حکم نامے کے متن کے مطابق ادائیگیاں صدر کے دفتر سے وابستہ ایک سرکاری ادارے کو منتقل کی جائیں گی، جس کی تقسیم کا ایک نیا طریقہ کار ہوگا جس کی تفصیلات کا اب تک اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں قید یا شہید ہونے والے فلسطینیوں کے اہل خانہ کو ادائیگیوں کے نظام کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ موجودہ نظام کو ناقدین کی جانب سے قتل کی ادائیگی کا نام دیا گیا تھا اور ان کا کہنا ہے کہ یہ اسرائیل پر حملے کرنے والے عسکریت پسندوں کے خاندانوں کے لیے انعام ہے، حالانکہ فلسطینیوں نے اس لیبل کو مسترد کر دیا ہے۔ حکم نامے کے متن کے مطابق ادائیگیاں صدر کے دفتر سے وابستہ ایک سرکاری ادارے کو منتقل کی جائیں گی، جس کی تقسیم کا ایک نیا طریقہ کار ہوگا جس کی تفصیلات کا اب تک اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اس نظام کو ختم کرنا فلسطینی اتھارٹی پر امریکی انتظامیہ کا ایک بڑا مطالبہ رہا ہے، یہ ادارہ 3 دہائی قبل اوسلو عبوری امن معاہدے کے تحت قائم کیا گیا تھا، جو اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں میں محدود حکمرانی کا کام کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

بی آئی ایس پی کے تحت سرکاری ملازمین کی بیگمات، پنشنرز اور انکے اہل خانہ کو بھی ادائیگیوں کا انکشاف

—فائل فوٹو

بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے تحت سرکاری ملازمین کی بیگمات، پنشنرز اور ان کے اہل خانہ کو بھی ادائیگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر کی زیرِ صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کے دوران آڈٹ حکام نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی بیگمات کو 8 کروڑ 98 لاکھ کی غیر قانونی ادائیگی کی گئی، 2352 سرکاری ملازمین اور 704 پنشنرز کی بیگمات کو بھی ادائیگیاں کی گئیں۔

آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ بی آئی ایس پی پالیسی کے تحت 30 ہزار سے زیادہ پنشن لینے والے افراد اہل نہیں تھے، گریڈ ایک سے گریڈ 20 تک کے ملازمین کے اہل خانہ کو ادائیگیاں کی گئیں جس میں گریڈ 15 کے 263، گریڈ 16 کے 42، گریڈ 17 کے 21، گریڈ 18 کے 15، گریڈ 19 کے 11 اور گریڈ 20 کے 3 ملازمین اور پنشنرز بھی رقم لینے والوں میں شامل ہیں۔

بی آئی ایس پی سے فائدہ اٹھانے والے 938 افسران کے نام سامنے آگئے

انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اُٹھانے والوں میں گریڈ 20 تک کے افسران بھی شامل ہیں۔

کمیٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا کہ بےنظیر انکم پروگرام میں مختلف فلٹرز لگائے گئے ہیں، اس پروگرام میں معیار سرکاری ملازمین کا نہیں، انکم کا ہے۔

ثناء اللّٰہ مستی خیل نے کہا کہ رقم لینے والے گریڈ 19 اور 20 کے ملازمین کو گولڈ میڈل دیا جائے۔

سیکریٹری بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام نے کہا کہ اگر کمیٹی چاہے تو ہم ان کے نام سامنے لے آئیں گے، ہمارے پاس ریکوری کےلیے کوئی میکینزم نہیں ہے، ان کی سزا یہ ہے کہ ان کے نام سامنے لائے جائیں۔

پی اے سی نے رقم لینے والے گریڈ 19 اور 20 کے افراد کی شناخت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بھی دیکھا جائے کہ ان افراد کے خلاف کیا کارروائی بنتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے جاری، 24 گھنٹوں میں مزید 60 سے زائد فلسطینی شہید
  • بین الاقوامی طلبا کے ویزوں کی منسوخی، نئی امریکی پالیسی کیا ہے؟
  • آرٹ فار لائف،آرٹ فار غزہ آرٹسٹ کیمپ: اداکار جمال شاہ کا فلسطینیوں کی مدد کا منفرد انداز
  • اسرائیل فلسطینیوں کی ’لائیو اسٹریمڈ نسل کشی‘ کر رہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل
  • بی آئی ایس پی کے تحت سرکاری ملازمین کی بیگمات، پنشنرز اور انکے اہل خانہ کو بھی ادائیگیوں کا انکشاف
  • بالی ووڈ اداکار کی لاش برآمد، خاندان نے قتل کا شبہ ظاہر کر دیا
  • 7 ماہ سے محصور کرم، حکمرانوں کے منہ اور جھوٹے دعوں پر طمانچہ ہے، کاظم میثم
  • سات ماہ سے محصور کرم حکمرانوں کے منہ پر اور جھوٹے دعوں پر طمانچہ ہے، کاظم میثم
  • ہم دل و جان سے غزہ اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کیساتھ ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • توشہ خانہ ٹو کیس، اڈیالہ جیل میں عمران خان کا دوبارہ طبی معائنہ کروانے کا حکم جاری