چاہت فتح علی خان نے اپنی میوزک اکیڈمی بنانےکا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
مزاحیہ انداز میں گلوکاری کرکے سوشل میڈیا پر شہرت پانے والے چاہت فتح علی خان نے اپنی میوزک اکیڈمی بنانےکا اعلان کردیا۔
چاہت فتح علی خان حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں شریک ہوئے جہاں انہوں نے میزبان اور حاضرین کی جانب سے پوچھےگئے سوالوں کے دلچسپ جوابات دیے۔
اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں چاہت فتح علی خان نے بتایا کہ وہ عنقریب لاہور میں چاہت فتح علی خان اکیڈمی کھولنے جارہے ہیں جہاں گلوکاری کے ساتھ ایکٹنگ بھی سکھائی جائےگی۔
اسی شو میں میزبان کی جانب سے سوال پوچھا گیا کہ آپ خود کو سنگل کہتے ہیں کس لڑکی سے شادی کریں گے؟ اس کے جواب میں چاہت فتح نے کہا کہ میں آپ جیسی لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہوں اور پچھلے ایک سال سے آپ کے پیچھے پڑا ہوں۔
خیال رہے کہ چاہت فتح علی خان نور جہاں کے مشہور گانے ‘بدو بدی’ کا ریمیک بنانے کے بعد سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے، وہ اکثر اپنےگانوں کی وجہ سے تنقیدکی زد میں رہتے ہیں تاہم ان کی مزاحیہ انداز کے باعث ان کے کافی سارے لوگ مداح بھی ہیں۔
ایک بیان میں چاہت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی گلوکار ان سے جلتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے لیجنڈگلوکار، پروڈیوسر اور ہدایت کار میری تعریف کر رہے ہیں لیکن پتا نہیں کیوں پاکستانی گلوکار، موسیقار اور اینکرز میری تعریف نہیں کر رہے۔
چاہت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ خدارا ایسا نہیں کریں، خوش رہیں، بس اپنےکام پر رہیں، جیسے میں کام کر رہا ہوں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان میں چاہت فتح
پڑھیں:
بیوروکریسی کی خفیہ نگرانی؛ امیرِ دبئی نے بہترین اور بد ترین سرکاری اداروں کے ناموں کا اعلان کردیا
متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیراعظم اور امیرِ دبئی شیخ محمد بن راشد المکتوم نے خفیہ نگرانی کے بعد بہترین اور بدترین تین سرکاری اداروں کے ناموں کا اعلان کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق امیرِ دبئی شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کارکردگی کی بنیاد پر گزشتہ سال کے بہترین اور بدترین سرکاری اداروں کے ناموں کا اعلان کردیا۔
محکمۂ انصاف، محکمۂ خارجہ، محکمۂ توانائی اور انفرا اسٹرکچر کو بہترین سرکاری ادارے جب کہ پینشن اتھارٹی، امارات پوسٹ اور وزارتِ کھیل کو بدترین سرکاری ادارے قرار دیا گیا۔
ان درجہ بندیوں کا اعلان کرتے ہوئے دبئی کے حکمران نے کہا کہ ہم نے سرکاری اداروں میں بہتر خدمات، اعلیٰ کارکردگی اور لوگوں کی زندگی آسان بنانے کے لیے ایک جائزہ شروع کیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بہترین سرکاری محکمے قرار دیئے گئے اداروں میں بیوروکریسی کا مقابلہ کرنے کی اپنی کوششوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
شیخ محمد بن راشد نے بری کارکردگی دکھانے والے سرکاری اداروں سے کہا کہ بیوروکریسی کے برسوں سے بنائے گئے خراب نظام کو چند ہی دنوں میں جرات مندانہ اور فوری فیصلوں سے بدلا جا سکتا ہے۔
دبئی کے حکمراں نے کہا کہ سرکاری بیوروکریسی سادہ چیزوں کو پیچیدہ بنا دیتی ہیں، کاغذی کارروائی پر توجہ کے بجائے خدمات کی فراہمی کو ترجیح دی جائے۔