میاں نواز شریف کا سیاسی جانشین کون؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
میاں نواز شریف کوپاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک دیومالائی کردار کی حامل شخصیت کہا جاتا ہے ‘ انہیں یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ وہ تین بار اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہونے کے علاوہ دو بار پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں ۔ میاں نواز شریف کی سیاست میں آمد کے پس منظر کا جائزہ لیں تویہ وہ دور تھا جب جنرل ضیاءالحق نے ملک میں مارشل لاءنافذ کر رکھا تھا اور پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کو ایک مقدمہ¿ قتل میں پھانسی کی سزا ہو چکی تھی۔ اس وقت ایک ایسے سیاسی چہرہ کی ضرورت تھی جو مستقبل قریب میں ذوالفقار علی بھٹو کی عوامی مقبولیت کا سحر توڑ سکے۔ جنرل ضیاءالحق کے مارشل لاءدور میں میاں نواز شریف سیاست میں وارد ہوئے اور اپنے معصومانہ پن کی بدولت رفتہ رفتہ لوگوں کے دلوں میں گھر کرتے چلے گئے۔ میاں نواز شریف کچھ عرصہ پنجاب کی صوبائی کونسل کا رکن رہنے کے بعد 1981ءمیں پنجاب کی صوبائی کابینہ میں بطور وزیر ایکسائز اور بعد میں وزیر خزانہ بنا دیئے گئے۔ 1985ءمیں ہونیوالے غیر جماعتی انتخابات میں کامیابی کے بعدپہلی بار جبکہ 1988ءمیں دوسری بار صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ بنے۔میاں نواز شریف 1990ءمیں پہلی بار وزیراعظم پاکستان منتخب ہوئے لیکن تقریباً اڑھائی سال بعد ہی ان کی حکومت کا خاتمہ کر دیا گیا۔ 1997ءمیاں نواز شریف کے عروج کا دور تھا جب انہیں عام انتخابات میں دوتہائی اکثریت حاصل ہوئی اور وہ دوسری بار وزیاراعظم بن گئے۔ نوے کی دہائی پاکستان میں سیاسی اقتدار کے میوزیکل چیئر کی دہائی تھی جب میاں نواز شریف اور بے نظیر بھٹو دو دو بار وزیراعظم پاکستان منتخب ہوئے اور دواڑھائی سال بعد ہی اقتدار سے الگ کر دیے گئے۔جنرل پرویز مشرف نے 12 اکتوبر 1999ءمیں میاں محمد نواز شریف کو اقتدار سے معزول کر کے طیارہ سازش کیس میں قید کر دیا۔بعدازاں دسمبر 2000ءمیں میاں نواز شریف کو فیملی سمیت سعودی عرب جلاوطن کر دیا گیا۔ نومبر 2007ءمیں وہ پاکستان واپس آئے اور سیاسی سرگرمیوں کا آغاز
کیا۔ 2013ءمیں منعقدہ عام انتخابات میں کامیابی کے بعد میاں نواز شریف تیسری بار وزیراعظم پاکستان منتخب ہوگئے۔ 2017ءمیں پانامہ کیس میں انہیں نااہلی کی سزا ہوئی ۔ بعدازاں قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کیں اور2019ءمیں ایک عدالتی فیصلہ کے ذریعے علاج کی غرض سے بیرون ملک چلے گئے۔ 21اکتوبر 2023ءکو وطن واپس آئے اور عام انتخابات میں کامیابی حاصل کر کے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ وہ چوتھی بار وزیراعظم تو نہ بن سکے لیکن ان کے چھوٹے بھائی میاں شہباز شریف دوسری بار وزیراعظم منتخب ہو گئے۔
شریف فیملی کے سربراہ میاں محمد شریف جاتی امراء( بھارت) سے ہجرت کر کے پاکستان آئے تھے اور یہاں اپنا کاروبار شروع کیا۔ میاں محمد شریف کے دوسرے صاحبزادے میاں شہباز شریف کو تین بار صوبہ پنجاب کا وزیراعلیٰ رہنے کا منفرد اعزاز حاصل ہے ۔ وہ 1997ءمیں پہلی بار صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے جبکہ 2008ءتا 2018ءدس برس تک پنجاب کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے کام کرتے رہے۔ 2022ءمیں عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو وزارت عظمیٰ کا قرعہ¿ فال میاں شہباز شریف کے نام نکلا اور وہ پہلی بار پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہو گئے،2024ءمیں عام انتخابات کے بعد وہ دوسری بار وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالے ہوئے ہیں۔ میاں محمد شریف کے تیسرے صاحبزادے میاں عباس شریف کو سیاست میں کوئی خاص دلچسپی نہ تھی تاہم وہ بھی ایک بار ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے‘2013ءکو ایک حادثہ میں ان کی جان چلی گئی تھی۔ شریف فیملی کی تیسری نسل سیاست میں ہے ‘ میاں شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز پنجاب کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں جبکہ اس وقت ممبر قومی اسمبلی بھی ہیں۔ میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو پاکستان کی 77سالہ سیاسی تاریخ میں پہلی خاتون وزیراعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل ہوا ہے اور وہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالے ہوئے ہیں۔ میاں نواز شریف کے دو صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز سیاست سے لا تعلق ہی رہے اور اپنے خاندانی کاروبار کو دیکھتے ہیں اسی طرح میاں شہباز شریف کے دوسرے صاحبزادے سلمان شہباز بھی اپنی توجہ کاروبار پر ہی مرکوز رکھے ہوئے ہیں۔
ان سطور کو پڑھ کر آپ کو اندازہ ہو گیا ہو گا کہ یہ محض لفاظی نہیں بلکہ شریف فیملی کے تذکرہ کے بغیر پاکستان کی سیاسی تاریخ واقعی نامکمل ہے۔ میاں نواز شریف نے اپنے 45سالہ طویل سیاسی کیریئر میں کئی عروج وزوال دیکھے ۔ ان کی سیاسی زندگی میں کہیں قیدوبند کی صعوبتیں نظر آتی ہیں تو کہیں وہ اقتدار کے اعلیٰ ترین ایوانوں میں طمطراق سے بیٹھے نظر آتے ہیں ۔وہ تین بار وزیراعظم اور دوبار وزیراعلیٰ تو رہے لیکن ایک بار بھی انہیں مدت پوری کرنے کا موقع نہ مل سکا ‘یہی وجہ ہے کہ انہیں پاکستان کا سب سے زیادہ خوش قسمت اور بدقسمت سیاستدان کہا جاتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اقتدار کی جتنی بہاریں دیکھی ہیں وہ سب میاں نواز شریف کی مرہون منت ہیں ‘ ووٹ بینک آج بھی میاں نواز شریف کا ہی ہے ۔ میاں نواز شریف نے ان دنوںاپنی بیٹی مریم نوازکے ساتھ مختلف اضلاع کے اراکین اسمبلی سے ملاقا توں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ گمان یہ کیا جا رہا ہے کہ میاں نواز شریف عنقریب اپنے سیاسی جانشین کا باضابطہ اعلان کرنیوالے ہیں ‘ یہ ان کی زندگی کا ایک ایسا بڑا فیصلہ ہے جس پر شریف فیملی کے متحد رہنے اور پاکستان کے مستقبل کی سیاست کا بڑا انحصار ہوگا۔ ہم پہلے ہی دیکھ چکے ہیںکہ چوہدری برادران( چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الٰہی) جو ایک وقت میں یک جان دوقالب تھے لیکن کچھ غلط فیصلوں کی بدولت ان کی اگلی نسل مل کر سیاست نہ کر سکی اور فیملی کا شیرازہ بکھر چکا ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے اندر یہ بحث موجود رہی ہے کہ میاں نواز شریف کے بعد ان کی جگہ کون لے گا۔ میاں نواز شریف کوانتہائی سوچ وبچار کے بعد فیصلہ کرنا ہے ‘ وہ اقتدار کے ایوانوں میں پنپتی محلاتی سازشوں سے آگاہ‘ جوڑ توڑ کی سیاست اور گرگٹ کی طرح رنگ بدلتی سیاسی دنیا کے اسرارورموز سمجھتے ہیں۔ میاں نواز شریف کو تمام مشکلات کے باوجود اقتدار کا راستہ ڈھونڈنے کا ہنر بھی آتا ہے ‘ وہ اس بات سے بھی بخوبی آگاہ ہیں کہ یہاں اقتدار میں آنے کیلئے محض مقبولیت نہیں قبولیت کا ہونا بھی ضروری ہے۔پارٹی کارکنان پرامید ہےں کہ میاں نواز شریف اپنی زندگی کا اہم ترین فیصلہ کرتے وقت ملک، پارٹی اور عوام کے مفاد ات کو سامنے رکھیں گے۔
ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: پنجاب کے وزیراعلی میاں نواز شریف کو میاں شہباز شریف عام انتخابات انتخابات میں منتخب ہوئے پاکستان کے شریف فیملی سیاست میں میاں محمد منتخب ہو پہلی بار شریف کے کے بعد
پڑھیں:
اللہ کرے ہم ایک بار پھر ٹیک آف کرسکیں، نواز شریف کی ارکان اسمبلی سے گفتگو
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ اللہ کرے ہم ایک بار پھر ٹیک آف کرسکیں،شہباز شریف بہت محنت کر رہے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف سے پنجاب اسمبلی کے ارکان نے ملاقات کی،لاہور ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ارکان پنجاب اسمبلی ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے ،نوازشریف نے ارکان اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اللہ کرے ہم ایک بار پھر ٹیک آف کرسکیں،شہباز شریف بہت محنت کر رہے ہیں،لاہور اور پنجاب میں بہت عرصے بعد عوام میں خوشی اور اطمینان نظر آ رہا ہے۔
26ویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن اجلاس کیخلاف وکلا اور پولیس آمنے سامنے
صدر ن لیگ کاکہناتھا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے محنت سے عوام کی خدمت کا سفر جاری رکھنا ہے ، اللہ تعالیٰ نے برکت ڈالی ہے اور بھی ڈالے گا، انشاء اللہ، اللہ تعالیٰ نے تیزی سے گڑھے میں گرتے ملک اور قوم کو بچا لیا،نوازشریف نے کہاکہ زندگی میں بہت اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں،مسلم لیگ (ن) آتی ہے تو ملک میں ترقی آتی ہے، ڈی ریل نہ کیا جاتا تو آج پاکستان کہیں آگے ہوتا، 1990 کا سفر جاری رہتا تو پاکستان ترقی کے سفر میں آج کہیں آگے کھڑا ہوتا، انہوں نے کہاکہ مہنگائی میں کمی سے عوام کو سکھ کا کچھ سانس آیا ہے، پالیسی ریٹ 22 سے کم ہو کر 12 فی صد پر آنا معاشی بہتری کی علامت ہے۔
عوام کو مہنگائی کا ایک اور جھٹکا، گھی مزید مہنگا ہوگیا
ارکان اسمبلی نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پاکستان کی ترقی اور عوام کی خدمت کی ایک نئی روشن مثال قائم کی ہے، آپ کی اور شہباز شریف کی روایات جس شاندار طریقے سے چل رہی ہیں، وہ بے مثال ہے،ارکان اسمبلی نے کہاکہ ہمیشہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہی ثقافت کو ترقی ملتی ہے،آپ جب جب آتے ہیں مسلم لیگ(ن) آتی ہے، ملک کو ترقی، روشی، خوشیاں اور رنگ ملتے ہیں،نظام کی اصلاح جو مریم نواز نے کی اس کی اور مثال نہیں ملتی، ای ٹینڈرنگ کا شفاف نظام شروع کیا گیا، میرٹ پر یکساں اور معیاری ترقی کا۔سفر آگے بڑھ رہا ہے، واہگہ ٹورازم کوریڈور کی تعمیر بے مثال ہے، پنجاب کی کی خوشیاں واپس آ رہی ہیں۔
فافن نے انتخابات کے بعد قائم الیکشن ٹربیونلز کی کارکردگی پر رپورٹ جاری کردی
اجلاس کے شرکاء نے پنجاب میں ترقیاتی کاموں اور عوامی منصوبوں پر بھی وزیراعلیٰ مریم نوازکو خراج تحسین پیش کیا، ارکان پنجاب اسمبلی نے کہاکہ ایک سال میں صوبہ پنجاب کا ہر شعبہ ترقی کی طرف گامزن ہوا ہے، ستھرا پنجاب، کسان کارڈ، ٹریکٹر اورجدید زرعی مشینری، سکالرشپ پروگرام کی فراہمی، سڑکوں کی تعمیر و بحالی، 'دھی رانی پروگرام، بنیادی و دیہی مراکز اور صحت کے پورے نظام کی اپ گریڈیشن پر وزیر اعلی کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
ارکان اسمبلی نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مریم نواز شریف پنجاب کا فخر ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہاکہ نواز شریف اور شہباز شریف کا نام آئے تو عوام کی خدمت کی مثال بننا ہی پڑتا ہے،اللہ تعالیٰ کے فضل سے نواز شریف پاکستان کی ترقی کا نام ہے، اور ہم سب اِن کے سپاہی ہیں۔
صدر استحکام پارٹی کی منظوری سے پنجاب کا پارٹی ڈھانچہ 4 زونز میں تقسیم
اجلاس میں عوامی فلاح کے منصوبوں اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت بھی ہوئی،پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر پرویز رشید، رانا ثناء اللہ، پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب اور راشد نصر اللہ بھی اجلاس میں موجود تھے،سمیع اللہ خان، غزالی سلیم بٹ، محمد ریاض، مجتبیٰ شجاع الرحمن، خواجہ عمران نزیر، سہیل شوکت بٹ، ملک محمد وحید، خواجہ سلمان رفیق، ملک غلام حبیب اعوان اور چوہدری محمد نواز بھی اجلاس میں شریک ہوئے ،ملک اسد علی کھوکھر، ملک شہباز علی کھوکھر، عمران جاوید، رانا راشد منہاس، محمد انس محمود، عرفان شفیع کھوکھر، بلال یاسین، مرغوب احمد، فیصل ایوب ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔
لاہورمیں گھر سے خاتون کی گلا کٹی لاش برآمد، افسوسناک انکشاف
مزید :