Daily Mumtaz:
2025-02-12@07:44:25 GMT

جسٹس کیانی کے ریمارکس ناراضگی کاشاخسانہ

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

جسٹس کیانی کے ریمارکس ناراضگی کاشاخسانہ

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی متحرک ہوگئے ہیں اور انہوں نے عمران خان کے لکھے گئے ایک خط پرازخودکوئی کارروائی کرنےکی بجائے اسے آئینی بینچ کی ججز کمیٹی کو بھجوادیاہے،جب کہ عدالتی اصلاحات کے معاملے پر وزیراعظم شہبازشریف اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمرایوب کو سپریم کورٹ میں مدعوکیاہے،آئی ایم ایف کے وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات کو غیرمعمولی اہمیت دی جارہی ہیجبکہ ہائیکورٹ کے ایک سینئرجج جسٹس محسن اخترکیانی کے پارلیمنٹ کے خلاف دیئے گئے ریمارکس پر سپیکرایازصادق نے سخت اوربرقت ردعمل دے دیاہے،ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کابل منظورہوگیاتحریک انصاف اس معاملیمیں دوغلی پالیسی پر عمل پیراہے،ایک طرف تنخواہوں میں اضافے کی درخواست بھی دی اور دوسری طرف سیاست کیلئے اس فیصلے کی مخالفت کی جارہی ہے،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اخبارنویسوں کے ساتھ اہم غیررسمی بات چیت کی جس میں انہوں نے آئی ایم ایف کے وفدکی ملاقات سے تفصیلات سے آگاہ کیااور عدالتی اصلاحات کے معاملے پر انہوں نے بریف کیا،آئی ایم ایف نے مشکوک مالی لین دین اور منی لانڈرنگ کے سد باب کے معاملے پر بھی بات چیت کی یہ پہلاموقع ہیکہ آئی ایم ایف کاوفدحکومت اور سیاسی جماعتوں کے علاوہ چیف جسٹس سے ملنے آیااور چیف جسٹس نے انہیں اعتماد میں لیاجوڈیشل پالیسی اورعدالتی ریفارمزسے متعلق امورسے آگاہ کیا،پاکستان کی معیشت گزشتہ چندسال میں اتنی خرب ہوئی کہ ہم ڈیفالٹ سے بچیاورآئی ایم ایف کی اتنی کڑی شرائط مقررہوئیں کہ پہلے مہنگائی کا طوفان آیااور اب مہنگائی میں نمایاں کمی ہوئی لیکن چیف جسٹس سے ملاقات غیرمعمولی ہے،چیف جسٹس نے عمران خان کے خط کے تناظرمیں بھی اہم بات کی ہے اور کہاہیکہ اس خط میں سنجیدہ نوعیت کے سوالات اٹھائے گئے ہیں اور یہ معاملہ انہوں نے آئینی ججز کمیٹی کو بھجوادیاہے کیونکہ از خودنوٹس لینے کااختیاراب چیف جسٹس کے پاس نہیں ہے بلکہ کمیٹی کے پاس ہے دیکھتے ہیں کہ آئینی بینچ عمران خان کے خط پر کیافیصلہ کرتاہے جہاں تک وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈرکوسپریم کورٹ مدعوکرنے کاتعلق ہے یہ بھی پہلاموقع ہوگا کہ کوئی چیف جسٹس قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کو اپنے پاس بلارہاہے،بہرحال نئے ججز کی تقرری کے حوالے سے چیف جسٹس کسی سیاسی سوچ یازاویئے پر نہیں گئے انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کے تحت اپناآئینی فرض اداکیالیکن افسوسناک امریہ ہے کہ بعض ججز خطوط بازی کررہے ہیں لیکن ٹیکسزوالے کیسز سننے کے لیے تیارنہیں اور تنخواہیں اور مراعات بھی لے رہے ہیں جہاںتک اسلام آبادہائی کورٹ میں سنیارٹی کامعاملہ اٹھایاجارہاہے جسٹس عامرفاروق نے اس کا تفصیلی جواب دے دیاہے،اگردیکھاجائے تو سابق چیف جسٹس ثاقب نثارنے سندھ ہائی کورٹ کے اس وقت کے سنیارٹی میں چوتھے نمبرپرجج جسٹس منیب اخترکوسپریم کورٹ لائے اس وقت بارکے عہدیدارکیوں خاموش رہے؟