اپوزیشن اتحاد نے مستقبل میں باہمی روابط بڑھانے اور ملک کو درپیش چیلینجز سے نمٹنے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد اور ایک نیشنل ایجنڈا ڈرافٹ کرنے کے لیے ایک اسٹیرنگ کمیٹی کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی رہائشگاہ پر دیے گئے عشائیہ میں حزب اختلاف کی قیادت نے ملک کی سیاسی صورتحال اور اپوزیشن کے گرینڈ اتحاد پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:اپوزیشن اتحاد کا بحالی آئین کے لیے ملک گیر مہم چلانے کا فیصلہ

اپوزیشن رہنماؤں نے اس پر اتفاق کیا کہ ملکی حالات اور بحرانی کیفیت اس بات کے تقاضا کرتے ہیں کے تمام جمہوریت پسند قوتیں ایک پلیٹ فارم پر اکھٹی ہو کر ملک اور قوم کو بحران سے نکالیں۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اعلامیے کے مطابق اسٹیرنگ کمیٹی کی سربراہی شاہد خاقان عباسی کریں گے، جس میں اسد قیصر، شبلی فراز، سینٹر کامران مرتضیٰ،مصطفی نواز کھوکھر، صاحبزادہ حامد رضا، ساجد ترین ، ناصر شیرازی، تلمند خان اور اخونزادہ حسین شامل ہوں گے۔

مزید پڑھیں:حکومت کی دو تہائی اکثریت اور بڑے اپوزیشن اتحاد کا قیام

اپوزیشن رہنماؤں نے اپنی پہلی میٹنگ کے بعد اپنے مطالبہ کو دہرایا کہ ملک میں فوری طور پر شفاف اور آزادانہ انتخابات کرائے جائیں، الیکشن کمیشن فوری طور مستعفی ہو اور ایک آزادانہ کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔

اجلاس میں ملک میں جاری بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ عمران خان سمیت تمام سیاسی اسیران کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

مزید پڑھیں:اتحادیوں کی بڑھتی شکایات، حکومت کو کیا خطرہ ہے؟

اجلاس میں اس بات کا اعادہ بھی کیا گیا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ ملک کی بقا کا ہے، سب کو سیاست سے بالاتر ہو کے ملکی سالمیت کو ترجیح دینا ہو گی، اپوزیشن رہنماؤں نے آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات پر اچنبھے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل اس  کی مثال نہیں ملتی،

اپوزیشن رہنماؤں نے ملک کی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں قانون کی حکمرانی اور عدل کا نظام نہ ہو وہاں معیشت کیسے بہتر ہو سکتی ہے۔ ہمیں مشکلات سے نکلنے کے لیے سب سے پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہو گا۔

مزید پڑھیں:مجوزہ آئینی ترمیم، حکومتی اتحاد میں شامل 2 اہم جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کردیا

اپوزیشن رہنماؤں نے خیبر پختونخوا، بلوچستان سمیت ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت لوگوں کے جان و مال کو محفوظ بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

اسلام آباد میں ہونے والی اس بیٹھک میں اپوزیشن رہنماؤں اور کو آرڈینیشن کمیٹی کے رہنماؤں سمیت شاہد خاقان عباسی، مولانا فضل الرحمان، عمر ایوب، شبلی فراز، اسد قیصر، راجا ناصر عباس، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور دیگر رہنما بھی شریک ہوئے۔

مزید پڑھیں:اپوزیشن نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا

اجلاس میں جنید اکبر اور شہرام تراکئی بھی موجود تھے، جہاں اپوزیشن اتحاد کےلیے مجوزہ مسودےاور اتحاد کی جنرل الیکشن کے مطالبے کو مزید موثر بنانے پر بھی مشاورت کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان جنید اکبر خیبر پختونخوا شاہد خاقان عباسی شہرام تراکئی عمر ایوب مولانا فضل الرحمان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان جنید اکبر خیبر پختونخوا شاہد خاقان عباسی شہرام تراکئی عمر ایوب مولانا فضل الرحمان اپوزیشن رہنماؤں نے اپوزیشن اتحاد مزید پڑھیں کرتے ہوئے کا اظہار کے لیے

