وہ کہتے تھے سٹیڈیمز نہیں بنا پائیں گے، آج اللہ کا شکر، وہ ہارے ہم جیتے!
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
سٹی42: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیشنل سٹیڈیم کراچی کی تعمیر نو میں شامل تمام مزدوروں کے لئے کل ہونے والےسہ فریقی میچ کے ٹکٹ مفت کر دیئے۔ محسن نقوی نے کراچی میں نیشنل سٹیڈیم کی تعمیر نو میں شامل سینکڑوں مزدوروں اور ٹینکنیشنز کے لئے شاندار لنچ کا اہتمام کیا جس میں گرین شرٹس کی چیمپئینز ٹرافی کھیلنے والی ٹیم کے کیپٹن اور کرکٹ کی ممتاز شخصیات کے ساتھ حکومتی شخصیات نے بھی شرکت کی۔
قدیم اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ پاکستان ریلوے اکیڈمی والٹن
محسن نقوی کی مزدوروں کے اعزاز میں شاندار ظہرانہ کی تقریب میں شریک تمام ورکر بہت خوش نطر آئے۔ محسن نقوی اور کیپٹن محمد رضوان مزدوروں کے ساتھ گھل مل گئے اور کام کے دوران ان کے تجربات سنے۔ محمد رضوان نے بھی مزدوروں سے خطاب کیا۔ رضوان نے اپنے خطاب میں مزدوروں کی نیشنل سٹیڈیم کی تعمیر نو کے لئے غیر معمولی محنت اور بہت کم وقت مین کام مکمل کرنے کی کامیابی کی خاص طور سے تعریف کی ۔ رضوان نے کہا، خدا نے جس طرح آپ کو کامیابی دی ہے، دعا کرین خدا اسی طرح ہمیں بھی کامیابی دے۔
"شاہین، نسیم کو ٹیم سے باہر کرو" سابق کرکٹر کا مطالبہ
نیشنل سٹیڈیم کے مزدور ہیرو ہیں
محسن نقوی نے مزدوروں کے لنچ مین گفتگو کرتے ہوئے کہا، نیشنل اسٹیڈیم کا معیار لاہور سے بہتر بنایا گیا ہے۔ کراچی کانیشنل اسٹیڈیم کا کام 4 ماہ کی قلیل مدت میں ختم کیا گیا۔ منصوبے کی تیز ترین تکمیل پر تمام ادارے مبارکباد کے مستحق ہیں۔
لیبیا کشتی حادثے میں 7 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق
محسن نقوی نے کہا، نیشنل اسٹیڈیم کے ہیروز مزدور ہیں، بنا چھٹی کے مسلسل کام کیا۔ اس پروجیکٹ کے اصل ہیروز ہمارے مزدور ہیں ، انہوں نے بنا چھٹی کے مسلسل کام کیا،۔ ورکزز نے اسٹیڈیم کی تعمیر نو میں 14 سے 16 گھنٹے تک روزانہ کام کیا۔
نیشنل سٹیڈیم سے پہلے لاہور میں قذافی سٹیڈیم کو قلیل وقت مین نیا کر دینے والے معماروں کے معمار محسن نقوی نے بتایا کہ نیشنل اسٹییڈیم کو قذافی اسٹیڈیم سے اچھا بنایا گیا ہے ،نیشنل اسٹیڈیم کا ویو قذافی اسٹیڈیم سے بہت بہتر ہے ۔
پنجاب حکومت کا آرگنائزڈ کرائم کے خاتمے کیلئے بڑا فیصلہ
محسن نقوی نے کہا، ہمیں ٹیم پر اعتماد ہے ایک آدھا میچ ہارنے پر ٹیم سے ناراض نہیں ہونا چاہے ، ہماری کرکٹ ٹیم بہادر ہے ، ایک میچ میں شکست سے مایوس نہ ہوا کریں۔ اپنی کرکٹ ٹیم پر اعتماد کریں اور انہیں حوصلہ دیں۔