سنیارٹی کے حوالے سے ماضی میں بھی خلاف ورزیاں کی گئیں،چیف جسٹس کے لیے اصل امتحان ججز کے آپس کے اختلافات ختم کرانے ہیں انہیں اس معاملے میں پہل کرنی چاہئے ،پھر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈرکوساتھ بٹھانے یا سپریم کورٹ مدعوکرناچاہئے،علاوہ ازیں   اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس محسن اختر کیانی نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے نتائج روکنے کیخلاف درخواست کی سماعتکے دوران ریمارکس دیے کہ عدلیہ، پارلیمنٹ اور انتظامیہ سمیت تمام ستون گرچکے ہیں، عدلیہ کا ستون ہوا میں ہے مگر ہم پھر بھی مایوس نہیں ہیں،جس پر سپیکرسردارایازصادق نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اپنی رولنگ بھی دی ہے،سپیکرنے کہاکہ جج کا بیان پارلیمنٹ پر حملہ ہے، کسی کو پارلیمنٹ کے بارے میں بیان بازی کاحق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر واقعی ایسا بیان دیا گیا ہے تو جج کو سمجھنا چاہیے کہ یہ قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح سسٹم نہیں چلتا، یہ پارلیمنٹ پر حملہ ہے، کسی کو پارلیمنٹ کے خلاف بیان بازی کا حق نہیں ہے۔ اسپیکرقومی اسمبلی نے وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کو ہدایت کی کہ جج کو پیغام پہنچایا جائے کہ اس طرح کا بیان پارلیمان پر حملہ ہے۔ جسٹس محسن اخترکیانی ،جوسینئرہونے کے ناطے یہ توقع کئے بیٹھے تھے کہ انہیں جسٹس عامرفاروق کے بعد اسلام آبادہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقررکیاجائے گامگرحکومت نے ایساکرنے کی بجائے لاہورہائیکورٹ سے جسٹس سرفرازڈوگرکاتبادلہ کردیااور چیف جسٹس نے انہیں جسٹس محسن اخترکیانی کی جگہ سینئر پیونی جج مقررکردیااورآئندہ چند روزمیں وہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقررہوجائیں گے محسن اخترکیانی اس معاملے ناراض ہیں،جہاں تک ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کاتعلق ہے بارہ سال بعدان کی تنخواہوں میں اضافہ ہواہے اور تنخواہیں دولاکھ سے بڑھ پانچ لاکھ سے زائد ہوگئی ہیں،تحریک انصاف میڈیامیں تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کررہی ہے حالانکہ سپیکرکے پاس پی ٹی آئی کے 67ارکان نے تنخواہوں میں اضافے کی درخواستیں جمع کرائیں،پی ٹی آئی کے پی کے صدراورپی اے سی کے چیئرمین جنیداکبر،شیرافضل مروت ،عادل بازئی ،شفقت عباس،زرتاج گل،حاجی امتیاز،اسامہ میلاسمیت دیگرکے دستخط موجود ہیں،لہذا پی ٹی آئی کوچاہئے کہ اگروہ تنخواہوں میں اضافہ نہیں چاہتی تو سپیکرکولکھ کردے دے کہ وہ اضافہ شدہ تنخواہ وصول نہیں کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: محسن اخترکیانی تنخواہوں میں ا ئی ایم ایف سپریم کورٹ انہوں نے چیف جسٹس اسلام ا کورٹ کے

