خیبر پختونخوا حکومت دہشت گردی کیخلاف جنگ کے پیسے کھاچکی ہے، فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے الزام لگایا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ کے پیسےکھاچکی ہے۔
میانوالی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ آج یہ مولانا فضل الرحمان کو اپنا پیر مان چکےہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبر پختونخوا حکومت کو 600 ارب روپے پچھلے 14 سال میں مل چکے ہیں، صوبائی حکومت کے لوگ یہ پیسے کھا چکے ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ پوچھتا ہوں جب تک خیبر پختونخوا حکومت پولیس کو ہتھیار نہیں دے گی امن کیسے قائم ہوگا؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اپنا ضلع نہیں سنبھال سکتے، اُن کے ضلع میں شام ہوتے ہی لوگ کھلے عام نہیں پھر سکتے۔
اُن کا کہنا تھا کہ توانائی کے بحران سے نمٹنے کےلئے ہائیڈل انرجی کی طرف جانا ہوگا، ملک کو سب سے سستی بجلی خیبر پختونخوا فراہم کررہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا حکومت
پڑھیں:
ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف
پشاور:خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات ڈاکٹر بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، وفاق نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خط پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی جانب سے وفاق کو لکھے گئے خط کا تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، خط میں انضمام کے بعد ضم شدہ اضلاع کے فنڈز خیبر پختونخوا کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع باقاعدہ طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ بن چکے ہیں لہٰذا ضم شدہ اضلاع کے فنڈز بھی خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ضم شدہ اضلاع کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے، دہشت گردی صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔
انہوں ںے کہا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کی ترقی میں صوبائی حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے فنڈز اپنے پاس روک لیے ہیں۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