کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) 15برس بعد سندھ حکومت کے زیر انتظام چلنے والی پیپلز بس سروس(ریڈ بسیں) کراچی کے شہریوں کو سفری سہولت فراہم کرنے میں ناکام،70سے زاید ریڈ بسیں خراب ہونے کے باعث کراچی کے مختلف بس ڈ یپو میں کھڑی کردی گئی ہیں۔کراچی کے شہری آرام دہ سفر سے محروم ہوتے جارہے ہیں۔ریڈ لائن بسیں کراچی کی خستہ حال سڑکوں کے باعث خراب ہونے لگیں ہیں،کروڑوں روپے مالیت کی ریڈ بسوں کو کراچی کی کھنڈر سڑکیں اور گٹر کے پانی میں خراب ہونے کے لیے چھوڑا دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیپلز بس سروس(ریڈ بسیں) کراچی کی سڑکوں کی خرابی کے باعث بڑی تعداد میں بس ڈیپو میں کھڑی کردی گئی ہیں۔ سندھ حکومت نے جون 2022 سے اب تک ڈھائی سال کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں میں10 روٹس پر270 پیپلز بس سروس رواں دواں تھی،جبکہ خواتین کیلئے شہر میں R-01 پر نو پنک بسوں کے ساتھ اور R-02 پر نو پنک بسوں کے ساتھ چل رہی ہے۔ خستہ حال سڑکوں گڑھوں اور ابلتے گٹروں کے پانی کی وجہ سے بڑی تعداد میںیہ بسیں خراب ہونا شروع ہو گئیں ہیں بسوں میں تکنیکی خرابیاں بہت زیادہ بڑھ رہی ہیں جس سے بڑی تعداد میں ریڈ بسوں کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔

ریڈ بسوں میں لگے سنسر میں بھی آئے روز خرابی پیدا ہوجاتی ہے اور ان بسوں کے ڈرائیورز سے یہ گاڑیوں اسٹارٹ نہیں ہو پاتی ہیں چائنا سے درآمد کی گئی یہ ریڈ بسیں کراچی کے سڑکوں پر موجود گڑہوں اور خستہ حال سڑکوں کی وجہ سے نکارہ ہوتی جارہی ہے ۔جبکہ بسوں میں ہونے والی ٹیکنکل خرابی کو دور نہیں کیا جارہا ہے اس وجہ سے بھی ریڈ بسیں ڈیپو میں کھڑی ہوگئی ہیں۔ٹاور سے ماڈل کالونی پر چلنے والی ریڈ بسیں ہی نہیں دیگر روٹس پر چلنے والی ریڈ لائن بسیں بھی سڑکوں کی بدحالی کے سبب نقصان سے دوچار ہیں۔

دوسری جانب پیپلز بس سروس ذارئع کے مطابق غیر قانونی رکشہ اور چنگچی ماحول پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں۔شہر میں غیر قانونی رکشوں اور چنگچیوں کی موجودگی بسوں کی روانی اور معیار پر منفی اثر ڈالتی ہے۔

یاد رہے کہ پیپلز بس سروس میں ڈیزل، الیکٹرک اور ہائی بِرڈ بسیں شامل ہیں۔ہائی برڈ بسوں میں کچھ بیٹری پر اور کچھ سپر کیپیسیٹر پر چلتی ہیں۔اس حوالے سے موقف جاننے کے لیے جسارت نے پیپلز بس سروس کے منیجر عبدالشکور سے متعداد بار رابط کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے فون کال اٹینڈ نہیں کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پیپلز بس سروس خراب ہونے ریڈ بسیں کراچی کے

پڑھیں:

کراچی میں دن کے وقت ڈمپروں کے داخلے پر پابندی

— فائل فوٹو

کراچی میں بڑھتے ٹریفک حادثات کے پیشِ نظر سندھ حکومت نے دن کے وقت کراچی میں ڈمپروں کے داخلے پر پابندی لگادی۔

اس فیصلے کے تحت ڈمپروں کو صرف رات 11 سے صبح 6 بجے تک کراچی شہر میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

علاوہ ازیں کراچی میں چلنے والی تمام بڑی گاڑیوں اور ان کے ڈرائیوروں کی فزیکل ویری فکیشن کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

کراچی: 24 گھنٹے میں ڈمپرز نے 5 شہریوں کی جان لے لی

کراچی میں 24 گھنٹے کے دوران ڈمپر ڈرائیورز نے 5 شہریوں کی جان لے لیے۔

چیف سیکریٹری سندھ کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ کراچی میں چلنے والی تمام گاڑیوں کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ سے کیو آر کوڈ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی ہوگا۔

سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کو 3 ماہ کے اندر آپریشنز رات کے وقت منتقل کر نے کی بھی ہدایت دے دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شہریوں کا دن میں ہیوی ٹریفک اوقات کار کی خلاف ورزی پر احتجاج
  • شہریوں کی بڑھتی اموات:ذمہ دار سندھ حکومت ہے، منعم ظفر خان
  • سندھ حکومت کی شہریوں سے عدم دلچسپی: کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی اب ناممکن
  • دوران سروس وفات پانے والے ملازمین کے خاندانوں کے لیے نوکری کی سہولت ختم کرنے کا فیصلہ
  • مرکزی مسلم لیگ کا ڈمپرمافیاوسندھ حکومت کیخلاف احتجاج
  • میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا بڑا اقدام، پارکنگ فیس ختم کرنے کا فیصلہ
  • اسٹیج کامیڈین لکی ڈیئر کی طبیعت خراب، اسپتال منتقل
  • کراچی میں دن کے وقت ڈمپروں کے داخلے پر پابندی
  • وزیر اعلیٰ سندھ کا کراچی میں ٹریفک حادثات پر نوٹس، ڈمپرز کے داخلے پر پابندی