WE News:
2025-04-15@09:19:44 GMT

پرنس کریم آغا خان کی تدفین مصر میں کیوں کی گئی؟

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

پرنس کریم آغا خان کی تدفین مصر میں کیوں کی گئی؟

اسماعیلی فرقے کے 49 ویں روحانی پیشوا شہزادہ شاہ کریم الحسنی کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد، انہیں اسوان، مصر میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ یاد رہے کہ یہاں فاطمی دور میں اسماعیلیوں کی حکومت تھی۔

اسماعیلی دیوان امامت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق شاہ کریم کی آخری رسومات پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ادا کی گئی جس میں پوری دنیا سے اہم شخصیات اور سربراہان مملکت نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیےاسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کرگئے

اعلامیہ کے مطابق روحانی پیشوا کی ہدایت کے مطابق خاندان کے افراد جماعتی عہدیداران کی موجودگی میں ان کی وصیت کو کھولا گیا جس میں انہوں نے اپنے جانشین اور اسماعیلی فرقہ کے 50 ویں روحانی پیشوا کی نامزدگی کی تھی۔

مصر میں اسوان میں تدفین کیوں؟

اسماعیلی فرقے کے روحانی پیشوا کافی عرصہ پہلے لزبن منتقل ہوئے تھے، انہوں نے زندگی کے آخری ایام وہاں گزارے۔ انتقال کے بعد ان کی آخری رسومات کی ادائیگی لزبن میں ہی ہوئی۔ جس کے بعد انہیں سپرد خاک کے لیے اسوان مصر منتقل کیا گیا جہاں آغا خان خاندان کا محل اور قبرستان واقع ہے۔

اسماعیلی اعلامیہ کے مطابق شاہ کریم الحسنی کی نماز جنازہ اسوان میں واقع خاندانی محل میں ادا کی گئی جس کے بعد ان کو تاریخی دریا نیل کے کنارے ان کے دادا اور 48 ویں روحانی پیشوا سر سلطان محمد شاہ آغا خان کے پہلو میں دفن کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیےپرنس کریم آغا خان کے انتقال کے بعد پرنس رحیم الحسینی جانشین نامزد

اسماعیلی عقیدے سے تعلق رکھنے والے افراد کے مطابق روحانی پیشوا کی وصیت کے مطابق انہیں دریائے نیل کے کنارے سپرد خاک کیا گیا جو اسماعیلی تاریخ اور اسلامی نقط نظر سے اہمیت رکھتا ہے۔ اسماعیلی تاریخی کے مطابق اسماعیلی فرقہ کے روحانی پیشواؤں نے ان علاقوں پر حکومت کی ہے۔ اور ان کے محلات اور جائیدادیں اب بھی وہاں موجود ہیں۔

نئے روحانی پیشوا کی تاج پوشی

شاہ کریم الحسنی کی وفات کے بعد ان کا بڑا بیٹا جانشین بن گیا ہے جسے انہوں نے خود اپنی وصیت میں نامزد کیا تھا جس کی آج لزبن میں باقاعدہ طور پر تاج پوشی ہوئی۔ تاج پوشی کی تقریب اسماعیلی سنٹر لزبن میں ہوئی جس میں خاندان کے افراد، اہم شخصیات نے شرکت کی۔

تاج پوشی کی اس تقریب کو دنیا بھر میں اسماعیلی عقیدے کے افراد نے براہ راست دیکھا جس کے لیے جماعت خانوں میں خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔ تقریب میں نئے روحانی پیشوا شاہ رحیم الحسنی کو امامت کا تاج پہنایا گیا۔ یوں انہوں نے باقاعدہ طور پر والد کے جانشینی سنبھال لی۔

اسماعیلی فرقے میں روحانی پیشوا کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟

اسماعیلی فرقہ کے مطابق ان کی امامت کا شجرہ نسب آخری نبی سے ملتا ہے۔ فرقہ اپنے روحانی پیشوا کی پیروی کرتا ہے اور اس کے فرمان کو حرفِ آخر سمجھتا ہے۔

اسماعیلی روحانی پیشوا کا انتخاب روایت کے مطابق ہوتا ہے۔ ابتدا ہی سے یہ سلسلہ جاری ہے۔ انتقال کرنے والے 49 ویں روحانی پیشوا شاہ کریم الحسنی آغا خان چہارم کو ان کے دادا سر سلطان محمد شاہ آغا خان سوم نے جانشین مقرر کیا تھا۔ ان کا انتخاب روایت کے برعکس ہوا تھا کیونکہ دادا نے وصیت میں بیٹے کی جگہ پوتے کا انتخاب کیا تھا۔ یوں شاہ کریم نے 20 سال کی عمر میں 1957 میں بطور روحانی پیشوا کرسی سنبھال لی تھی۔

آغا خان چہارم کے انتقال کے بعد اسماعیلی فرقہ کے 50 ویں روحانی پیشوا کا اعلان کیا گیا جسے مرحوم نے اپنی زندگی ہی میں نامزد کیا تھا اور اپنی وصیت میں اس کا ذکر کیا تھا۔ یہ  روحانی پیشوا کے بڑے بیٹے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسماعیلی فرقہ پرنس رحیم الحسنی پرنس کریم آغا خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسماعیلی فرقہ پرنس رحیم الحسنی ویں روحانی پیشوا اسماعیلی فرقہ کے روحانی پیشوا کی شاہ کریم الحسنی روحانی پیشوا کا کا انتخاب کے بعد ان تاج پوشی کے مطابق انہوں نے کیا تھا کیا گیا

پڑھیں:

