Nai Baat:
2025-04-13@19:32:32 GMT

میاں نواز شریف کا سیاسی جانشین کون؟

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

میاں نواز شریف کا سیاسی جانشین کون؟

میاں نواز شریف کوپاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک دیومالائی کردار کی حامل شخصیت کہا جاتا ہے ‘ انہیں یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ وہ تین بار اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہونے کے علاوہ دو بار پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں ۔ میاں نواز شریف کی سیاست میں آمد کے پس منظر کا جائزہ لیں تویہ وہ دور تھا جب جنرل ضیاءالحق نے ملک میں مارشل لاءنافذ کر رکھا تھا اور پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کو ایک مقدمہ¿ قتل میں پھانسی کی سزا ہو چکی تھی۔ اس وقت ایک ایسے سیاسی چہرہ کی ضرورت تھی جو مستقبل قریب میں ذوالفقار علی بھٹو کی عوامی مقبولیت کا سحر توڑ سکے۔ جنرل ضیاءالحق کے مارشل لاءدور میں میاں نواز شریف سیاست میں وارد ہوئے اور اپنے معصومانہ پن کی بدولت رفتہ رفتہ لوگوں کے دلوں میں گھر کرتے چلے گئے۔ میاں نواز شریف کچھ عرصہ پنجاب کی صوبائی کونسل کا رکن رہنے کے بعد 1981ءمیں پنجاب کی صوبائی کابینہ میں بطور وزیر ایکسائز اور بعد میں وزیر خزانہ بنا دیئے گئے۔ 1985ءمیں ہونیوالے غیر جماعتی انتخابات میں کامیابی کے بعدپہلی بار جبکہ 1988ءمیں دوسری بار صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ بنے۔میاں نواز شریف 1990ءمیں پہلی بار وزیراعظم پاکستان منتخب ہوئے لیکن تقریباً اڑھائی سال بعد ہی ان کی حکومت کا خاتمہ کر دیا گیا۔ 1997ءمیاں نواز شریف کے عروج کا دور تھا جب انہیں عام انتخابات میں دوتہائی اکثریت حاصل ہوئی اور وہ دوسری بار وزیاراعظم بن گئے۔ نوے کی دہائی پاکستان میں سیاسی اقتدار کے میوزیکل چیئر کی دہائی تھی جب میاں نواز شریف اور بے نظیر بھٹو دو دو بار وزیراعظم پاکستان منتخب ہوئے اور دواڑھائی سال بعد ہی اقتدار سے الگ کر دیے گئے۔جنرل پرویز مشرف نے 12 اکتوبر 1999ءمیں میاں محمد نواز شریف کو اقتدار سے معزول کر کے طیارہ سازش کیس میں قید کر دیا۔بعدازاں دسمبر 2000ءمیں میاں نواز شریف کو فیملی سمیت سعودی عرب جلاوطن کر دیا گیا۔ نومبر 2007ءمیں وہ پاکستان واپس آئے اور سیاسی سرگرمیوں کا آغاز
کیا۔ 2013ءمیں منعقدہ عام انتخابات میں کامیابی کے بعد میاں نواز شریف تیسری بار وزیراعظم پاکستان منتخب ہوگئے۔ 2017ءمیں پانامہ کیس میں انہیں نااہلی کی سزا ہوئی ۔ بعدازاں قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کیں اور2019ءمیں ایک عدالتی فیصلہ کے ذریعے علاج کی غرض سے بیرون ملک چلے گئے۔ 21اکتوبر 2023ءکو وطن واپس آئے اور عام انتخابات میں کامیابی حاصل کر کے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ وہ چوتھی بار وزیراعظم تو نہ بن سکے لیکن ان کے چھوٹے بھائی میاں شہباز شریف دوسری بار وزیراعظم منتخب ہو گئے۔
شریف فیملی کے سربراہ میاں محمد شریف جاتی امراء( بھارت) سے ہجرت کر کے پاکستان آئے تھے اور یہاں اپنا کاروبار شروع کیا۔ میاں محمد شریف کے دوسرے صاحبزادے میاں شہباز شریف کو تین بار صوبہ پنجاب کا وزیراعلیٰ رہنے کا منفرد اعزاز حاصل ہے ۔ وہ 1997ءمیں پہلی بار صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے جبکہ 2008ءتا 2018ءدس برس تک پنجاب کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے کام کرتے رہے۔ 2022ءمیں عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو وزارت عظمیٰ کا قرعہ¿ فال میاں شہباز شریف کے نام نکلا اور وہ پہلی بار پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہو گئے،2024ءمیں عام انتخابات کے بعد وہ دوسری بار وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالے ہوئے ہیں۔ میاں محمد شریف کے تیسرے صاحبزادے میاں عباس شریف کو سیاست میں کوئی خاص دلچسپی نہ تھی تاہم وہ بھی ایک بار ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے‘2013ءکو ایک حادثہ میں ان کی جان چلی گئی تھی۔ شریف فیملی کی تیسری نسل سیاست میں ہے ‘ میاں شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز پنجاب کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں جبکہ اس وقت ممبر قومی اسمبلی بھی ہیں۔ میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو پاکستان کی 77سالہ سیاسی تاریخ میں پہلی خاتون وزیراعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل ہوا ہے اور وہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالے ہوئے ہیں۔ میاں نواز شریف کے دو صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز سیاست سے لا تعلق ہی رہے اور اپنے خاندانی کاروبار کو دیکھتے ہیں اسی طرح میاں شہباز شریف کے دوسرے صاحبزادے سلمان شہباز بھی اپنی توجہ کاروبار پر ہی مرکوز رکھے ہوئے ہیں۔
ان سطور کو پڑھ کر آپ کو اندازہ ہو گیا ہو گا کہ یہ محض لفاظی نہیں بلکہ شریف فیملی کے تذکرہ کے بغیر پاکستان کی سیاسی تاریخ واقعی نامکمل ہے۔ میاں نواز شریف نے اپنے 45سالہ طویل سیاسی کیریئر میں کئی عروج وزوال دیکھے ۔ ان کی سیاسی زندگی میں کہیں قیدوبند کی صعوبتیں نظر آتی ہیں تو کہیں وہ اقتدار کے اعلیٰ ترین ایوانوں میں طمطراق سے بیٹھے نظر آتے ہیں ۔وہ تین بار وزیراعظم اور دوبار وزیراعلیٰ تو رہے لیکن ایک بار بھی انہیں مدت پوری کرنے کا موقع نہ مل سکا ‘یہی وجہ ہے کہ انہیں پاکستان کا سب سے زیادہ خوش قسمت اور بدقسمت سیاستدان کہا جاتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اقتدار کی جتنی بہاریں دیکھی ہیں وہ سب میاں نواز شریف کی مرہون منت ہیں ‘ ووٹ بینک آج بھی میاں نواز شریف کا ہی ہے ۔ میاں نواز شریف نے ان دنوںاپنی بیٹی مریم نوازکے ساتھ مختلف اضلاع کے اراکین اسمبلی سے ملاقا توں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ گمان یہ کیا جا رہا ہے کہ میاں نواز شریف عنقریب اپنے سیاسی جانشین کا باضابطہ اعلان کرنیوالے ہیں ‘ یہ ان کی زندگی کا ایک ایسا بڑا فیصلہ ہے جس پر شریف فیملی کے متحد رہنے اور پاکستان کے مستقبل کی سیاست کا بڑا انحصار ہوگا۔ ہم پہلے ہی دیکھ چکے ہیںکہ چوہدری برادران( چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الٰہی) جو ایک وقت میں یک جان دوقالب تھے لیکن کچھ غلط فیصلوں کی بدولت ان کی اگلی نسل مل کر سیاست نہ کر سکی اور فیملی کا شیرازہ بکھر چکا ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے اندر یہ بحث موجود رہی ہے کہ میاں نواز شریف کے بعد ان کی جگہ کون لے گا۔ میاں نواز شریف کوانتہائی سوچ وبچار کے بعد فیصلہ کرنا ہے ‘ وہ اقتدار کے ایوانوں میں پنپتی محلاتی سازشوں سے آگاہ‘ جوڑ توڑ کی سیاست اور گرگٹ کی طرح رنگ بدلتی سیاسی دنیا کے اسرارورموز سمجھتے ہیں۔ میاں نواز شریف کو تمام مشکلات کے باوجود اقتدار کا راستہ ڈھونڈنے کا ہنر بھی آتا ہے ‘ وہ اس بات سے بھی بخوبی آگاہ ہیں کہ یہاں اقتدار میں آنے کیلئے محض مقبولیت نہیں قبولیت کا ہونا بھی ضروری ہے۔پارٹی کارکنان پرامید ہےں کہ میاں نواز شریف اپنی زندگی کا اہم ترین فیصلہ کرتے وقت ملک، پارٹی اور عوام کے مفاد ات کو سامنے رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: پنجاب کے وزیراعلی میاں نواز شریف کو میاں شہباز شریف عام انتخابات انتخابات میں منتخب ہوئے پاکستان کے شریف فیملی سیاست میں میاں محمد منتخب ہو پہلی بار شریف کے کے بعد

