پتوکی: چوریوں سے تنگ امام نے مسجد کے گلے میں کرنٹ چھوڑ دیا، نشئی جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پتوکی: ایک مسجد میں چوری کی کوشش کے دوران کرنٹ لگنے سے ایک نشہ آور جاں بحق ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پتوکی کی مسجد میں واقع چندے کے گلے سے چند دنوں سے چوری کی وارداتیں ہو رہی تھیں، جس کی وجہ سے امام مسجد کافی پریشان تھے، ان وارداتوں سے تنگ آکر امام مسجد نے چندے کےگلے میں کرنٹ چھوڑنے کا فیصلہ کیا تاکہ چوروں کو روکا جا سکے۔
پولیس نے بتایا کہ گزشتہ رات ایک نشہ آور دوبارہ گلے میں چوری کرنے کے لیے مسجد میں داخل ہوا، لیکن اس بار امام مسجد کی جانب سے گلے میں چھوڑے گئے کرنٹ نے چور کو موقع پر ہی جھٹکا دے دیا اور وہ دم توڑ گیا۔
پولیس کو واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوراً موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی ہے،پولیس نے امام مسجد سے بھی پوچھ گچھ شروع کر دی ہے تاکہ واقعے کی تفصیلات اور چوری کی وارداتوں کی وجوہات معلوم کی جا سکیں۔ یہ واقعہ علاقے میں چوری کی وارداتوں میں اضافے کے بعد پیش آیا ہے اور مقامی افراد کی جانب سے اس پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مسجد الحرام کے قالین کس طرح صاف کیے جاتے ہیں؟حیران کن تکنیک سامنے آ گئی
مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ جانے والے خوش نصیبوں نے وہاں موجود سبز قالین تو ضرور دیکھے ہوں گے اور ان پر عبادت بھی کی ہو گی۔
دونوں مقدس مساجد میں بچھائے گئے ان سبز ایکریلک قالینوں کی خاص بات یہ ہے کہ یہ قالین نمازیوں کے آرام کو مدِ نظر رکھتے ہوئے خاص تکنیک و معیارات کے مطابق بنائے گئے ہیں۔ہر قالین پر ایک الیکٹرانک چپ نصب ہوتی ہے جو اس سسٹم سے جڑی ہوتی ہے جس میں اس کی تیاری، استعمال، مقام اور دھونے کے اوقات سے متعلق معلومات ہوتی ہیں۔ان قالینوں کی خاصیت ان کی موٹائی ہے جو 8 ایم ایم ہے اور ان کی پائیداری ہے، اس کے علاوہ ان میں کافی نرم اون اور مخصوص رنگ استعمال کیے گئے ہیں جو بار بار دھونے پر بھی خراب نہیں ہوتے۔
کیا کبھی یہ سوچا ہے کہ ان دونوں مقدس مساجد میں بچھائے گئے ان نرم و ملائم سبز دیدہ زیب قالینوں کی صفائی کس طرح ہوتی ہے؟ اگر نہیں تو ہم آپ کو ان کی صفائی کا خاص طریقہ بتاتے ہیں۔دونوں مقدس مساجد میں بچھائے گئے 12 ہزار قالینوں کی صفائی کا عمل 5 مختلف مراحل سے گزرتا ہے۔
پہلے مرحلے میں قالینوں سے گرد اور دھول مٹی کو جھاڑا جاتا ہے، پھر انہیں خصوصی مشینوں سے گزرا جاتا ہے جہاں ان میں موجود مزید گرد الگ کی جاتی ہے۔گرد و غبار الگ کرنے کے بعد ان کی دھلائی کا عمل شروع ہوتا ہے جس کے لیے الگ مشین کا استعمال کیا جاتا ہے، اس مشین میں قالینوں کی دھلائی کے لیے پانی اور صابن و ڈیٹرجنٹ کا استعمال کیا جاتا ہے، دھلائی کے بعد یہ خصوصی مشینیں انہیں خودکار نظام کے تحت رول کر دیتی ہیں۔
تیسرے مرحلے پر رول ہوئے قالینوں کو ڈرائیر سے گزارا جاتا ہے بیک وقت 3 قالینوں کو ڈرائیر میں 2 منٹ کے لیے خشک کیا جاتا ہے۔اس کے بعد چوتھے مرحلے میں ان قالینوں کو دھوپ میں خشک ہونے کے لیے رکھا جاتا ہے اور پھر پانچویں اور آخری مرحلے میں ان پر خوشبودار اسپرے کیا جاتا ہے۔