نواز شریف کی ہدایت کے باوجود  حمزہ شہباز پارٹی امور میں دلچسپی کیوں نہیں لے رہے؟

مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز تقریباً 82 دن تک وزیر اعلیٰ پنجاب رہے۔ وہ پنجاب کی عوام کے لیے کچھ زیادہ تو نہ کر سکے لیکن وزرات عالیہ چھن جانے کے بعد وہ پارٹی امور میں زیادہ سرگرم نہیں رہے ہیں یہاں تک کہ اپوزیشن لیڈر بننے پر بھی ان کی کارکردگی کچھ قابل ذکر نہیں رہی۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز گمنامی میں چلے گئے ہیں؟

جب وفاق میں پی ڈی ایم کی حکومت اور وزیراعظم ان کے والد شہباز شریف تھے تو حمزہ شہباز تھوڑا بہت میڈیا سے رابطہ کرتے رہتے تھے لیکن پارٹی معاملات میں ویسے دکھائی نہیں دیے جیسے پہلے پارٹی اجلاسوں میں شرکت کے موقعے پر نظر آتا تھا۔

لیگی ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز شریف کی خاموشی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ان کے پاس عوام کو بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ حالات واضح نہیں ہیں کہ کیا ہونے جارہا ہے  جس کی وجہ سے وہ خاموش ہوگئے ہیں۔ وزرات اعلیٰ چھن جانے کے بعد وہ پارٹی معاملات میں اب مداخلت بہت کم کرتے ہیں۔ پارٹی سیکریٹریٹ آتے ضرور ہیں لیکن  دلچسپی نہیں لیتے۔

مسلم لیگ ن کے ایک سینیئر رہنما نے بتایا کہ حمزہ شہاز شریف پارٹی کے نائب صدر ہیں اور ان کی پارٹی میں عدم دلچپسی   سمجھ سے بالاتر ہے وہ پارٹی اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیں لیکن کوئی تجویز نہیں دیتے ہیں ملتے سب سے ہیں لیکن ان کی دلچسپی نہ لینے سے پارٹی کو نقصان  ہورہا ہے۔

مزید پڑھیے: رمضان شوگر ملز ریفرنس: عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بری کردیا

سینیئر رہنما نے بتایا کہ 8 فروری کے الیکشن میں حمزہ شہباز زیادہ ایکٹو دیکھائی نہیں دیے جس کی وجہ سے الیکشن میں پارٹی کو کافی نقصان اٹھانا پڑا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے حمزہ شہباز کی ناراضگی ہے؟

مسلم لیگ ن کے سنئیر رہنما نے وی نیوز کو بتایا کہ حمزہ شہباز شریف نے اس بات کا اظہار تو نہیں کیا کہ انہیں وزیر اعلیٰ کیوں نہیں بنایا گیا اور نہ ہی یہ سامنے آنے دیا ہے کہ وہ وزیر اعلی نہ بنے کی وجہ سے ناراض ہیں لیکن ہو سکتا ہے انہوں نے اپنے والد شہباز شریف سے کچھ اظہار کیا ہو مگر پارٹی کے لوگوں کے سامنے ایسا کچھ نہیں کہا اور کبھی اس بات کا تذکرہ بھی نہیں کیا۔

سینیئر رہنما نے بتایا کہ اب ان کے دل میں کیا بات ہے یہ تو وہ ہی بتا سکتے ہیں لیکن انہوں نے پارٹی معاملات میں دلچسپی لینی بند کر دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے بھی حمزہ شہباز شریف کو ایک 2 مرتبہ دریافت کیا ہے کہ کہیں وہ ناراض تو نہیں ہیں جس پر حمزہ شہباز شریف نے بتایا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے وہ بس اپنی ذاتی مصروفیات کی وجہ سے پارٹی کو زیادہ وقت نہیں دے پا رہے۔

مزید پڑھیں: حمزہ شہباز زندگی سے ناامید کب ہوئے تھے؟ وی نیوز سے گفتگو میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے تفصیل بتادی

لیگی رہنما نے بتایا کہ حمزہ شہباز اس وقت ایکٹیو تھے جب پاکستان میں شریف خاندان کا کوئی فرد بھی موجود نہیں تھا۔ سابق آرمی چیف پرویز مشرف کے دور میں انہوں نے جیل کاٹی لیکن پارٹی کے لیے کام کرتے رہے لیکن اب وہ سیکرٹریٹ تک محدود ہوگئے ہیں اور کوئی ملنے آجائے تو مل لیتے ہیں ویسے کہیں نہیں جاتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

حمزہ شریف ناراض حمزہ شہباز شریف میاں نواز شریف ن لیگ

متعلقہ مضامین

  • عمر میں فرق 6 سال؛ ملک پھر بھی پلئیر لیکن سرفراز ٹیم ڈائریکٹر! کیوں؟
  • اسرائیل غزہ کے اسپتالوں کو نشانہ کیوں بناتا ہے؟
  • نواز شریف کی ہدایت کے باوجود  حمزہ شہباز پارٹی امور میں دلچسپی کیوں نہیں لے رہے؟
  • خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری مؤخر کیوں کی گئی؟
  • آئی پی ایل 2025: امپائر نے کھیل کے دوران اچانک کھلاڑیوں کے بلّے کیوں چیک کئے؟
  • عوام ریلیف سے محروم کیوں؟
  • ٹرمپ کی ٹیم نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کو "بہت مثبت" کیوں قرار دیا؟
  • قومیں کیوں ناکام ہوتی ہیں؟
  • مطالعہ کیوں اورکیسے کریں؟
  • چشمہ رائٹ کنال منصوبہ کے پہلے فیز کے ٹینڈر اوپن ہو گئے، فیصل کریم کنڈی