Jasarat News:
2025-02-12@03:12:23 GMT

معاشی حالات بہترہورہے ہیں،میاں زاہد حسین

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

کراچی (کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف اورسپہ سالار جنرل عاصم منیر نے ایک سال سے کم مدت میں ٹیم ورک کا مظاہرہ کرتے ہوئے مایوسی کی دلدل میں ڈوبی ہوئی قوم کوپرامید کردیا ہے جوانکا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ تباہ شدہ معیشت کوناقابل یقین تیزی سے بحالی کی راہ پرگامزن کردیا گیا ہے اورمعاملات تیزی سے بہتری کی سمت جا رہے ہیں۔ اب عوام اورتنخواہ دارطبقے کوریلیف دینے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کے سیاسی نابالغ حکمرانوں نے سستی شہرت اور ذاتی مفادات کے لئے ایسی پالیسیاں بنائیں جس نیغریب آدمی کے منہ سے روٹی کا نوالہ تک چھین لیا۔ مہنگائی مسلسل بڑھتی رہی جبکہ عوام کی آمدنی کم ہوتی رہی۔ ان مشکل ترین حالات نیعوام کوملکی مستقبل سے مایوس کردیا جبکہ تاجراورصنعتکاربے چارگی کے عالم میں اپنے کاروبارکی تباہی دیکھتے رہے۔ سی پیک پرکام بند کردیا گیا، دوست ممالک سے تعلقات کودشمنی میں بدل دیا گیا اورملک کوسفارتی تنہائی کے جہنم میں دھکیل دیا گیا۔ دہشت گردوں کومہمان اوراثاثہ قراردیا گیا جس کی ہولناکی ساری قوم نے بھگتی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ہمارے پالیسی سازوں نے معاشی خوشحالی کو کبھی اہمیت نہیں دی، وائس چانسلر جامعہ کراچی

کراچی:

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں پالیسی ساز اس بات کو سمجھنے میں ناکام رہے ہیں کہ انسانوں کی ترقی اولین ترجیح ہونی چاہیے اور ہمارے پالیسی سازوں نے معاشی خوش حالی کو کبھی اہمیت نہیں دی اور حکومتیں اس پہلو کو تواترکے ساتھ نظر انداز کر رہی ہیں۔

اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر جامعہ کراچی کے زیر اہتمام منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان:”ملک کے معاشی مستقبل کی تشکیل: کل کے رجحانات اور بصیرتیں“  کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ ہمارے پالیسی سازوں نے معاشی خوش حالی کو کبھی اہمیت نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ حکومتیں اس پہلو کو تواترکے ساتھ نظر انداز کر رہی ہیں اور ہم تاحال دوسری قوموں سے سیکھنے سے قاصرہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت میں جرمنی دو بلاکس میں بٹا ہوا تھا اور یہ وہ وقت تھا جب وہ فوجی مضبوطی کی دوڑ میں تھے لیکن بعد میں انہیں معلوم ہوا کہ قوم کے لیے معاشی طاقت زیادہ اہم ہے اور ان کی معاشی خوش حالی کا نتیجہ جرمنی کے دوبارہ اتحاد کی صورت میں نکلا۔

معروف ماہر معاشیات وسابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ افراط زر میں کمی اکثر بے روزگاری میں اضافے کا باعث بنتی ہے، لیکن یہ نظریہ لاگت بڑھانے والی افراط زر کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار نہیں ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی شرائط نے لاگت بڑھانے والی افراط زرمیں اضافہ کردیا ہے جو اقتصادی ترقی میں رکاوٹ ہے۔

اکیڈمی کے ماہرین نے نشان دہی کی کہ ڈیجیٹلائزیشن اور جدید کاری کی حکمت عملیوں سے فائدہ اٹھا کرپاکستان کے توازن ادائیگی کے مسائل حل کرنے میں نمایاں مدد کی جا سکتی ہے۔

اس موقع پر پینل ڈسکشن کا بھی انعقاد کیا گیا، جس کے دوران ماہرین نے پاکستان کی اقتصادی ترقی بڑھانے میں صنعتی ڈیجیٹلائزیشن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

متعلقہ مضامین

  • ہمارے پالیسی سازوں نے معاشی خوشحالی کو کبھی اہمیت نہیں دی، وائس چانسلر جامعہ کراچی
  • کراچی کا درجہ حرارت بڑھنے لگا ، سردی کی شدت کم ہوگئی
  • اللہ نے تیزی سے گڑھے میں گرتے ملک اور قوم کو بچا لیا: نواز شریف
  • کراچی: پولیس کانسٹیبل سے لوٹ مار کی کوشش میں ڈاکو ہلاک
  • ہمارا اعلان پرامن پاکستان ادارے میں بڑی تیزی سے لوگ شمولیت کر رہے ہیں ،تسلیم راجپوت
  • ساڑھے 6 سال میں مہنگائی 150 جبکہ دیہاڑی 75 فیصد بڑھی
  • آزاد اور خود مختار ریاست کا قیام فلسطینیوں کا حق ہے، پاکستان نے اسرائیلی وزیراعظم کا حالیہ بیان مسترد کردیا
  • شہید مظفر کرمانی امام حسینؑ کے بتائے ہوئے عزت کے راستے میں آگاہانہ شہید ہوئے، ڈاکٹر زاہد علی زاہدی
  • محکمہ موسمیات کی کراچی میں سردی سے متعلق نئی پیشگوئی