پیرس میں نریندرا مودی نظرانداز، فرانسیسی صدر نے ہاتھ نہ ملایا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
فرانس کے صدر نے ہاتھ نہ ملایا، بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑگیا۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے عالمی رہنماؤں سے ہاتھ ملاتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو نظر انداز کر دیا۔
ایمانوئل میکرون پیرس میں ہونے والے مصنوعی ذہانت سے متعلق سمٹ میں پہنچے، فرانسیسی صدر نے وہاں پہلے سے موجود عالمی رہنماؤں سے مصافحہ کیا۔
اس موقع پر حاضرین سے مصافحہ کرتے ہوئے ایمانوئل میکرون بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی نشست کے قریب پہنچے اور ان کے ساتھ بیٹھے امریکی نائب صدر جے ڈی وانس سے ملے۔
اسی اثنا میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فرانسیسی صدر سے مصافحے کے لیے ہاتھ بڑھایا تاہم فرانسیسی صدر نے مودی کو نظر انداز کیا اور ان کے ساتھ بیٹھے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملنے لگے۔ اس موقع پر ایمانوئل میکرون یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وون دیرلائن سے بھی بہت تپاک سے ملے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایمانوئل میکرون
پڑھیں:
مودی حکومت نے”وقف بورڈ“ کو پوسٹ آفس میں تبدیل کر دیا ہے ، اویسی
ذرائع کے مطابق اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قانون تجاوزات کرنے والوں کو مالک بنا دے گا اور وقف املاک کو تحفظ دینے کے بجائے انہیں چھیننے کا راستہ کھول دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ نریندر مودی حکومت کی طرف سے لایا جانے والا وقف ترمیمی قانون نہ صرف مسلمانوں کے مفادات کے خلاف ہے بلکہ مکمل طور پر غیر آئینی بھی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسد الدین اویسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قانون تجاوزات کرنے والوں کو مالک بنا دے گا اور وقف املاک کو تحفظ دینے کے بجائے انہیں چھیننے کا راستہ کھول دے گا۔ انہوں نے کہا سنبھل، گیانواپی اور متھرا کی مساجد اب بورڈ کی نہیں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وقف بورڈ کو "پوسٹ آفس" میں تبدیل کر دیا ہے جس کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے، یہ قانون مسلمانوں کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے اور حکومت کو اسے فوراً واپس لینا چاہیے۔