نوجوانوں میں منشیات کا استعمال عالمی مسئلہ بن چکا ہے،عبدالغار کھوسہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
بدین (نمائندہ جسارت ) محکمہ سماجی بہبود کی جانب سے سماجی تنظیم ایل ایچ ڈی پی کے تعاون سے “نوجوانوں کو منشیات کی لت سے کیسے روکا جائے” کے موضوع پر آگاہی مہم شروع کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں تعلقہ شہید فاضل راہو کے شہر ترائی کے گورنمنٹ ہائی اسکول اور اسی تعلقہ کے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول حاجی جونیجو میں سیمینار بھی منعقد کیے گئے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر عبدالغفار کھوسہ نے کہا کہ یہ سیمینار ڈپٹی کمشنر بدین، یاسر بھٹی کی ہدایت پر نوجوانوں کو منشیات کے تباہ کن اثرات سے بچانے اور معاشرے کو اس سنگین مسئلے سے آگاہ کرنے کے لیے منعقد کیے جا رہے ہیں۔ سیمینار کا بنیادی مقصد نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت سے محفوظ رکھنا، اس کے خطرناک اثرات سے آگاہ کرنا اور اس کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات پر روشنی ڈالنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ منشیات ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے، جو خاص طور پر نوجوانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ یہ نہ صرف صحت کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ تعلیمی، سماجی اور معاشی نقصان کا بھی سبب بنتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں، ان کی سرگرمیوں کو مانیٹر کریں اور انہیں ان نقصان دہ عناصر سے محفوظ رکھنے کے لیے ان سے اچھا برتاؤ کریں ۔انہوں نے کہا کہ سماجی بہبود کا محکمہ منشیات کے خاتمے کے لیے محکمہ تعلیم اور سماجی تنظیموں کے ساتھ مزید سیمینار منعقد کرے گا تاکہ نوجوان نسل کو اس ناسور سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا سکے۔ سیمینار میں موجود طبی ماہرین اور ماہرینِ نفسیات نے منشیات کے جسمانی اور ذہنی اثرات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ منشیات کا استعمال نوجوانوں کی ذہنی صلاحیت کو ختم کر دیتا ہے، ان کے فیصلہ کرنے کی قوت کو کمزور کر دیتا ہے اور آخر کار انہیں مجرمانہ سرگرمیوں کی طرف دھکیل دیتا ہے۔ سیمینار کے دوران طلبہ نے منشیات کی روک تھام کے بارے میں اپنی آرا پیش کیں اور مختلف سوالات بھی کیے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اسکولوں اور کالجوں میں ایسی مہمات مسلسل چلائی جائیں تاکہ نوجوان نسل کو صحیح اور غلط کی پہچان کرائی جا سکے ۔سیمینار سے اے ای او پرائمری منور میمن، پروجیکٹ منیجر ایل ایچ ڈی پی علی، چائلڈ پروٹیکشن آفیسر ذوالفقار بھٹو، اسکولوں کے اساتذہ، مختلف سماجی رہنماؤں، تعلیمی ماہرین اور طبی ماہرین نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر اسکول کے طلبہ، اساتذہ، والدین اور مختلف سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
علی رضا سید کا مقبول بٹ اور افضل گورو کے اجساد خاکی کے لیے عالمی عدالتِ انصاف سے رجوع کرنے کا اعلان
علی رضا سید نے بھارتی جیل میں نظربند سینئر کشمیری رہنما محمد یاسین ملک، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز اور دیگر کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا ہے کہ ہم بھارت سے مقبول بٹ شہید اور افضل گورو شہید کے اجساد خاکی حاصل کرنے کے لیے عالمی عدالتِ انصاف سے رجوع کریں گے۔ ذرائع کے مطابق بھارت نے مقبول بٹ کو 11فروری 1984ء کو اور افضل گورو کو 9 فروری 2013ء کو سزائے موت دے کر ان کے اجساد خاکی کو ان کے اہلخانہ کی مرضی کے برخلاف بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں ہی دفن کر دیا تھا اور وہ ابھی تک اجساد ورثاء کے حوالے کرنے سے انکاری ہے۔علی رضا سید نے کہا کہ ہم بہت جلد انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس جائیں گے تاکہ اس عالمی عدالت کے ذریعے بھارت سے ان عظیم شہداء کی میتیں واپس لے سکیں اور ان کی آخری رسومات بڑے اعزاز کے ساتھ اور اہلخانہ کی مرضی کے مطابق مادر وطن کشمیر میں ادا کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مقبول بٹ اور افضل گورو کے اجساد کو ان کے ورثاء کے حوالے کرنے کے لیے عالمی برادری بھارت پر دبائو ڈالے۔
علی رضا سید نے بھارتی جیل میں نظربند سینئر کشمیری رہنما محمد یاسین ملک، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز اور دیگر کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حقِ خودارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں جو یورپی یونین کا ہیڈکواٹر بھی ہے، دس فروری کو شہید مقبول بٹ اور شہید افضل گورو کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا اہتمام کشمیر کونسل ای یو اپنے سیکرٹریٹ میں شام سات بجے کر رہی ہے جس میں کشمیریوں، ان کے ہمدردوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں اور سماجی شخصیات کو مدعو کیا گیا ہے۔ علی رضا سید نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر اور تحریک آزادی کے لیے شہداء کی قربانیوں کو دنیا بھر میں اجاگر کرتے رہیں گے۔