افسوس کی بات ہے کہ سابق چیف جسٹس سابق ثاقب نثار نے بانی پی ٹی آئی کے لئے ایک کارکن کے طور پر کام کیا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عوام عمران خان اور ثاقب نثار کے گٹھ جوڑ کو آج تک نہیں بھولے ہیں، ثاقب نثار نے جس طرح پانی پی ٹی آئی کے لئے بطور کارکن کام کیا اس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ عوامی حمایت کھونے کے بعد عمران خان جمہوری عمل کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، انہوں نے اپنے دور حکومت میں عدلیہ پر بے جا اثر ڈالنے کی کوشش کی، ان کی موجودہ شکایات منافقانہ ہیں، ذاتی سیاسی فائدے کے لیے ریاستی اداروں کو بدنام کرنا غیر ذمہ دارانہ اور قومی استحکام کے لیے نقصان دہ ہے، بانی پی ٹی آئی جمہوری اداروں کا احترام کریں اور جھوٹے بیانیے کو پھیلانے سے گریز کریں، پاکستان کو ذاتی رنجشوں کی وجہ سے تفرقہ انگیز بیان بازی کی نہیں بلکہ سیاسی پختگی اور استحکام کی ضرورت ہے۔