قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
تم کو اختیار دیا جاتا ہے کہ اپنی بیویوں میں سے جس کو چاہو اپنے سے الگ رکھو، جسے چاہو اپنے ساتھ رکھو اور جسے چاہو الگ رکھنے کے بعد اپنے پاس بلا لو اس معاملہ میں تم پر کوئی مضائقہ نہیں ہے اِس طرح زیادہ متوقع ہے کہ اْن کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں گی اور وہ رنجیدہ نہ ہوں گی، اور جو کچھ بھی تم اْن کو دو گے اس پر وہ سب راضی رہیں گی اللہ جانتا ہے جو کچھ تم لوگوں کے دلوں میں ہے، اور اللہ علیم و حلیم ہے۔ اس کے بعد تمہارے لیے دوسری عورتیں حلال نہیں ہیں، اور نہ اس کی اجازت ہے کہ ان کی جگہ اور بیویاں لے آؤ خواہ اْن کا حسن تمہیں کتنا ہی پسند ہو، البتہ لونڈیوں کی تمہیں اجازت ہے اللہ ہر چیز پر نگران ہے۔ (سورۃ الاحزاب:51تا52)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بدگمانی سے دور رہو کیونکہ بدگمانی سب سے زیادہ جھوٹی بات ہے، دوسروں کے ظاہری عیب تلاش کرو نہ دوسروں کے باطنی عیب ڈھونڈو، مال و دولت میں ایک دوسرے کے ساتھ مسابقت نہ کرو، ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، آپس میں بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو، اور اللہ کے ایسے بندے بن کر رہو جو آپس میں بھائی بھائی ہیں۔
(صحیح مسلم)
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
یومِ سیاہ کی ناکامی؛ پی ٹی آئی رہنما ایک دوسرے کو ذمے دار قرار دینے لگے
لاہور:پی ٹی آئی کا یوم سیاہ ناکام ہونے پر پارٹی کے رہنما ایک دوسرے کو ذمے دار قرار دے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کی یوم سیاہ کی کال صرف سوشل میڈیا تک محدود رہی جب کہ پی ٹی آئی رہنمامین شاہراہوں پر احتجاج نہ ہونے کی ذمے داری ایک دوسرے پر ڈالنے لگے ۔
پی ٹی آئی کے یوم سیاہ کے سلسلے میں لاہور میں کسی بھی اہم مقام پر احتجاجی نہیں ریلی نکالی جا سکی۔ شہر میں جن حلقوں میں ریلی نکلی، وہ بھی 30، 40 افراد پر مشتمل تھی جب کہ کارکنوں کی جانب سے اس سلسلے میں خوب شکوے شکایات بھی کی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی لاہور تنظیم کے صدر امتیاز شیخ اور نہ پنجاب کی چیف آرگنائزر نے رہنماؤں کو ریلی کے لیے آگاہ نہ کیا۔ کچھ رہنماؤں نے احتجاج گلی محلوں میں فوٹو سیشن اور ویڈیو بنانے کے لیے کیا اور پھر چلتے بنے ۔
پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کے حماد اظہر کے 5 ماہ بعد فوٹو سیشن کے لیے آنے پر بھی شکوے سامنے آئے۔ پارٹی رہنماؤں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہمارے گھروں پر پولیس چھاپے مارتی اور فیملیز کے افراد کو گرفتار کیا جاتا ہے۔