پڑھیں:

’کسی کو پارلیمان کے خلاف بات کرنے کا حق نہیں‘، اسپیکر قومی اسمبلی کا محسن اختر کیانی کو دوٹوک جواب

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ کسی کو پاکستان کی پارلیمنٹ کے خلاف بات کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، یہ ہمارا استحقاق ہے۔ یہ پارلیمان کو قابل قبول نہیں ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ آج میڈیا میں ایک رپورٹ دیکھی ہے، جس میں اسلام آباد کے معزز جج نے کمنٹ کیا ہے، انہوں نے پارلیمنٹ کا نام استعمال کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹو اور جیوڈیشری تباہ ہوگئی ہیں۔‘

آج ایک معزز جج نے کہا ہے کہ ’ پارلیمنٹ اور عدلیہ‘ collapse کر گئے ہیں‘

ان معزز جج صاحب کو جا کریہ بتا دیں کہ ’کوئی شخص پارلیمنٹ کے خلاف بیان نہیں دے سکتا۔ 2014 میں بھی یہ ڈرامہ ہوا تھا، یہ پارلیمنٹ پر حملہ ہے ہم یہ برداشت نہیں کریں گے‘، اسپیکر قومی اسمبلی pic.twitter.com/ushG4la27R

— WE News (@WENewsPk) February 11, 2025

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کسی کو پاکستان کی پارلیمنٹ کے خلاف بات کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ یہ ہمارا استحقاق ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہ خبر درست نہیں ہوگا۔ اگر یہ درست ہے تو وزیر قانون  صاحب!  براہ کرم معزز جج کو بتا دیں کہ یہ پارلیمان کو قابل قبول نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیےاسلام آباد ہائیکورٹ میں ججوں کی نئی سنیارٹی لسٹ جاری، محسن اختر کیانی دوسرے نمبر پر چلے گئے

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے آج سی ایس ایس امتحانات کے نتائج کے اجرا سے قبل  نئے امتحانات روکنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پاکستان میں رہنا مستقل لڑائی ہے۔ پاکستانیوں کی اچھی بات ہے کہ یہ سسٹم سے لڑتے ہیں۔24، 25 کروڑ ہیں۔ لڑائی کرنے والے زیادہ اور بچنے والے کم ہیں۔

اس پر وکیل نے کہا کہ جیوڈیشری ریاست کا ستون ہے۔ اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ریاست کے ستون والی بات تو ہوا ہی میں ہے، پھر بھی مایوس نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 45 سال عمر سے اوپر کے آدمی، میرے سمیت  ناکارہ ہیں۔  نوجوانوں ہی نے اس ملک کے لیے کچھ کرنا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ عدلیہ، پارلیمنٹ، ایگزیکٹو سب کولیپس کرچکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیکر قومی اسمبلی اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس محسن اختر کیانی سردار ایاز صادق

متعلقہ مضامین

  • عدلیہ پارلیمنٹ، ایگزیکٹو سب زمین بوس ہو چکے، جسٹس محسن: جج کے ریمارکس پارلیمان پر حملہ، ایاز صادق
  • عدلیہ ، پارلیمنٹ اور انتظامیہ سمیت تمام ستون زمیں بوس ہو چکے ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی
  • اسپیکر قومی اسمبلی کی اسلام آباد ہائیکورٹ جج کے ریمارکس پر رولنگ
  • عدلیہ، پارلیمنٹ اور انتظامیہ سمیت تمام ستون گر چکے ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی
  • ’کسی کو پارلیمان کے خلاف بات کرنے کا حق نہیں‘، اسپیکر قومی اسمبلی کا محسن اختر کیانی کو دوٹوک جواب
  • عدلیہ‘ پارلیمنٹ‘ ایگزیکٹو سب زوال پذیر ہیں اب صرف نوجوان نسل سے امیدیں ہیں. جسٹس محسن اختر کیانی
  • پاکستان میں رہنا مستقل لڑائی ہے، عدلیہ، پارلیمنٹ، ایگزیکٹو سب زمین بوس ہوچکے،جسٹس محسن کیانی
  • 26 ویں ترمیم آئین کا حصہ ہے، اسے پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ ہی ختم کر سکتی ہے: جسٹس محمد علی مظہر
  • 26 ویں ترمیم آئین کا حصہ ہے، اسے پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ ہی ختم کرسکتا ہے: جسٹس محمد علی مظہر