فوٹو: فائل

وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز کے بعض معاملات میں طرز عمل ایسا ہے کہ ریفرنس بنایا جاسکتا ہے۔

ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں کیا ہوتا رہا ہے، 8 جج ایک طرف ہوتے تھے 7 دوسری طرف ہوتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ خط لکھ کر میڈیا کو جاری کیے جاتے تھے، سلمان اکرم راجہ سیاسی ایجنڈے کو سامنے رکھ کر بات کریں تو یہ ان کی مرضی ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ کیا آئین میں ایسا کچھ ہے کہ ٹرانسفر کی وجوہات بیان کی جائیں؟ آئین میں یہ لکھا ہے کہ جج کی ٹرانسفر پر متعلقہ جج کی رضامندی شامل ہو۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ دو سینئر ججز کا عمومی رویہ ایسا ہے ہر معاملے پر خط لکھ دیتے ہیں۔ خط جس کو لکھا جاتا ہے اس کو بعد میں ملتا ہے پہلے میڈیا میں آجاتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ ایسے پروپیگنڈا کا موجب بنیں جو پورے ادارے کو بدنام کرے، اس کو مس کنڈکٹ سے جوڑا جاسکتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ یہ معاملہ کبھی کابینہ میں زیر بحث نہیں آیا۔ وہ سپریم کورٹ میں کام چلنے نہیں دے رہے، ہر معاملے پر اختلاف کرتے ہیں، بائیکاٹ کرتے ہیں یا خط لکھتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کا جج ہائی کورٹ میں ٹرانسفرنہیں ہوسکتا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ

پڑھیں:

عمران خان کا آرمی چیف کو خط قومی سطح کا جرم ہے، رانا ثنااللہ

وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے سابق وزیراعظم اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو آرمی چیف کو خط لکھنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا اسے قومی سطح کا جرم قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا آرمی چیف کو تیسرا خط لکھنے کا فیصلہ، سپریم کورٹ میں نئے ججز کا تقرر

نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا عمران خان خط نہیں بھیجتے بلکہ یہ ایک پروپیگنڈہ ٹول ہے جس سے وہ فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایسی حرکتوں سے عمران خان عوام اور فوج میں دوریاں پیدا نہیں کر سکیں گے اور ان کے لیے بھی اس چیز کے اچھے اثرات نہیں ہوں گے۔

راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ملکی معاملات پر حکومت اور اپوزیشن کو بیٹھ کر فیصلے کرنے چاہییں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گورنر پنجاب اور ان کے اعتراضات درست تھے جنہیں دور کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے پیپلزپارٹی سے بات چیت کے لیے کمیٹی بنائی ہے۔

مزید پڑھیے: آرمی چیف عمران خان کی جانب سے لکھے گئے خط کا جواب دیں گے یا نہیں، عرفان صدیقی کا بڑا دعویٰ

انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے باضابطہ رابطوں کی بات غلط ہے اور اسٹیبلشمنٹ کا پی ٹی آئی کےساتھ کبھی رابطہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعتوں سےبات کرے اور کوئی اتحاد بنانا ہے تو وہ بھی بنائے کیوں کہ راستہ یہیں سے نکلےگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ باقی پی ٹی آئی کے لیے اور کوئی راستہ نہیں تاہم اگر وہ مزید زورآزمائی کرنا چاہتی ہے تو کرلے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

رانا ثنااللہ عمران خان عمران خان کا آرمی چیف کو خط

متعلقہ مضامین

  • حکومت پر ہر الزام لگا دینا بہت آسان، ججز کو ریاست ہوا میں محسوس ہورہی ہے، رانا ثنااللہ
  • حکومت سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز کے خلاف ریفرنس پرغور کررہی ہے،راناثناء اللہ
  • آئی ایم ایف وفد کی سپریم کورٹ آمد میں دباؤ والی بات نہیں، وزیر قانون
  • چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے عمران خان کے خط سے متعلق کیا کہا؟
  • پاکستان نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو مزید سہل اور مجموعی کاروباری ماحول کو بہتر بنایا ہے ، وزیراعظم شہبازشریف
  • کشمیریوں کو مسلسل ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، مشعال ملک
  • سپریم کورٹ میں بھرتیوں کیخلاف کھڑے رہیں گے، حامد خان
  • عمران خان کا آرمی چیف کو خط قومی سطح کا جرم ہے، رانا ثنااللہ
  • پیکاایکٹ بانی پی ٹی آئی کا قانون، منظور ہمارے دور میں ہوا: رانا تنویر حسین