مجلسِ شوریٰ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا وقت تبدیل، اب 18 فروری کو ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
مجلسِ شوریٰ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 12 فروری کے بجائے 18 فروری کو دن 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہو گا، سپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کے شیڈول میں تبدیلی جوائنٹ سیٹنگ رولز 1973ء کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلسِ شوریٰ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا وقت تبدیل ہو گیا۔ مجلسِ شوریٰ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 12 فروری کے بجائے 18 فروری کو دن 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہو گا، سپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کے شیڈول میں تبدیلی جوائنٹ سیٹنگ رولز 1973ء کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے کی ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے مجلس شوریٰ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تبدیلی کا سرکلر جاری کردیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مشترکہ اجلاس
پڑھیں:
جب تک ایک اور میثاق جمہوریت نہیں ہوگا تب تک موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی: رانا ثنا اللہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعظم کے مشیر اور مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جب تک ایک اور میثاق جمہوریت نہیں ہوگا تب تک موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی۔سماء کے پروگرام ’ ریڈ لائن ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنے معاملات میں بری طرح الجھتی جارہی ہے اور جب تک یہ جماعت الجھی رہے گی پاکستانی سیاست کو بھی الجھائے رکھے گی، یہ جس راستے پر جانا چاہتے ہیں اس سے جمہوریت مضبوط نہیں ہوگی، یہ جس راستے پر جانا چاہتے ہیں اس سے ان کو کوئی منزل نہیں ملے گی۔
کوئی رانا ضد پر اَڑ جائے تو رانی بھی اسے منا نہیں سکتی، میری کیا حیثیت ہے، دل پر پتھر رکھتے ہوئے کہا”قبول ہے۔ قبول ہے۔ قبول ہے“
مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے ہم نے اپنے مسائل اسٹیبلشمںٹ سے بات چیت کر کے حل کرنے ہیں، یہ مسائل ایسے حل نہیں ہوں گے ، جب سیاسی قیادت سر جوڑے گی حل ہوں گے لیکن بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں میں نے اسٹیبلشمںٹ سے ہی بات کرنی ہے۔ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹیز میں جو گفتگو ہوئی سب کو پتا ہے کہ وہاں سے کون چھوڑ کر بھاگا تھا؟ یہ لوگوں کے گھروں تک جا کر ذاتی طور پر زچ کرتے ہیں، عون عباس کو جس طرح گرفتار کیا گیا میں نے اس کی مذمت کی تھی۔رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جہاں سے راستہ تلاش کرنا چاہتے ہیں وہاں سے نہیں ملے گا، پی ٹی آئی دور میں ہر طرح کے مسائل موجودہ دور سے زیادہ تھے، اگر سیاسی مسائل بھی حل ہوں تو جو معاملات ایک سال میں حل ہوں ایک ماہ میں ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں تقاریر اور خطابات میں بڑی بڑی باتیں ہوجاتی ہیں، میرا یقین ہے جب تک سیاسی جماعتیں بیٹھ کر بات نہیں کریں گی اور ایک اور میثاق جمہوریت نہیں ہوگا تو موجودہ صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی۔
بچپن کی ایک اور یاد جو ذھن کے حافظہ سے محو نہیں ہوئی وہ آپاں اور بی بی جی کی سنائی کہانیاں تھیں،ایسے ہی نہیں کہتے نانیاں دادیاں سیانی ہوتی تھیں
مزید :