آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے،جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
ابو ظبی: وزیر اعظم شہباز شریف متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہان سے ملاقات کررہے ہیں
دبئی (صباح نیوز/اے پی پی) وزیر اعظم شبہاز شریف نے فلسطین کے مسئلے کے 2 ریاستی حل کو خطے میں پائیدار امن کی کنجی قرار د یتے ہوئے کہا کہ 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، پائیدار اور منصفانہ امن صرف 2 ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ دبئی میں وزیراعظم شہباز شریف نے ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کرتے
ہوئے کہا کہ50 ہزار سے زاید فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 7 دہائیوں سے پاکستانی قوم کو بے شمار چیلنجز کا سامنا رہا، پاکستان معاشی تبدیلی کے دوراہے پر کھڑا ہے اور غیر معمولی چیلنجز کے باوجود پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے ، ایک سال میں معاشی استحکام آیا ہے، مہنگائی کی شرح کم ہو کر2.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اعظم محمد شہباز شریف سرمایہ کاری شریف نے
پڑھیں:
پائیدار منصفانہ امن صرف مسئلہ فلسطین کے حل سے ممکن ہے، محمد شہباز شریف
دبئی ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ آپریشن میں 50 ہزار فلسطینی شہید ہوئے، مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قرارداوں کے مطابق ہونا چاہیے، پائیدار منصفانہ امن صرف 2 ریاسی مسئلے کے حل سے ممکن ہے، 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کی پائیدار منصفانہ امن صرف مسئلہ فلسطین کے حل سے ممکن ہے۔ دبئی ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے سمٹ کے کامیاب انعقاد پرشیخ محمد بن زاید النہیان اور شیخ محمد بن راشد المکتوم کی قیادت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب غزہ المناک تنازع کے اثرات سے نکلنے کی کوشش کررہا ہے، آزاد فلسطین کا دارالحکومت القدس شریف ہے، غزہ میں نسل کشی پر مبنی آپریشن کیا گیا۔
محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غزہ آپریشن میں 50 ہزار فلسطینی شہید ہوئے، مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قرارداوں کے مطابق ہونا چاہیے، پائیدار منصفانہ امن صرف 2 ریاسی مسئلے کے حل سے ممکن ہے،1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دبئی مستقبل کا معاشی مرکز ہے، اڑان پاکستان معاشی ترقی کی طرح اہم قدم ہے، شمسی توانائی کے فروغ کیلئے ٹیکسز میں کمی لا رہے ہیں، مہنگائی کی شرح کم ہو کر 2.4 کی سطح پر آگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 2030ء تک توانائی قابل تجدید ذرائع سے حاصل کرے گا، پالیسی ریٹ 12 فیصد تک آگیا ہے، 7 دہائی میں پاکستانیوں نے بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔ محمد شہباز شریف نے کہا کہ توانائی و انفرااسٹرکچر، قومی اقتصادی ٹرانسفارمیشن کے بنیادی جزو ہیں، جوہری، ہوا، پانی اور شمسی توانائی کے منصوبوں کو فروغ دے رہے ہیں، پن بجلی منصوبوں سے مزید 13 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش میں اضافہ کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی کا 70 فیصد حصہ 30 سال سے کم عمر آبادی پر مشتمل ہے، ہنر مند افرادی قوت اور سٹریٹجک محل وقوع سرمایہ کاری کے لیے بہترین ہے۔ آخرمیں انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) قائم کی ہے۔