چاہت فتح علی خان کا لوگوں کو گلوکاری سکھانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
سوشل میڈیا سینسیشن اور مزاحیہ انداز میں گلوگاری کے لیے مشہور چاہت فتح علی خان نے موسیقی کی دنیا میں تہلکہ خیز اقدام کا اعلان کردیا۔
ایک نجی چینل کے پروگرام میں شرکت کے دوران چاہت فتح علی خان نے اعلان کیا کہ میں بہت جلد لاہور میں اپنی میوزک اکیڈمی کھولوں گا، جہاں امیدوار گلوکاری اور اداکاری دونوں کی تربیت حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اکیڈمی ان افراد کو منظم تربیت فراہم کرے گی جو انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں اپنا کیریئر بنانا چاہتے ہیں۔
چاہت فتح علی خان نے پروگرام میں شریک میزبان اور حاضرین کے سوالوں کے دلچسپ جوابات دے کر سب کو محظوظ بھی کیا۔
مزاحیہ گلوگار نے شادی سے متعلق سوال کے جواب میں میزبان کو کہا کہ میں ایسی شخصیت سے شادی کرنا چاہوں گا جو بالکل آپ کی طرح ہو۔
خیال رہے کہ چاہت فتح علی خان نے سوشل میڈیا پر گانے بدوبدی سے کافی شہرت حاصل کی تھی۔ ان کا گانے کا منفرد انداز اکثر تنقید کی زد میں رہتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان نے
پڑھیں:
فواد چوہدری کا غیرملکی فاسٹ فوڈ شاپس پر حملوں اور بائیکاٹ مہم پر شدید ردعمل
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اپریل 2025ء ) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے غیرملکی فاسٹ فوڈ شاپس پر حملوں اور بائیکاٹ مہم پر شدید ردعمل دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تمام دوستوں نے پورا زور لگا لیا ہے، یہ ملاء صرف پاکستان میں کے ایف سی وغیرہ اور نہتے لوگوں کے خلاف جہاد کیلئے تیار ہیں، فلسطین جانے کا کہو تو ان کے منہ سے گالیاں، جھاگ اور آنکھیں لال ہو جاتی ہیں، ڈر سے گھگھی بندھ جاتی ہے، باقی اگر بلیو ایریا، چورنگی، لاہور وغیرہ میں آگ لگانی ہو تو جتھا حاضر ہے، ملک میں سرمایہ کاری کیلئے یہ رویہ تباہ کن ہے، لوگوں سے روزگار چھیننا کسی کا حق نہیں، جو کوئی چار پیسے پاکستان میں لگا رہے ہیں ان کو بھی بھگا دو گے تو اس ملک کے غریبوں کو ان کا باپ پالے گا۔(جاری ہے)
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ایک مولوی صاحب نے جہاد ہر جانے کی شرائط لکھ بھیجی ہیں، حکومت نے کہا ہے کہ اگر یہ سب کچھ ہوتا تو آپ کو زحمت کیوں دیتے، یہی مولوی اب کہہ رہے ہیں کہ جہاد تو فوج نے کرنا ہے ہم نے تو صرف اعلان کرنا تھا، اب ان سے پوچھو تو پھر دکانیں لوٹنے اور نہتے لوگوں پر تشدد تم لوگوں کی کس نے ذمہ داری لگائی ہے؟۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آرمی چیف نے دہشت گردی کے ساتھ شدت پسندی کے خلاف سخت گفتگو کی لیکن ہم دیکھتے ہیں شدت پسندوں کے خلاف کاروائی میں ریاستی ایجنسیاں اور پولیس انتہائی تساہل سے کام لے رہے ہیں، اس کے نتیجے میں برانڈ پاکستان جو دہائیوں سے بدنام ہو رہا ہے اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، آرمی چیف کی گفتگو کو ایکشن میں بدلنے کی ضرورت ہے اور شدت پسندوں کے خلاف بھرپور قانونی کارروائی ہونی چاہیئے۔