فارغ ہونے والے ملازمین کو دوسرے اداروں میں ایڈجسٹ کرنا آسان نہیں،حکام
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے حکومت سے ڈاؤن سائزنگ پالیسی پر نظرثانی کی سفارش کردی، کمیٹی چیئرمین کامل علی آغا نے وزرات سے نکالے جانے والے ملازمین سے متعلق ایک ماہ میں جامع رپورٹ طلب کرلی۔
ایڈیشنل سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی نے کمیٹی کو رائٹ سائزنگ اقدامات پر بریفنگ میں بتایا کہ وزارت کی کونسل برائے ورکس اینڈ ہاؤسنگ ریسرچ کو ختم اور پاکستان کونسل برائے سائنس و ٹیکنالوجی کو بھی تحلیل کیا جائے گا ۔ ان اداروں کے ملازمین کے مستقبل کا فیصلہ وفاقی حکومت کرے گی ۔۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ فارغ ہونے والے ملازمین کو دوسرے اداروں میں ایڈجسٹ کرنا آسان نہیں وزارت کی رائٹ سائزنگ کی متعدد تجاویز کو کابینہ نے تسلیم نہیں کیا ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت بننے والے ادارے ایکٹ ختم ہونے تک ختم نہیں ہوں گے ۔
کمیٹی چیئرمین کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ رائٹ سائزنگ میں ہمیشہ ملازمین متاثر ہوتے ہیں ملازمین کی زندگی موت کا سوال ہے، پالیسی بنائیں کہ بند ہونے والے اداروں کے ملازمین دیگر کن محکموں میں ایڈجسٹ ہوں گے ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے، بل منظور
نجی کمپنیوں کے اکائونٹس افسران کو ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کاٹنے کا اختیار مل گیا جس کے بعد پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے۔
پنجاب اسمبلی کی اسٹیڈنگ کمیٹی نے دی پنجاب فنانس ترمیمی بل2025کی منظوری دے دی۔
پنجاب اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی ایکسائز کے اجلاس کی صدارت چیئر مین آغا علی حیدرنے کی، اجلاس میں محکمہ ایکسائز کے افسران کے علاوہ محکمہ قانون اور خزانہ کے افسران نے بھی شرکت کی۔
کمیٹی کے اجلاس میں دی پنجاب فنانس ترمیمی بل2025 خوب غور و خوض کے بعد منظور کیا گیا،اب یہ بل پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں باقاعدہ طورپر منظور کیا جائے گا۔
بل کے مطابق اس بل کا مقصد پرائیو یٹ کمپنیوں کے پیشہ ور ملازمین سے ٹیکس کا حصول یقینی بنانا ہے، نجی کمپنیوں کے اکاؤنٹس افسران کو ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کاٹنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
نجی کمپنیوں کے ڈی ڈی اوز ٹیکس منہا کرنے کے بعد عملہ کو تنخواہ ادا کریں گے،
ٹیکس کی ناکامی کی صورت میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر رقم کی ادائیگی کا ذمہ دار ہوگا، ٹیکس کی رقم سرکاری خزانہ میں جمع کرائی جائے گی۔