محسن نقوی نے کہا، بورڈ کو قومی ٹیم کے کپتان رضوان اور سلیکشن کمیٹی پر پورا اعتماد ہے ،
نیشنل سٹیڈیم کو نیا کر دینے کے کارنامہ کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا، لوگ کہتے تھے اسٹیڈیم کی تعمیر نو ممکن نہیں لیکن ہمارے ٹیکنیشنز اور مزدوروں نے یہ کر دکھایا۔ ، کرکٹ اسٹیڈٰم کی پارکنگ کے لیے سندھ حکومت نے بہت تعاون کیا ۔
بھکاری بچوں سے متعلق توہین عدالت کیس، چیئر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو نوٹس
محسن نقوی نے کہا، ا ایف ڈبلیو چیئرمین نیسپاک کے لوگ ہمارے کانٹریکٹوز آج مبارک باد کی ہے جنہوں نے دن رات لگا کر چار ماہ سے کم وقت میں بلڈنگ کو مکمل کیا حتی کہ یہ ایک مین کام تھا کراچی کے سٹیڈیم کا جو مکمل ہو گیا لیکن اس کا بہت سارا کام ابھی تقریبا آدھا کام باقی ہے جو ہم انشاءاللہ تعالی جیسے ہی چیمپیئنز ٹرافی ختم ہوگی تو اس کے بعد شروع کریں گے۔
ایک چیز میں آپ کو بتاؤں کہ میں جب بھی اپنی ٹیم کے ساتھ وزٹ کرتا تھا تو کرنل سمیع کو کہتا تھا کہ کرنل صاحب وہ لاہور کا پروجیکٹ آگے جا رہا ہے وہ یہ لگ رہا ہے کہ اپ کا پروجیکٹ تھوڑا سلو جا رہا ہے یہ مجھے صرف کہتے تھے آپ بے فکر ہو جائیں ہم ان سے پہلے ختم کریں گے میں آج اپ کو ایک چیز بتاتا ہوں کہ نہ صرف انہوں نے وہ یہ والی بلڈنگ ان سے پہلے ختم کی بلکہ دوسری طرف اگر آپ جب اندر سے دیکھیں گے تو اس کی فنشنگ، اس کا جو سٹینڈرڈ ہے میں ابھی ایڈمٹ کرتا ہوں کہ لاہور سے بہتر بنایا۔ تو آج کے جو دلہا ہیں وہ کرنل سمیع ہے۔
وہ کہتے تھے یہ سٹیڈیم نہیں بنا پائیں گے، آج اللہ کا شکر کہ وہ ہارے، ہم جیتے!
اور میں جنرل صاحب کا بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ انہوں نے جس طرح کی سپورٹ اور اس ایکچولی ہم نے تو وہ خواب سوچا تھا انہوں نے اس خواب کی پوری تعبیر مکمل کرائی اگر خود یہ سپروائز نہ کرتے جنرل صاحب تو یہ کام مشکل نہیں امپاسیبل تھا اور پھر ہمیں وہ لوگ جو سوشل میڈیا پہ بیٹھ کے دعوے کر رہے تھے کہ یہ سٹیڈیم نہیں بنا پائیں گے پھر وہ جیتتے اور ہم ہارتے لیکن اللہ تعالی کا شکر ہے آج جنرل صاحب کی وجہ سے ہم جیتے ہیں اور وہ ہارے جاوید حسین محمد علی قیام صاحب بلال چوہان ساتھ پہلے دن سے ہاشم پہلے دن سے جنہوں نے اس کی ڈیزائننگ کے اوپر کام شروع کیا تھا اور یہ وہاں پہ جا کے باہر ملکوں میں انہوں نے بیٹھ کے ان کے ساتھ کنسلٹ کیا اور فائنل کیا اس کے بعد روح اللہ اور اس کے بعد سب سے میں عثمان باجوہ ، ان سب نے دن رات کام کیا اس کے بعد سلمان نے یہ کام شروع کرایا تھا اور سمیع نے اس کام کو مکمل کیا ۔
لیکن اصل ہیرو مزدور!
