اردن کے بادشاہ کی ٹرمپ سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اردن کے بادشاہ شاہ عبداللٰہ دوم نے وائٹ ہاؤس میں نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ہے۔
اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم غزہ کو خریدنے نہیں جا رہے، غزہ کو امریکی انتظامیہ کے ماتحت لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے مغربی کنارے کا الحاق بھی ہوگا، اردن، مصر میں زمین کے کچھ حصے ایسے ہیں جہاں فلسطینی حفاظت سے رہ سکتے ہیں، نناوے فیصد امید ہے مصر کے ساتھ مل کر حل نکال لیں گے۔
اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ خطے میں امن اور خوشحالی کے خواہاں ہیں، ٹرمپ کی حمایت ان ہی مقاصد کے حصول کے لیے کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں وہ کرنا ہے جو ہمارے اور سب کے مفاد میں ہو، ہمیں ابھی مصر کی طرف سے آنے والے منصوبے کا انتظار کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹرمپ نے حماس کو ہفتے تک یرغمالی رہا نہ کرنے پر سخت دھمکی دے دی
واشنگٹن:امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کو دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو صورتحال بے قابو ہو جائے گی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی یہ دھمکی حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہفتے کے دن 12 بجے تک تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنا ہو گا ورنہ بہت نقصان ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مقررہ وقت تک یرغمالی رہا نہ ہوئے تو میں اسرائیل سے معاہدے کو منسوخ کرنے کا کہہ دوں گا جس کے بعد سب کچھ ملیا میٹ ہو جائے گا، اور کچھ نہیں بچے گا۔
فلسطینیوں کی غزہ سے بے دخلی کے اپنے بیان پر قائم ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اردن ممکنہ طور پر پناہ گزین لینے پر راضی ہو جائے گا، ٹرمپ نے اردن اور مصر کو دھمکی دیتے ہوئے کہ اگر فلسطینیوں کو اپنی سرزمین پر پناہ نہیں دی تو دونوں ممالک کی امداد بند کر دیں گے۔