پڑھیں:

لاہور،وزرات مذہبی امور کے زیراہتمام بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس، اتحاد پر زور

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف اور وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کیسومل کھیل داس کوہستانی نے کہا کہ انسانیت کا درس دینے والوں کا غزہ میں اسرائیلی بربریت نظر نہیں آتی، ہمیں مذہبی ہم آہنگی کیلئے ایک دوسرے کا احترام کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذہب کی آڑ میں انتشار کی اجازت نہیں دی جائے گی، جو مذہبی فسادات کرنے کی کوشش کریں گے ان کیخلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزارت مذہبی امور و انٹرفیتھ ہارمنی کے زیراہتمام بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے مذہبی رواداری اور احترام انسانیت کیلئے انفرادی و اجتماعی سطح پر دیگر مذاہب کا احترام ناگزیر قرار دیدیا، جبکہ علماء کرام نے دنیا میں غزہ کے مسلمانوں کیلئے آواز اٹھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ فلیٹیز ہوٹل لاہور میں منعقدہ کانفرنس میں ملک بھر کے تمام مذاہب و مسالک کے سکالرز نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف اور وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کیسومل کھیل داس کوہستانی نے کہا کہ انسانیت کا درس دینے والوں کا غزہ میں اسرائیلی بربریت نظر نہیں آتی، ہمیں مذہبی ہم آہنگی کیلئے ایک دوسرے کا احترام کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذہب کی آڑ میں انتشار کی اجازت نہیں دی جائے گی، جو مذہبی فسادات کرنے کی کوشش کریں گے ان کیخلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔

چیئرمین رویت ہلال کمیٹی پاکستان مولاناعبدالخبیر آزاد اور چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستان کی ایک انچ زمین پر بھی دہشت گردی اور دشمن کی تخریب کاری کے نشان کو بالکل برداشت نہیں کریں گے، فلسطین بھی ہمارا ہے اور غزہ بھی ہمارا ہے، اس کے ایک زرہ پر بھی کسی کو قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق نہ صرف مذہبی اہم آہنگی کو فروغ دینے لیے کوشاں ہیں بلکہ مذہبی سیاحت کی ترویج لیے ٹھوس اقدامات کو یقینی بنایا گیا ہے۔ کیونکہ 5ہزار 800 یاتری بیساکھی میلے میں شرکت کے لیے پہنچ چکے ہیں۔ معروف مذہبی سکالر ڈاکٹر محمد حسین اکبر اور ڈاکٹر فادر جیمز چنن سمیت دیگر علماء کرام نے کہا کہ دشمن جو ہمارے درمیان تفریق پیدا کرتا ہے اسے ناکام بنانے کی ضرورت ہے اور دشمن چاہتا ہے کہ وطن عزیز میں بدامنی و مذہبی منافرت بڑھے لیکن ہم یکجہتی سے اس سازش کو ناکام بنائیں گے کیونکہ تمام مذاہب درس دیتے ہیں، دوسروں کو قبول کریں ان کا احترام کریں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں نیشنل پیڈل چیمپئن شپ کا کامیاب انعقاد، نوجوان کھلاڑیوں کی شاندار پرفارمنس
  • اپوزیشن اتحاد کا 20 اپریل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ
  • لاہور،وزرات مذہبی امور کے زیراہتمام بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس، اتحاد پر زور
  • اپوزیشن اتحاد کا 20 اپریل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ لیکن میزبانی کون کرے گا؟ پتہ چل گیا
  • بلوچستان نیشنل پارٹی کے دھرنے کا سترھواں روز
  • جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے وقف قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما شاہی سید کی ایم کیو ایم کے مرکز آمد، رہنماؤں سے ملاقات
  • مجلس اتحاد امت پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس کا انعقاد
  • نیول چیف کا خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے جنگی تیاریوں کو برقرار رکھنے پر زور
  • پاک بحریہ کی کمانڈ اینڈ اسٹاف کانفرنس کا نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں انعقاد