ٹرمپ کے دھمکی آمیز بیانات انتہائی تشویشناک اور غیر ذمہ دارانہ ہیں، ایرانی مندوب
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب کا کہنا ہے تھا کہ ٹرمپ کے لاپرواہ، اشتعال انگیز بیانات بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے سلامتی کونسل کو خط میں صدر ٹرمپ کے اشتعال انگیز بیانات کے سنگین نتائج ہونے سے خبردار کیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی مندوب کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے دھمکی آمیز بیانات انتہائی تشویشناک اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے لاپرواہ، اشتعال انگیز بیانات بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
ایرانی مندوب کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو ایسے نامناسب بیانات کے سامنے خاموش نہیں رہنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جارحیت کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور ذمہ داری امریکا پر عائد ہوگی۔ ایرانی مندوب نے مزید کہا کہ کسی بھی جارحانہ اقدام کے خلاف اپنی خود مختاری، علاقائی سالمیت اور قومی مفادات کا بھرپور دفاع کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی مندوب ٹرمپ کے
پڑھیں:
اسرائیلی وزیراعظم کا اشتعال انگیز بیان:اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے اشتعال انگیز بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بلانے پر اتفاق کرتےہوئے ٹیلیفونک پر رابطہ کیا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ پرنس فیصل بن فرحان آل سعود سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال تبادلہ خیال کیا اور نیتن یاہو کے بیانات کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔
دونوں وزرائے خارجہ نے نیتن یاہو کے اشتعال انگیز سنگین مسئلے پر مشترکہ حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے مشترکہ اجلاس بلانے کا مقصد خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے اقدامات کرنا ہے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے ساتھ مکمل وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
پاکستان اور سعودی عرب دونوں نے مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کے لیے مشترکہ جدوجہد کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے عالمی سطح پر اس مسئلے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیا۔