کراچی: ایکسپوسینٹر کراچی میں دوروزہ ایگری۔ کنیکشنزکانفرنس اینڈ ایکسپو2025 کا آغازکل 12 فروری کوہوگاجس کا موضوع ’’زرعی سرمایہ کاری کے ذریعے ترقی‘‘ ہے ۔ یہ ایکسپو پاکستان کیلیے زرعی اجناس کی نئی تجارتی راہیں دریافت کرنے میں معاون ومددگار ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی ایکسپو سینٹر میں دوروزہ ایگری ۔کنیکشنز کانفرنس اینڈ ایکسپو 2025 کابدھ کو آغاز کے موقع پر ترکی، اٹلی، ہنگری، پیرو، ازبکستان، فرانس، امریکہ اور پاکستان سے مقررین شرکت کریں گے،اس موقع پر کانفرنس میں مقررین عالمی جغرافیائی و سیاسی تبدیلیوں جیسے کہ روس پر امریکہ اور یورپی یونین کی پابندیاں اور امریکہ کی جانب سے چین، میکسیکو اور کینیڈا پر ممکنہ محصولات کے اثرات پر روشنی ڈالیں گے۔

ایکسپو اور کانفرنس میںپاکستان ایگری کلچرل کولیشن کے سی ای او کاظم سعید کے استقبالیہ خطاب اور وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے سرمایہ کاری اور پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپ سید قاسم نوید قمر کے افتتاحی خطاب سے ہوگا۔ پہلے سیشن میں خصوصی خطاب وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے کموڈٹیز مینجمنٹ سلمیٰ بٹ کریں گی۔ “زرعی ترقی کے لیے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری” کے سیشن میں ایف جی ایم انٹرنیشنل کے سینئر ایگرو اکنامسٹ میٹیو ایگاتی، انڈوراما ایگرو ایل ایل سی کے ای ایس جی مینیجر علغبیک رحیموف، اور آئی ایف سی کے ایگری کموڈٹی کنسلٹنٹ جان میک گلکڈی اپنی پریزنٹیشنز دیں گے۔جبکہ پاکستان میں قومی زرعی اجناس کی منڈی کے قیام” کے سیشن میں جان میک گلکڈی، سابق سیکریٹری زراعت سندھ آغا جان اختر، پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کے سی ای او خرم ظفر، اور چیئرمین پی اینڈ ڈی حکومت سندھ نجم شاہ شرکت کریں گے۔

پائیدار ترقی اور مضبوطی کے لیے بیج” کے سیشن میں آئی ایف سی پاکستان کے پروگرام مینیجر چارلس شنائیڈر اور نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین آصف علی اپنی پریزنٹیشنز دیں گے۔ “زراعت کے لیے پالیسی فریم ورک” کے سیشن میں ورلڈ بینک کے لیڈ ایگری کلچر اسپیشلسٹ اولیور دوراند، وفاقی وزارت برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے سیکریٹری ڈاکٹر وسیم اجمل، اور سیکریٹری زراعت سندھ سہیل احمد قریشی شریک ہوں گے۔

کانفرنس میں “پاکستان ہنگری سے کیا سیکھ سکتا ہے؟” کے خصوصی سیشن کا انعقاد ہنگری کے سفارت خانے کے تعاون سے کیا جائے گا، جس میں بالنٹ پونگراچ اور ٹنڈو جام یونیورسٹی آف ایگریکلچر کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال اپنی پریزنٹیشنز دیں گے۔ دیگر اہم مقررین میں حکومت سندھ کے پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ کے ڈائریکٹر جنرل اسد زمین، سیکریٹری زراعت پنجاب افتخار ساہو، ترکی کی گائیا کلائمیٹ کی سی ای او گیدیز کایا، سیکریٹری برائے موسمیاتی تبدیلی محترمہ عائشہ موریانی، انٹرنیشنل پروجیکٹ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر کوسٹانٹینو پارما، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے سیکریٹری شہریار تاج، اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی کنٹری نمائندہ فلورنس رولے، سندھ آبادگار بورڈ کے صدر محمود نواز شاہ، وزیر زراعت پنجاب سید عاشق حسین کرمانی، اور وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش خان مہر شامل ہوں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے سیشن میں

پڑھیں:

حکومت سندھ پاکستان کے معاشی حب کراچی کے انفراسٹرکچر پر توجہ دے، احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ کراچی پاکستان کا معاشی مالیاتی حب ہے، صوبائی حکومت کراچی کے انفراسٹرکچر پر توجہ دے اور کے فور منصوبے پر کام کرے۔

