اسلام آباد(آن لائن+ صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات 2024 اور 26 ویں ترمیم کا معاملہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد کے سامنے اٹھانے کا اعلان کردیا ۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہمارے ارکان کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں،حالات مذاکرات کے قابل نہیں۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما عمر ایوب نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کی جوڈیشل کمیشن ملاقات میں ہم اپنا مؤقف پیش کریں گے، الیکشن میں جو ہوا ہے وہ سارا معاملہ آئی ایم ایف وفد کے سامنے رکھیں گے۔عمر ایوب نے کہا کہ 26ویں ترمیم سے جو مسائل پیدا ہوئے ہیں وہ سارا آئی ایم ایف وفد کے سامنے رکھیں گے۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہاکہ ملک میں حالات مذاکرات کے قابل نہیں، ہمارے ارکان کے گھروں پر پنجاب میں چھاپے مارے جارہے ہیں لوگوں کو زدوکوب کیا جارہا ہے ۔کچے کے ڈاکوؤں سے پنجاب پولیس بھاگ جاتی ہے مگر ہمارے کارکنوں کے گھر پر چھاپے مارے جارہے ہیں ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف کے سامنے عمر ایوب

پڑھیں:

ججز تعیناتی کا معاملہ: جسٹس منصور اور جسٹس منیب اختر کا جوڈیشل کمیشن اجلاس کے بائیکاٹ  کا اعلان

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے ججز تقرری کے لیے ہونے والے جوڈیشل کمیشن اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔  جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کی کارروائی نہ روکنے پر اجلاس کابائیکاٹ کیا جبکہ بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر علی ظفر بھی اجلاس کا بائیکاٹ کرچکے ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا ۔جس میں سپریم کورٹ میں 8 نئے ججوں کے تقرر پر غور کیا گیا جب کہ سپریم کورٹ میں ججوں کے تقرر کے لیے چاروں صوبائی ہائی کورٹس سے 5 ،5 اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے 4 سینیئر ترین ججوں کے ناموں پر غور کیا گیا۔اجلاس میں جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے 6 ججز کے ناموں کی منظوری دے دی۔اس سے قبل جوڈیشل کمیشن میں اپوزیشن کی نمائندگی کرنے والے بیرسٹر گوہر خان اور بیرسٹر علی ظفر  نے بھی ججز کی تقرری کے لیے ہونے والے جوڈیشل کونسل کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا تھا۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک انصاف نے 26 ویں ترمیم کے خلاف درخواستیں دائر کی ہیں جو التواء میں ہیں، جب تک 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ نہیں ہوتا تب تک جوڈیشل کمیشن مؤخرہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ، منیب اختر نےخط میں کمیشن اجلاس مؤخر کرنےکاکہا جبکہ  بیرسٹر علی ظفر نے بھی خط لکھ کر جس میں اجلاس مؤخر کرنے کی استدعا کی گئی۔ اجلاس مؤخر نہیں ہوا اور جاری ہے جس کے باعث ہم نے اجلاس میں شرکت نہیں کی ۔ چیئرمین پی ٹی آئی نےکہا کہ ہمارا اعتراض تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم پر فیصلے تک اجلاس مؤخر کیا جائے۔ اس اعتراض پر ووٹنگ ہوئی اور اکثریت سےفیصلہ ہوا کہ اجلاس جاری رکھا جائے گا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سینیارٹی کا مسئلہ بھی التوا پر ہے، جب تک سینیارٹی کا فیصلہ نہیں ہوتا تب تک اجلاس مؤخر ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف مستقبل کا لائحہ عمل دے چکی ہے۔  وکلاء کے احتجاج کو سپورٹ کرتے ہیں۔

واضح رہے ججز تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج ہورہا ہے اور کچھ دیر قبل جوڈیشل کمیشن میں اپوزیشن کی نمائندگی کرنے والے بیرسٹر علی ظفر نے کہا تھا کہ وہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ تاہم اب انہوں نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ 

متعلقہ مضامین

  •  عمر ایوب نے عام انتخابات  26 ویں ترمیم کا معاملہ آئی ایم ایف  کے سامنے اٹھانے کا اعلان کر دیا  
  • پی ٹی آئی کا انتخابات اور 26 ویں ترمیم کا معاملہ آئی ایم ایف کے سامنے اٹھانے کا اعلان
  • آئی ایم ایف وفد سے ملاقات میں الیکشن اور 26ویں آئینی ترمیم کا معاملہ اٹھائیں گے، عمرایوب
  • عمر ایوب کا عام انتخابات، 26 ویں ترمیم کا معاملہ آئی ایم ایف کے سامنے اٹھانے کا اعلان
  • کراچی میں ظلم کا بازار گرم ہے، وزیراعظم ہمارا انتظامی معاملہ ہمارے حوالے کریں، ایم کیو ایم
  • عمر ایوب کا عام انتخابات اور 26 ویں ترمیم کا معاملہ آئی ایم ایف کے سامنے اٹھانے کا اعلان 
  • ’ہمیں میڈیا نہیں ہمارے فینز بناتے ہیں‘،فیروز خان کی حمایت میں حمائمہ ملک سامنے آگئیں
  • ججز تعیناتی کا معاملہ: جسٹس منصور اور جسٹس منیب اختر کا جوڈیشل کمیشن اجلاس کے بائیکاٹ  کا اعلان
  • تنظیمی نظم و ضبط کیخلاف ورزی، فاروق ستار کا ڈنڈا اٹھانے کا اعلان