ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت)وفاقی حکومت اور وزیر توانائی کی ہدایات پر واپڈا حکام نے ٹنڈوالٰہیار میں بجلی چوری اور بقایا بلوں کی وصولی کے لیے آپریشن ایکسیئن فاروق تنیو ایس ڈی او اور واپڈا عملے پاکستان رینجرز اور پولیس کے ہمراہ شہر کے مختلف علاقوں جن میں کشمیری کالونی منصور کالونی خانزادہ کالونی بیل کالونی حیدرآباد اور میرپور خاص روڈ اور دیگر شامل ہیں، میں چھاپے مارے کارروائی کے دوران بجلی چوری میں ملوث افراد کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے متعدد غیر قانونی کنکشن منقطع کردیے گئے جبکہ بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی پر بھی کارروائی عمل میں لائی گئی کئی افراد کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ صرف ایک دن میں لاکھوں روپے بقایا بلوں کی مد میں وصول کیے گئے۔ واپڈا حکام کا کہنا تھا کہ بجلی چوری ایک قومی جرم ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری رہیں گی۔ بجلی چوروں کو سختی سے خبردار کیا گیا کہ وہ فوری طور پر غیر قانونی کنکشن ختم کریں اور بجلی کے استعمال کے لیے قانونی طریقہ اپنائیں بصورت دیگر ان کے خلاف مزید سخت قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔ شہریوں سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ بجلی کے بل وقت پر ادا کریں اور غیر قانونی کنکشن سے گریز کریں تاکہ بجلی کا نظام بہتر ہوسکے اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ان علاقوں میں کیا کائے گا جہاں پر بجلی کی چوری نہیں ہوگی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بجلی چوری کہ بجلی بلوں کی

پڑھیں:

برطانیہ میں بیٹیوں کے آئی پیڈ ضبط کرنیوالی استاد ’چوری‘ کے الزام میں گرفتار

برطانیہ میں تاریخ کی ایک استاد نے کہا ہے کہ انہیں اپنی بیٹیوں کے آئی پیڈز ضبط کرنے پر نہ صرف گرفتار کیا گیا بلکہ ان سے بات کرنے سے بھی روک دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:باجوں نے برطانوی پولیس کو بھی پریشان کردیا

برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق 50 سالہ وینیسا براؤن کو 26 مارچ کو 2 آئی پیڈز چوری کرنے کے الزام میں ایک سیل میں ساڑھے 7 گھنٹے گزارنے پڑے۔ بعد میں انہیں ان شرائط پر ضمانت پر رہا کیا گیا کہ جب تک مقدمہ خارج نہیں ہو جاتا وہ اس تفتیش کے حوالے سے اپنی بیٹیوں سمیت کسی سے بات نہیں کر سکتیں۔

وینیسا براؤن استاد وینیسا براؤن نے اس تجربے کو ’ناقابل بیان تباہی اور صدمہ‘ قرار دیا ہے۔

انہوں اس معاملے کے پس منظر سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹیوں سے انہیں سکول کے کام پر توجہ مرکوز کرنے کی ترغیب دینے کے لیے آئی پیڈز لیے تھے۔

برطانوی  پولیس نے کوبھم میں وینیسا کی والدہ کے گھر میں ان آئی پیڈز کا سراغ لگایا اور بعد میں قبول کیا کہ یہ ان کے بچوں کے تھے اور وہ انہیں ضبط کرنے کی ’حقدار‘ تھیں۔

وینیسا نے پولیس والوں کے طرز عمل کے حوالے سے کہا کہ یہ مکمل طور پر غیر پیشہ ورانہ تھا۔ وہ میری 80 سالہ والدہ ایسے بات کر رہے تھے جیسے وہ ایک مجرم ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی پیڈ برطانوی پولیس کوبھم وینیسا

متعلقہ مضامین

  • پرانا گولیمار یونائیڈ کالونی میں 13 سالہ لڑکی نے گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کر لی
  • وزیراعظم سیکرٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • وزیراعظم سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • سیکٹر ای 11 میں زمین کی مبینہ خردبرد، غیر قانونی الاٹمنٹ؛ 9ملزمان کیخلاف نیب ریفرنس دائر
  • زمین کی مبینہ خردبرد اور غیر قانونی الاٹمنٹ کا کیس نیب نے 9 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کردیا
  • لکی مروت، پولیس کی دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں، 3 ہلاک
  • خیبرپختونخوا؛ لکی پولیس کی دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں، 3 دہشتگرد ہلاک 
  • گرینڈ ہیلتھ الائنس دھرنے میں بجلی چوری کا انکشاف
  • برطانیہ میں بیٹیوں کے آئی پیڈ ضبط کرنیوالی استاد ’چوری‘ کے الزام میں گرفتار
  • خوشاب: 1 ہزار روپے کی مالیت کے جوتے چوری ہونے پر شہری نے پولیس بلالی