ایف پی ایس سی کو سی ایس ایس کے نئے امتحانات سے روکنے کی درخواست مسترد
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی) کو سی ایس ایس 2024 کے نتائج جاری کرنے سے پہلے نئے امتحانات سے روکنے کے لیے دائر کی گئی درخواست مسترد کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ایف پی ایس سی کو سی ایس ایس کے نئے امتحانات سے روکنے کے لیے دائر کی گئی درخواست پر محفوظ فیصلہ جاری کر دیا۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد آج ہی فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست پر سماعت کے دوران چیئرمین ایف پی ایس سی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اختر نواز ستی اور اس کے علاوہ درخواست گزار حمزہ جاوید اور دیگر اپنے وکیل علی رضا ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر سی ایس ایس 2024 کے امتحانات میں شریک ہونے والے طلبہ کی بڑی تعداد بھی کمرہ عدالت میں موجود تھی۔
چیئرمین ایف پی ایس سی نے اپریل کے آخری ہفتے میں نتائج جاری کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔
مزیدپڑھیں:اوپوکا نیافون آنے کوتیار،قیمت کتنی؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایف پی ایس سی اسلام آباد سی ایس ایس
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا 4 لاپتہ افغان بھائیوں کو 2 ہفتوں میں بازیاب کرانے کا حکم
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے 4 لاپتہ افغان بھائیوں کو 2 ہفتوں میں بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔
دوران سماعت عدالت نے لاپتہ بیٹوں کی افغان والدہ گل سیما کو روسٹرم پر بلا کر پشتو میں بات کی، پھر ترجمہ کر کے سب کو بتایا۔
جسٹس محمد آصف نے اسلام آباد اور پنجاب پولیس کو بازیابی کے لیے 2 ہفتوں کا وقت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2 ہفتے کا وقت دیتے ہیں ہمیں نتائج چاہئیں، بندے بازیاب کروائیں۔
جسٹس محمد آصف نے کہا کہ ان لاپتہ بھائیوں کی والدہ کہہ رہی ہیں اگست سے ہائی کورٹ آرہی ہوں، اگر بیٹے مر گئے ہیں تو بتا دیں، ڈی آئی جی اسلام آباد نے افغان خاتون کے بیٹوں کی بازیابی کے لیے عدالت سے مزید مہلت مانگ لی۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ 8 ماہ سے تو کیس ہائی کورٹ میں چل رہا ہے، رپورٹس آ رہی ہیں کہ بندہ نہیں ملا جس پر عدالت نے سوال کیا کہ آئی جی صاحب کو بلایا تھا وہ نہیں آئے؟
سرکاری وکیل نے کہا کہ کیس کا وقت 11 بجے تھا اس لیے آئی جی ابھی نہیں آئے، ڈی آئی جی، آر پی او و دیگر افسران موجود ہیں، دوبارہ رپورٹ جمع کروانے کے لیے وقت دے دیں۔
جسٹس محمد آصف نے کہا کہ آپ کو کتنا ٹائم چاہیے؟ وقت دینے کا کوئی فائدہ نہیں، ہمیں بندے چاہئیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ یہ بھی بتا دیں اگر کوئی ایف آئی آر درج ہے تو کیا وہ ایک پر درج ہے یا چاروں بھائیوں پر درج ہے؟
عدالت نے پولیس کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ 2 ہفتوں کا وقت دے رہے ہیں ہمیں نتائج سے آگاہ کریں جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 5 مئی تک ملتوی کر دی۔
Post Views: 2