محسن نقوی نے کہا، لیکن ایک چیز ہمیں کلیئر ہے کہ اس پروجیکٹ کے ہیروز جو ہیں وہ آپ لوگ ہیں جو سامنے بیٹھے ہوئے ہیں جنہوں نے دو دو مہینے تین تین مہینے کوئی ایک چھٹی نہ کر کے ابھی خود بتا رہے تھے لوگ اپ لوگوں میں سے بہت سارے لوگ وٹنس کر رہے تھے 14 سے 16 گھنٹے 18 گھنٹے یہاں پہ کام کرتے رہے کوئی کتنے کتنے دور سے کراچی سے لوگ آئے ہوئے تھے کسی نے ایک ایک دن بھی چھٹی نہیں کی وہ کہتے تھے ۔ صرف ہم رات کو 11، 12 بجے سوتے تھے اور صبح آٹھ کے دوبارہ کام شروع کر دیتے تھے یہی ایجوکیشن تھی جس سے یہ پروجیکٹ مکمل ہونا تھا ورنہ یہ پراجیکٹ مکمل نہیں ہو سکتا تھا۔اس کی فرنیشنگ کا جو کام رہتا ہے، اس کا تھوڑا سا ابھی اینگلنگ کا کام رہتا ہے وہ انشاء اللہ تعالی ہم چیمپینز ٹرافی کے بعد کریں گے۔
نیشنل سٹیڈیم کا وِیو لاہور والے سے بہتر
محسن نقوی نے کہا، میرا اندازہ ہے میں ابھی اوپر سے ویو دیکھ رہا تھا اس کا ویو بھی لاہور سے بہتر ہے اور جب یہ مکمل ہوگا میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں ابھی جن صاحب سے بھی یہی بات ہو رہی تھی کہ یہ لاہور سے بہتر سٹیڈیم نکلے گا انشاءاللہ نیکسٹ پارک کی ٹیم نے بہت محنت کی ہے دن رات ساتھ لگے رہے ہیں اور جو بیک اینڈ والے لوگ ہوتے ہیں وہ سامنے کئی دفعہ کم اتے ہیں لیکن ان کا بھی بہت کام ہے اس کو ایک چھوٹی چھوٹی ڈرائنگ گھنٹوں میں مکمل کرنا بڑا مشکل کام تھا جو نیس پاک نے کیا ہے میڈیا کے میرے دوست جو روزانہ کی بنیاد پر ہفتے کی بنیاد پر نہ صرف اپڈیٹس دیتے تھے بلکہ ان کا مقابلہ کرتے تھے جو ہمارے خلاف پروپگینڈا کرتے تھے تو میرا ان کا بھی بہت بہت شکریہ پی سی بی کی ٹیم جنہوں نے اس پروجیکٹ کو یقینی بنایا اور جہاں اپ کی طرح انہوں نے بھی 16 16، 18 18 گھنٹے کام کیا چھٹی تو ناممکن بعد میرے خیال میں ان کو نیند بھی مشکل سے ملتی تھی کئی دفعہ تو یہ گاڑیوں میں سوتے تھے تو پی سی بی کی ٹیم کے لیے بھی بہت ساری تالیاں۔
بہادر مزدوروں کی طرح ہماری ٹیم بھی بہادر
محسن نقوی نے گرین شرٹس کیپٹن کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، جیسے رضوان نے بات کی کہ ہمیں اپنی ٹیم پر ٹرسٹ ہونا چاہیے جس طرح اپ بہادر لوگ ہیں ہماری ٹیم بھی بہادر ہے خدارا ایک آدھ میچ سے ناراض نہ ہو جائے اس ٹیم نے اپ یہ دیکھیں کہ پچھلے تین چار ماہ میں اپ کو رزلٹ کیا دیے ہیں ہمیں صرف ایک چیز دیکھنی ہے کہ ہماری ٹیم محنت کتنی کر رہی ہے ہار جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے، ٹیم محنت کر رہی ہے کہ نہیں۔ اگر محنت کرتی نظر ائے تو ان کو داد دیں چاہے وہ ہارے چاہے جیتے ۔ اپنی ٹیم پر ٹرسٹ کریں انشاءاللہ تعالی آپ کو وہ جس طرح پچھلے رزلٹ دیے ہیں اگٓے بھی رزلٹ دے گی۔
محسن نقوی نے کہا انشاءاللہ تعالی مجھے پی سی بی کو رضوان پر ،ٹیم پر ،سلیکشن ٹیم پر ،جو ان کے ساتھ سٹاف ہے ان سب پر پورا ٹرسٹ ہے اور انشاءاللہ تعالی یہ میدان ماریں گے اور آپ دیکھیں گے، اللہ تعالی ہماری مدد کریں گے۔ انشاءاللہ !
محسن نقوی نے کہا، کراچی والوں سے میرا صرف ایک پیغام ہے کہ آپ کا سٹیڈیم بہت بہتر ہو گیا ہے میں جب لاسٹ ٹائم پچھلے سال میں آیا تو انہوں نے کہا کہ یہاں پہ لوگوں کے لیے واشنگ بھی اویلیبل نہیں۔ اتنے برے حالات ہیں۔ ہم نے پارکنگ کا بھی ایک انتظام کیا ہے۔ کراچی کے میئر نے سندھ گورنمنٹ نے ہمیں بہت سپورٹ کیا ہے۔ کراچی کے میئر خود اآ کر یہاں چکر لگاتے رہے ہیں۔ میں ان کا بہت شکریہ ادا کروں گا اور سندھ گورنمنٹ نے بڑی سپورٹ کی ہے جو ہم پارکنگ کا ایریا بنا رہے ہیں تاکہ گاڑیاں قریب آ سکیں۔
کراچی والوں کو سٹیڈیم مل گیا، اب میچ دیکھنے ضرور آئیں!