پڑھیں:

بیلا روس کے صدر کی جانب سے وزیراعظم، لیگی صدر کے اعزاز میں عشائیہ

بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی جانب سے صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف اور وزیراعظم محمد شہباز شریف کے اعزاز میں اپنے  فارم ہاؤس پر عشائیے کا اہتمام کیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بیلا روس کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں سابق وزیراعظم نواز شریف ،  وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف ، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے شرکت کی۔

صدر لوکاشینکو نے وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے لئے غیر معمولی گرمجوشی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر صدر لوکاشینکو کا شکریہ ادا کیا۔
 

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف سیاست میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں، اسحاق ڈار
  •  وزیراعظم شہباز شریف میاں نواز شریف سے ملاقات کے لئے ایون فیلڈ پہنچ گئے
  • لندن میں نواز شیرف کے گھر کے باہر پی ٹی آئی کا کارکن گرفتار
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد و نیک خواہشات کا اظہار
  • نواز شریف لندن پہنچ گئے، ایون فیلڈ کے باہر ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکن آمنے سامنے
  • مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف لندن پہنچ گئے
  • انطالیہ: مریم نواز کی ترک صدر اور خاتون اول سے ملاقات
  • انطالیہ: مریم نواز کی ترک صدر اور خاتون اوّل سے ملاقات
  • نواز شریف بلوچستان آکر کیا کریں گے، ان کے ہاتھ میں ہے کیا؟   اختر مینگل
  • بیلا روس کے صدر کی جانب سے وزیراعظم، لیگی صدر کے اعزاز میں عشائیہ