پاکستان بزنس کونسل کے اراکین سے ملاقات  کے بعد میڈیا بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ  وزیر اعظم کے اڑان پاکستان پروگرام پر عمل درآمد پر بات کی، پاکستان کی ترقی میں کارپوریٹ سیکٹر کا کردار اہمیت ہے، بحرانوں کی وجہ سے سرمایہ کاری لانے کے لیے پبلک سیکٹر کی صلاحیت کم ہوئی ہے، نجی شعبے کو انجن آگ گروتھ بنانے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کارپوریٹ سیکٹر کے پاس بہترین انتظامی صلاحیت ہے، اڑان پروگرام کے اہداف کے حصول میں کارپوریٹ سیکٹر کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جاسکتا ہے، حکومت نے نوجوانوں میں آئی ٹی کی صلاحیتوں میں اضافے کے پروگرام شروع کیے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے عالمی معیارات پر عمل درآمد کے لیے بھی کارپوریٹ سیکٹر کی مدد لیں گے، خواتین اور خصوصی افراد کے لیے بھی کارپوریٹ سیکٹر کے اقدامات قابل تعریف ہیں انہیں مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، پائیدار ترقی کے عالمی اہداف کے حصول میں بھی کارپوریٹ سیکٹر کا کردار اہم ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ سرکاری اداروں کےںغہر کارآمد اثاثے اور اراضی کو پبلک پرائیویٹ سرمایہ کاری سے فعال کیا جائے گا، وزارت منصوبہ بندی میں ورکنگ گروپ تشکیل دینے جارہے ہیں، ورکنگ گروپ نجی شعبے کے مسائل کو ترجیح طور پر حل کرنے میں معاونت کرے گا، کراچی اڑان پاکستان کگ رن وے کی حیثیت رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بزنس کونسل نے تعاون کا یقین دلایا، پاکستان بزنس کونسل کی تحقیق معاشی پالیسیوں کی بہتری میں معاونت کرتی ہے، تک پاکستان کو ایک ٹریلین اکانومی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی مالیاتی حب ہے، ضروری ہے کہ کاروبار کو ہر قسم کی سہولتیں مہیا کی جائیں، وفاقی حکومت نے سائٹ ایریا کی سڑکوں کی تعمیر کے لیے 5 ارب روپے منظور کیے ہیں، صوبائی حکومت کراچی کے انفراسٹرکچر پر توجہ دے، حکومت کے فور پر 125 ارب روپے خرچ کررہی ہیں، اس کے ڈائون اسٹریم پر سنڈھ حکومت کو کام کرنا ہے،سنڈھ حکومت سے کہا ہے کہ اس پر کام کرے۔

احسن اقبال نے کہا کہ کراچی میں ویسٹ واٹر کو ری سائیکل کرنے کی ضرورت ہے، سمندر میں بغیر ٹریٹمنٹ پھینکنے کے بجائے زراعت اور صنعت کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، کراچی کا پانی ٹریٹ کیا جائے تو انڈسٹری کے لیے کافی ہوگا،  کراچی میں انفرااسٹرکچر کی بہتری میں وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کریگی، وفاق نے واحد مکمل گرین لائن  منصوبہ 25 ارب روپے کی سرمایہ کاری سے مکمل کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ  حیدرآباد سکھر موٹر وے پر 2025 میں کام شروع ہوگا، تین سال میں یہ منصوبہ بھی مکمل کرلیا جائے گا، حیدرآباد کراچی موٹر وے کی نیو الائنمنٹ پر بھی وزارت مواصلات نے فزیبلیٹئ پر کام شروع کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سزائیں و جرمانے بڑھانے کی تجاویز
  • اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کیلئے 2 روزہ کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی
  • خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 مسترد، اے این پی کا احتجاجی تحریک کا اعلان
  • حکومت سندھ پاکستان کے معاشی حب کراچی کے انفراسٹرکچر پر توجہ دے، احسن اقبال
  • اوورسیز پاکستانیز کنونشن کا افتتاحی سیشن آج ہوگا، وزیراعظم خطاب کریں گے
  • ہماری منزل تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہے، شہباز شریف
  • اوساکا ورلڈ ایکسپو 2025 میں چائنا پویلین کا باضابطہ افتتاح
  • عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے خصوصی سیکیورٹی فراہم کی جائے، اڈیالہ جیل حکام کا مطالبہ
  • عمران خان کی 15اپریل کو سیشن کورٹ میں پیشی، اڈیالہ جیل حکام نے خصوصی سیکیورٹی مانگ لی
  • عمران خان کی 15 اپریل کو سیشن کورٹ میں پیشی، اڈیالہ جیل حکام نے خصوصی سیکیورٹی مانگ لی