کپل شرما اور سنیل گروور کی لڑائی: دونوں کو کتنا مالی نقصان ہوا؟ ساتھی اداکار نے حقیقت بتادی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
بھارتی کامیڈین کپل شرما اور سنیل گروور کی لڑائی کسی سے پوشیدہ نہیں۔ سنیل گروور اپنے مشہور کردار ’گتھی‘ اور ’ڈاکٹر مشہور گلاٹی‘ کے باعث بے حد مقبول ہوئے، لیکن 2018 میں ایک جھگڑے کے بعد انہوں نے کپل کا شو چھوڑ دیا۔
یہ جھگڑا اس وقت ہوا جب کپل اور سنیل آسٹریلیا سے واپس آرہے تھے اور دورانِ پرواز ان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، جس کے بعد سنیل گروور نے شو کو ہمیشہ کے لیے چھوڑ دیا۔ تاہم، 6 سال بعد دونوں نیٹ فلکس کے "دی گریٹ انڈین کپل شو" میں دوبارہ ایک ساتھ نظر آئے۔
کئی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ سنیل کے جانے کے بعد کپل کے شو کی مقبولیت میں کمی آئی، جس سے انہیں مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ تاہم، شو کے ایک اہم رکن راجیو ٹھاکر نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کپل اور سنیل دونوں نے ایک دوسرے کے بغیر بھی کامیابیاں سمیٹیں اور کسی کو کوئی مالی نقصان نہیں ہوا۔
راجیو ٹھاکر نے مزید کہا کہ پیسہ کسی کو بھی ساتھ کام کرنے پر مجبور کر سکتا ہے، لیکن اگر آپ سیٹ پر جائیں تو دیکھیں گے کہ کپل اور سنیل حقیقی طور پر ایک دوسرے کی کمپنی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
کپل شرما اور سنیل گروور کی یہ نئی شراکت داری مداحوں کے لیے خوشخبری ہے، کیونکہ دونوں کی جوڑی ہمیشہ ناظرین کو محظوظ کرتی رہی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا مستقبل میں یہ ساتھ برقرار رہتا ہے یا نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اور سنیل
پڑھیں:
ایسا کوئی قانون پاس نہیں کریں گے جس سے صوبے کو نقصان ہو: شہرام ترکئی
شہرام ترکئی---فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہرام ترکئی نے کہا ہے کہ ایسا کوئی قانون پاس نہیں کریں گے جس سے صوبے کو نقصان ہو۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل قانون میں نے پڑھا نہیں، اس کی بانیٔ چیئرمین سے منظوری لی جائے گی۔
شہرام ترکئی کا کہا ہے کہ ملک میں ایک عجیب سا ماحول ہے، خیبر پختون خوا حکومت صوبے کے عوام سے زیادتی نہیں کرے گی۔
خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری کے معاملے پر وزیراعلیٰ کے پی نے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ ’جیو نیوز‘ کے پروگرا م ’رپورٹ کارڈ‘ میں تجزیہ کاروں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریکِ انصاف کے اندر مائنز اینڈ منرلز بل پر 3 رائے پائی جا رہی ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ علی امین اس وقت صورتِ حال کو حقیقت پسندی سے دیکھ رہے ہیں اور وزیرِ اعلیٰ اپنے طور پر مشاورت کے تمام مراحل سے گزر کر بل کی منظوری دے چکے ہیں تاہم پارٹی کے اندر اب بھی اختلاف موجود ہے اور حتمی فیصلہ عمران خان ہی کریں گے۔