اسلام آباد:

سینیارٹی سے متعلق 4 ججوں کے موقف کی چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی جانب سے توثیق کے بعد جسٹس سرفراز ڈوگر کی بطور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ تقرری بے یقینی کا شکار ہو گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5ججوں کے مطابق جسٹس ڈوگر کی بطور جج حلف برداری کے بعد ان کی سینیارٹی کا تعین حلف کی تاریخ کی بنیاد پر ہونا چاہیے، اس لیے سینیارٹی میں پہلے حلف اٹھانے والے ججوں سے جونیئر ہوں گے۔

سپریم کورٹ کو4 سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ چیف جسٹس کے نام خط میں سینیارٹی سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججوں کے موقف کی تائید کر چکے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو میں چیف جسٹس آفریدی نے کہا کہ وہ اصولی طور پر سنیارٹی سے متعلق چاروں سینئر ججوں کے موقف سے اتفاق کرتے ہیں۔ تاہم سنیارٹی کا فیصلہ جوڈیشل فورم نے کرنا ہے۔

ذرائع کے مطابق رواؓں ماہ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں دو ارکان جسٹس جمال مندوخیل اور پاکستان بار کونسل کے رکن اختر حسین نے بھی اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی سنیارٹی کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا تھا، انہوں نے جسٹس عامر فاروق کی سپریم کورٹ میں تعیناتی سے بھی اختلاف کیا۔

15 رکنی جوڈیشل کمیشن آف پاکستان اگلے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کرے گا، جس کیلئے 8 ووٹ درکار ہوں گے، حکومت کے اب تک چھ ووٹ ہیں، حکومت کے ہر اقدام کی تائید کرنیوالے جسٹس امین الدین خان اگر نامزد حکومتی امیدوار کی توثیق کرتے ہیں تب بھی ایک مزید ووٹ کی ضرورت ہو گی۔

اسلام آباد بار کونسل کے نمائندے ذوالفقار عباسی کا ووٹ جسٹس ڈوگر کو ملنے کا امکان نہیں۔ ایک سینئر وکیل کے مطابق جسٹس ڈوگر کو اسلام آبادہائیکورٹ لانیوالی حکومت ہر قیمت پر ان کی بطور چیف جسٹس تقرری یقینی بنانے کی کوشش کرے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ جسٹس ڈوگر چیف جسٹس ججوں کے

پڑھیں:

سپریم کورٹ کیلئے 8ججز کی تقرری، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس آج ہوگا

سپریم کورٹ کے لیے آٹھ ججوں کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس آج ہوگا، چیف جسٹس پاکستان اجلاس کی صدارت کریں گے۔

اجلاس میں چاروں ہائی کورٹس سے پانچ پانچ سینئر ججز کے نام پر غور کیا جائے گا۔ 

زرائع کے مطابق سندھ اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے دو 2 جبکہ پشاور اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ایک ایک جج کو سپریم کورٹ تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔

اجلاس سے قبل سپریم کورٹ کے چار جج جن میں جوڈیشل کمیشن کے دو ارکان جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں نے اجلاس موخر کرنے جبکہ کمیشن کے پی ٹی آئی کے رکن علی ظفر نے بھی اجلاس مشروط طور پر موخر کرنے کے لیے خط تحریر کیا۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ میں ججوں کی تعیناتی: پس منظر اور پیش منظر
  • سپریم کورٹ میں نئے تعینات ہونے والے ججز کون ہیں؟
  • ٹرانسفر ججز کو نئے حلف کی ضرورت نہیں، ہائیکورٹ کے ججز کی سینیارٹی تبدیلی کیخلاف ریپریزنٹیشن مسترد
  • چیف جسٹس عامر فاروق کا ایک اور فیصلہ، ججز کی سینیارٹی تبدیل کرنے کے خلاف 5 ججوں کی ریپریزنٹیشن مسترد
  • آرٹیکل 200 اور سیاسی ہنگامہ
  • سپریم کورٹ کیلئے 8ججز کی تقرری، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس آج ہوگا
  • لاہور ہائیکورٹ میں مزید 4ایڈیشنل ججوں کی تقرری کیلئے نام طلب
  • لاہور ہائیکورٹ میں مزید 4 ایڈیشنل ججوں کی تقرری کیلیے نام طلب
  • جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کیا جائے، سینیٹر علی ظفر کا چیف جسٹس پاکستان کو خط