چیئرمین نیب نذیر احمد بٹ نے کہا ہے کہ ریئل اسٹیٹ میں نئے اصلاحات لانے پر کام جاری ہے۔

کراچی میں ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز (آباد) کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نئے اصلاحات کے بعد ملک بھر میں زمین، فلیٹ اور گھر ایک ویلیو پر فروخت ہوگا، اب ڈی سی ویلیو یا ایف بی آر ویلیو پر پراپرٹی فروخت نہیں ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب صرف بینکوں کے ذریعے ہی پراپرٹی کی خریدوفروخت ہوگی، کراچی میں زمینوں کے بہت مسائل ہیں، اور اس کی وجہ 7 سے 8 اتھاریٹیز کا ہونا ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ اصلاحات میں دبئی کے طرز پر آسٹرو اکاونٹ بنانے جارہے ہیں جس میں خریدار محفوظ رہے گا۔

یہ بھی پڑھیے: نئے ٹیکس قوانین: کیا پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس چھوٹ حاصل ہوگی؟

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی اداروں کی زمینوں پر بڑے پیمانے پر قبضوں کی شکایات آرہی ہیں، کراچی شہر کے قلب میں 3 ارب روپے مالیت کی ساڑھے 7 ہزار ایکڑ زمینوں کے کاغذات میں ہیرپھیر کی گئی ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ آباد کے ادارے نے کراچی میں 86 ہزار غیرقانونی تعمیرات کی نشاندہی کی ہے، ہم انہیں گرانے کی بات نہیں کررہے لیکن ان کے خلاف قانونی طریقہ اپنایا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پراپرٹی پلاٹ ریئل اسٹیٹ زمین نیب.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پراپرٹی پلاٹ ریئل اسٹیٹ چیئرمین نیب

پڑھیں:

مسلمانوں کی زمینوں سے متعلق بل پر بھارت میں شدید احتجاج، 3 افراد ہلاک، 118 گرفتار

کولکتہ: بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں مسلمانوں کی وقف زمینوں سے متعلق قانون سازی کے خلاف شدید احتجاج کے دوران تشدد بھڑک اٹھا، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 118 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔

یہ احتجاج جمعے کے روز مرشدآباد ضلع میں شروع ہوا، جہاں ہزاروں مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر بل کے خلاف نعرے بازی کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ ہفتے کو ریاستی پولیس کے اعلیٰ افسر جاوید شمیم نے تصدیق کی کہ 15 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔

ریاستی ہائی کورٹ کے حکم پر وفاقی فوج کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ احتجاج کی وجہ بننے والا ’وقف ترمیمی بل‘ رواں ماہ کے آغاز میں پارلیمنٹ سے منظور کیا گیا تھا۔

مودی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ بل وقف جائیدادوں کے نظم و نسق میں شفافیت لانے کے لیے ہے اور طاقتور وقف بورڈز کو جواب دہ بنانا مقصود ہے۔ تاہم اپوزیشن جماعتوں نے اسے مسلمانوں پر حملہ قرار دیا ہے۔

کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بل کو مسلمانوں کے خلاف اور اقلیتوں کے لیے خطرناک قرار دیا، جب کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اسے ’تاریخی قدم‘ قرار دیا۔

یاد رہے کہ مودی حکومت نے اس سے قبل کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کی تھی اور ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کی حمایت کی تھی، جسے تنقید کا سامنا رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • موٹروے پولیس نے 5 لاکھ سے زائد مالیت کے زیورات،2 لاکھ 30 ہزار  روپے مالک کے حوالے کر دی
  • مسلمانوں کی زمینوں سے متعلق بل پر بھارت میں شدید احتجاج، 3 افراد ہلاک، 118 گرفتار
  • بلوچستان سے کراچی کروڑوں مالیت کے موبائل فونز اور ڈیوائسز اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
  • خوشاب: 1 ہزار روپے کی مالیت کے جوتے چوری ہونے پر شہری نے پولیس بلالی
  • ملک بھر میں 9 ایئرپورٹس مکمل طور پر غیر فعال، مگر عملہ تعینات: سرکاری دستاویزات کا انکشاف
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا نائیجیریا کا سرکاری دورہ
  • سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال پرانا ہے، سعید غنی
  • نیب کی کرپشن کے الزامات پر سندھ بلنڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جیز کیخلاف تحقیقات
  • کراچی سے ٹرینیں تاخیر کا شکار
  • مودی سرکار کا وقف بل: مسلمانوں کی زمینوں پر قبضے کی نئی سازش بے نقاب