محسن نقوی نے کہا، میں ابھی کراچی والوں کو پیغام دوں گا کہ گیٹ کھل گئے ہیں۔ شام سات بجے فنکشن شروع ہوگا آج ایک سیلیبریشن ہے کراچی کی، تو آپ لوگ آئیں سٹیڈیم میں اور ا کٓے جوائن کریں آپ کے سٹیڈیم ہیں اور اپ کو سیلیبریشن میں بالکل حصہ لینا چاہی۔ ے اس کے ساتھ ساتھ آپ سب کے لیے میری نیک دعائیں اور مجھے امید ہے کہ جو باقی حصہ رہ گیا سٹیڈیم کا وہ بھی جلد مکمل ہوں گے۔
ہر مزدور ٹکٹ لے کر واپس جائے!
محسن نقوی نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا، ایک آخری چیز ؛ جتنے یہاں پہ لوگ جنہوں نے یہاں پہ محنت کی ہے اپنے ٹکٹس آج لے کے جائیں۔ میں ابھی سمیع صاحب کو بلا رہا ہوں یہ ٹکٹس میں ان کو ہینڈ اوور کر رہا ہوں تاکہ۔۔ اور آپ کے جو کانٹریکٹر ہیں ان کو بھی میں دے رہا ہوں تاکہ۔۔۔ یہ ٹکٹس اب آپ نے لے کے پاکستان والا میچ دیکھنا ہے اور انشاءاللہ دعا کرنی ہے کہ جیتے گا۔
محسن نقوی نےمزدوروں سے کہا، یہ ٹکٹ لے کے جانے ہیں لاہور والی کی طرح میں نے غلطی نہیں کرنی کیونکہ وہاں پہ تھوڑا سا ا کنٹریکٹرز کو ہم نے ٹکٹ دے دیے تھے جس کی وجہ سے بہت سارے لوگ رہ گئے تھے تو اپ نے اپنی ٹکٹ لے کے جانا ہے اور کل میچ ضرور دیکھنا انشاءاللہ تعالی اپ سب کا بہت بہت شکریہ اور اس دعا کے ساتھ کہ انشاءاللہ تعالی ہم یہ سٹیڈیم جب 100 فیصد مکمل ہوگا دوبارہ بیٹھیں گے اور دوبارہ سیلیبریٹ کریں گے انشاءاللہ تھینک یو بہت شکریہ!
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی سٹیڈیم کی تعمیر نو محسن نقوی نے کہا نیشنل اسٹیڈیم نیشنل سٹیڈیم مزدوروں کے اللہ تعالی سٹیڈیم کا بہت شکریہ اس کے بعد جنہوں نے میں ابھی رضوان نے انہوں نے کے ساتھ بہت بہت کریں گے ایک چیز مکمل ہو وہ ہارے کام کیا کا بہت ٹیم کے ٹیم پر ہے اور کے لیے
پڑھیں:
قذافی اسٹیڈیم کے باہر پولیس اہلکار نے پی سی بی ملازم کو تھپڑ دے مارا
لاہور(سپورٹس ڈیسک)لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار نے پی سی بی ملازم کو تھپڑ دے مارا۔
نجی ٹی وی کے مطابق قذافی اسٹیڈیم میں آج نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کے درمیان میچ کھیلا گیا اس دوران سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار نے قذافی اسٹیڈیم کے ملازم پر مبینہ تشدد کیا۔
پولیس اہلکار نے پی سی بی کے ملازم کو تھپڑ مارا ہے، ڈیوٹی پر مامور دیگر اہلکاروں نے بیچ بچاؤ کروایا۔
پولیس اہلکار کی فوٹیج بھی منظرعام پر آئی ہے جس میں اسے پی سی بی ملازم کو تھپڑ مارتے دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ حال ہی میں مزدوروں نے ریکارڈ وقت میں قذافی اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کا کام مکمل کیا جس کے بعد محسن نقوی نے تعمیر میں حصہ لینے والے ورکرز سے کیا وعدہ پورا کیا تھا۔
چیئرمین پی سی بی نے دو روز قبل ورکرز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا تھا اور اس دوران اُن سے گپ شپ بھی لگائی تھی، مزدور نے موبائل نہ ہونے کے باعث ٹک ٹاک استعمال نہ کرنے کا اظہار کیا تھا۔
محسن نقوی نے دوران گفتگو اس مزدور سے موبائل لے کر دینے کا وعدہ بھی جو آج انہوں نے پورا کردیا تھا۔
ویڈیو پیغام میں ورکر نے موبائل فون لے کر دینے پر محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا تھا اور کہا تھا کہ چیئرمین پی سی بی نے میرے دل کی خواہش پوری کردی۔
مزیدپڑھیں:چیمپئنز ٹرافی: بھارتی فاسٹ بولر جسپرت بمراہ اِن یا آؤٹ؟ بڑی خبر آ گئی