ترک صدر دو روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک:ترک صدر رجب طیب اردوان آج دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ رہے ہیں یہ ان کا پانچ سال بعد پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا، جس میں ان کی وزیراعظم شہباز شریف سمیت اعلیٰ سیاسی قیادت سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر ساتویں پاک ترک ہائی لیول سٹریٹیجک کونسل کے اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے، دفتر خارجہ کے مطابق ترک صدر کا دورہ ملائیشیا اور انڈونیشیا کے دورے کے بعد ہو رہا ہے، اور ان کے ہمراہ ترک وزرا، سینیئر حکام اور سرمایہ کاروں پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد بھی ہوگا۔
قدیم اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ پاکستان ریلوے اکیڈمی والٹن
دفتر خارجہ کے مطابق، اجلاس کے اختتام پر اہم معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے جائیں گے، جب کہ وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر اردوغان مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔ اس سے قبل ہائی لیول اسٹریٹیجک کونسل کا چھٹا اجلاس فروری 2020 میں منعقد ہوا تھا۔
ترک صدر دورے کے دوران ترکیہ-پاکستان بزنس انویسٹمنٹ فورم سے بھی خطاب کریں گے، جبکہ ان کی پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں غزہ اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
"شاہین، نسیم کو ٹیم سے باہر کرو" سابق کرکٹر کا مطالبہ
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان گزشتہ چند برسوں میں دو طرفہ اسٹریٹیجک شراکت داری میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، خاص طور پر دفاعی شعبے میں دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ پاکستان ترکی سے ملجم پروجیکٹ کے تحت جنگی بحری جہاز خریدنے والا پہلا ملک ہے اور پہلے ہی ترکیہ سے آقنچی، بیرکتار اور ٹی بی ٹو ڈرونز حاصل کر چکا ہے۔
پاکستان اور ترکیہ کا ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ کا مشترکہ منصوبہ بھی کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے، اور دونوں ممالک ٹی ایف-ایکس فائٹر جیٹ کی پاکستان میں اسمبلی لائن کے قیام پر متفق ہو چکے ہیں۔
لیبیا کشتی حادثے میں 7 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق
ترک صدر کی آمد پر پاکستان ایئرفورس کے جے ایف-17 تھنڈر طیارے ان کے صدارتی طیارے کو پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی پروٹوکول کے طور پر گھیرے میں لے لیں گے، جبکہ شاہراہ دستور کو ترکیہ کے پرچموں سے سجا دیا گیا ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اور ترک
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کا افغان حکومت کو دہشت گردوں کو لگام ڈالنے کا مشورہ
وزیراعظم شہباز شریف نے عبوری افغان حکومت کو دہشت گرد تنظیموں کو لگام ڈالنے کا مشورہ دے دیا۔
لندن میں ایون فیلڈ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت کو مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ دہشت گردوں کو لگام ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان سے آپریٹ کر رہے ہیں، افغان حکومت سے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو لگام ڈالا جائے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ افغان عبوری حکومت کو کئی بار کہا ہے کہ وہ دوحا معاہدے پر عمل کریں، دہشت گردوں کو افغان سر زمین استعمال نہ کرنے دیں۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ کالعدم دہشت گرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ کرتی ہیں، کئی پاکستانیوں کو شہید کرچکی ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام، افواج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہمسائے نہیں بدل سکتے، اچھے ہمسائے کی طرح رہنا ہے یا تنازعات کے ساتھ یہ ہم پر منحصر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دورہ بیلا روس میں زراعت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر بات ہوئی، ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کے روزگار کی مفاہمت پر بات ہوئی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معدنیات کے بےپناہ ذخائر ہیں، معدنیات کے حوالے سے مشینری بیلاروس میں بنتی ہے، زرعی مشینری کےلیے وہاں کی کمپنیوں سے جوائنٹ وینچر کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی لیڈر شپ میں پاکستان کو ترقی کی راہ پر لے کر چل رہے ہیں، پنجاب اسپیڈ بھی پاکستان اسپیڈ تھی اور اب سپر پاکستان اسپیڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترقی کرتا اور خوشحال پاکستان ہماری منزل ہے، اوورسیز کنونشن میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ملاقات کا موقع ملے گا۔